اردو
Sunday 5th of May 2024
0
نفر 0

''محمد امين (ص)''

رسول اعظم (ص) کي امانتداري کا ايسا شہرہ تھا کہ اسلام سے قبل کا لقب ہي ''امين'' پڑ گيا- لوگ اپني گران قيمت اشياء انتہائي آسودہ خاطر کے ساتھ حضور (ص) کے سپرد کرديتے تھے اور مکمل يقين رکھتے تھے کہ وہ امانت ہر صورت ميں انہيں صحيح و سالم واپس ہوجائے گي- يہاں تک کہ جب آپ (ص) نے لوگوں کو اسلام کي طرف دعوت دينا شروع کي اور آپ (ص) کي نسبت قريش کي دشمني اپنے اوج پر پہنچ گئي تب بھي وہي دشمن جب اپني کوئي قيمتي چيز محفوظ رکھنا چاہتے تھے تو درِ ر
''محمد امين (ص)''
بسم الله الرحمن الرحیم

رسول اعظم (ص) کي امانتداري کا ايسا شہرہ تھا کہ اسلام سے قبل کا لقب ہي ''امين'' پڑ گيا- لوگ اپني گران قيمت اشياء انتہائي آسودہ خاطر کے ساتھ حضور (ص)  کے سپرد کرديتے تھے اور مکمل يقين رکھتے تھے کہ وہ امانت ہر صورت ميں انہيں صحيح و سالم واپس ہوجائے گي- يہاں تک کہ جب آپ (ص) نے لوگوں کو اسلام کي طرف دعوت دينا شروع کي اور آپ (ص) کي نسبت قريش کي دشمني اپنے اوج پر پہنچ گئي تب بھي وہي دشمن جب اپني کوئي قيمتي چيز محفوظ رکھنا چاہتے تھے تو درِ رسول اکرم (ص) پر ہي دستک ديتے تھے- يہي وجہ ہے کہ جب حضور (ص) نے مدينہ کي طرف ہجرت کرنا چاہي تو حضرت امير المؤمنين علي بن ابي طالب عليہما السلام کو اس بات پر مامور کيا کہ وہ مکہ ميں رہ کر تمام امانتوں کو ان کے مالکوں کے سپرد کرديں- اس سے واضح ہوتا ہے کہ اس وقت بھي آپ کفار قريش کي امانتوں کے امين تھے


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حضرت پیغمبر اسلام (ص) کا مختصر زندگی نامه
قاتلین حسین (ع) کی حقیقت
امام جعفر صادق عليہ السلام کي سيرت طيبہ
شہادت امام جعفر صادق علیہ السلام
دو محرم سے لے کر نو محرم الحرام تک کے مختصر واقعات
ہدف کے حصول ميں امام حسين کا عزم وحوصلہ اور شجا عت
حضرت علی علیہ السلام کا علم شہودی خود اپنی زبانی
زندگی نامہ حضرت امام حسین علیہ السلام
تحریک عاشورا کے قرآنی اصول
پہلا باب فضائلِ علی علیہ السلام قرآن کی نظر میں

 
user comment