اردو
Saturday 23rd of November 2024
0
نفر 0

امام زمانہ (عج) کے ساتھ تعلق کے جھوٹے دعوے

امام زمانہ (عج) کو دیکھنے، ان کی اقتدا میں نمازکی ادائیگی، ان کے ساتھ بلاواسطہ تعلق اور ان سے احکام و اوامر وصول کرنے کا دعوی شرمناک ہے
امام زمانہ (عج) کے ساتھ تعلق کے جھوٹے دعوے

امام زمانہ (عج) کو دیکھنے، ان کی اقتدا میں نمازکی ادائیگی، ان کے ساتھ بلاواسطہ تعلق اور ان سے احکام و اوامر وصول کرنے کا دعوی شرمناک ہے

 امام زمانہ (عج) کی ولادت باسعادت کے مبارک یوم پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ مدظلہ العالی نے 15 شعبان کا دن روشن اور عدل و انصاف سے بھرپور مستقبل کے سلسلے میں عالم انسانیت کی حقیقی امیدوں کا دن قرار دیا اور فرمایا: امام علیہ السلام کے ظہور کے انتظار کا مطلب یہ ہے کہ ہمہ جہت انفرادی اور اجتماعی آمادگی پیدا کی جائے اور اس آمادگی کو پایدار رکھا جائے؛ عدل و انصاف کے قیام کی سمت بڑھنے کی کوشش کی جائے؛ اور اسی بنا پر عوام کو ان جھوٹے لوگوں سے ہوشیار رہنا چاہئے جو امام زمانہ (عج) کے ساتھ بلاواسطہ تعلق کا شرمناک دعوی کرکے انتظار کے مفہوم کو منعفت طلبی اور دکانداری کا وسیلہ بنا رہے ہیں.

آیت‌اللہ العظمی خامنہ‌ای نے حضرت ولی‌عصر (عج) کی عید میلاد کی مناسبت سے جملہ مؤمنین، آگاہ و ہوشیار، حریت طلب اور ظلم کے خلاف جدوجہد کرنے والے انسانوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے فرمایا: عدل قائم کرنے والے نجات دہندہ کے ظہور کی بشارت عدل و انصاف کی پیاسی انسانیت کو تمامی آسمانی ادیان سمیت دیگر ادیان نے بھی دے رکھی ہے اور یہ امیدآفرین بشارت اس حقیقت کے سہارے قائم ہے کہ حق و باطل کا تاریخی معرکہ آخرکار موعود کے ظہور کے ساتھ حق کے پیروکاروں کی فتح پر منتج ہوگا اور انسان کی مطلوب اور پسندیدہ زندگی کا آغاز ہوگا.

رہبر انقلاب اسلامی نے وضاحت کی کہ شیعیان اہل بیت (ع) کے اعتقادات میں مہدی موعود کا انتظار ظہور محض ایک آرزو یا ذہنی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک حقیقت ہے اور متعدد روشن و راسخ دلائل جو اہل سنت کے ہاں بھی قابل قبول ہیں، شیعیان اہل بیت (ع) کے اس عمیق و دقیق عقیدے کی تصدیق کرتے ہیں کہ حق تعالی کی تابندہ حجّت ایک حقیقی انسان ہیں جنہیں خداوند متعال نے طویل عمر عطا فرمائی ہے اور وہ لوگوں کے درمیان زندگی بسر کررہے ہیں اور ان کے مسائل و مشکلات محسوس کرتے ہیں اور ان کی نورانی زندگی سے متعلق تمام مسائل معلوم اور روشن ہیں.

آیت‌اللہ العظمی خامنہ‌ای نے فرمایا کہ انتظار کا حقیقی مفہوم دنیا کے ظالمانہ حالات و واقعات کو قبول نہ کرنا اور تمام انسانوں کی مشکلات حل ہونے اور ان کی زندگی میں سکون و آسایش کا انتظار کرنا ہے اور امام زمانہ (عج) ظہور فرمائیں گے تاکہ انسانی معاشروں اور انسانوں کی تاریخ کو چھٹکارا دلائیں اور جہالت اور نفسانی ہوس و غرض پر مبنی موجودہ عالمی نظام کو نظام عدل و انصاف میں تبدیل کردیں.

رہبر انقلاب اسلامی نے دنیا میں دو ارب بھوکے انسانوں کی موجودگی اور اقوام پر روز افزون دباؤ کو موجودہ دنیا میں وسیع اور گہری بے انصافی کی مثال قرار دیتے ہوئے فرمایا: دنیا کے موجودہ حالات میں ایرانی قوم کی طرح کی ایک قوم – جس نے عدل و انصاف کا پرچم لہرانے کی کامیاب کوشش کی ہے – بھی عالمی قوتوں کی یلغار کا نشانہ بنے ہوئی ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حقیقتا دنیا ظلم و جور سے بھری ہوئی ہے اورعدل کی روح پرور نسیم کی پیاسی ہے.

