انھوں نے کہا: چھ ہفتے قبل جب میں ایران آئی اور قم میں کریمۂ اہل بیت حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیہا) کے حرم مشرف ہوئی تو وہاں میں نے پہلی بار اللہ کے ساتھ ربط و تعلق محسوس کیا اور یہ اللہ کے ساتھ میرے رابطے کا پہلا تجربہ تھا۔لاورن بوتھ نے کہا کہ حضرت معصومہ (س) کے حرم میں میں ضریح کی جانب گئی اور اپنے ہاتھ سے اسے چھوا تو میرے منہ سے بے اختیار یہ الفاظ نکلے "اللہ تیرا شکر"۔ انہوں نے کہا کہ یہ الفاظ غیرارادی طور پر میرے منہ سے نکلے کیونکہ میں مسلمان نہیں تھی، میں نے اس سفر پر اللہ کا شکر ادا کیا کہ جس کی وجہ سے مجھے اس حرم کی زیارت نصیب ہوئی۔لاورن بوتھ نے فارس نیوز ایجنسی کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے اپنے قبول اسلام قبول کا سبب بتاتے ہوئے کہا کہ پہلی بار جب میں نے اسلام کو سمجھا اور اس کے لئے احترام کی قائل ہوئی تو وہ غزہ میں 2005 کا سال تھا۔انھوں نے کہا کہ میری سب سے بڑی خواہش یہ ہے کہ صہیونی ریاست کے خلاف جدوجہد کے لیے فلسطینی عوام متحد ہوجائیں۔