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ بے عدالتی اور بے انصافی سے بھرپور موجودہ عالمی حالات کو قبول نہ کرنا [اور ان کے سامنے سرتسلیم خم نہ کرنا] اور ظہور کے لئے راہ ہموار کرنا انتظار کا حقیقی مفہوم ہے اور انتظار ظہور کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انسان بیٹھ کر اپنے دل کو مفہوم انتظار اور زمانہ ظہور پر راضی کرتا رہے بلکہ وہ انسان جو منتظر ہے اس کی مثال ایک مجاہد سپاہی کی سی ہے جو عدل کی قیام اور ظہور کے اہداف عالیہ کے قریب تر پہنچنے کے لئے جدوجہد کرتا ہے ہمہ جہت انفرادی اور اجتماعی آمادگی پیدا کرکے اس آمادگی کو پائیدار رکھتا ہے اور امام عصر (عج) کے طاقتور اور ملکوتی ہاتھ کے ظہور کے لئے راستہ ہموار کرتا ہے.

انہوں نے ایران میں اسلامی جمہوری نظام کی قیام کو اس عظیم تاریخی حرکت کی تمہید قرار دیتے ہوئے فرمایا: ایران کی عزیز ملت نے یہ عظیم قدم اٹھا کر انتظار کے لئے حقیقی فضا قائم کی ہے اور ثابت کیا ہے کہ امام مہدی کے ظہور کے لئے حقیقتاً کمربستہ ہے.

رہبر معظم نے حضرت حجت ابن الحسن العسکری (عج) سے ملت ایران کے روزافزون عشق و عقیدت کو اس ملت پر آپ (عج) کی رأفت بھری نگاہ کا نتیجہ قرار دیا اور اس عظیم نعمت کی قدردانی کی ضرورت پر تاکید فرمائی.

آیت‌اللہ العظمی خامنہ‌ای نے عوام کے ہر فرد کو - مفہوم انتظار کو دہوکہ بازی کا بازار گرم کرنے والے منفعت طلب افراد کی دکانداری سے - ہوشیار رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا: امام علیہ السلام کو دیکھنے، ان سے ملاقات کرنے، ان سے احکام و اوامر وصول کرنے اور ان کی امامت میں نماز اداکرنے کا دعوی حیقیتاً شرمناک فعل ہے اور ہر قسم كی باطل سجاوٹیں پاک نہاد انسانوں کے قلب و نظر میں انتطار کی روشن حقیقت کو داغدار کرسکتی ہے؛ البتہ ممکن ہے کہ کوئی خوشبخت اور باسعادت انسان یہ قوت و ظرف حاصل کرہی لے کہ اس کی چشم دل حضرت حجت کے نور جمال سی منور ہوجائے مگر ایسے لوگ دعوی نہیں کرتے اور یہ مسائل بیان نہیں کرتے جیسا کہ ہمارے بزرگوں اور ابھری ہوئی دینی شخصیات نے بھی کبھی ایسا کوئی دعوی نہیں کیا ہے.  

آیت‌اللہ العظمی خامنہ‌ای، نے شیعہ عقائد کو پاک‌ترین، منطقی‌ترین اور مستحکم‌ترین عقائد قرار دیا اور فرمایا: ان عقائد میں فکر اورعقل و خِرَد پوری طرح واضح ہے اور عوام سے متعلق ثقافتی اداروں یا بیرون ملک ثقافتی اداروں کو ان عقائد کی سمجھ بوجھ اور ادراک حاصل کرنے کی ضرورت ہے؛ ان عقائد کو عمق دینا چاہئے اور پھر انہیں منتقل کردینا چاہئے.

انہوں نے بناوٹیں، خرافات، جھوٹے دعوے اور روشن و مدلل شیعہ عقائد کے سلسلے میں غلط فہمیوں اور کج فہمیوں کو مٹانا اندرون ملک اور بیرون ملک تعینات ثقافتی اداروں کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے فرمایا: اگر یہ عقائد صحیح انداز میں منتقل ہوجائیں، دنیا کے اہل عقل و خرد اور اہل فکر افراد ان کی تأئید و تصدیق کریں گے.

رہبر انقلاب اسلامی نے دینی عقائد کے ادراک کے حوالے سے اساتذہ اور بچوں اور نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کا بیڑا اٹھانے والے اداروں سے منسلک افراد کی ذمہ داریاں بیان کرتے ہوئے فرمایا: اس طرح کے عقائد و حقائق کو ہوشیاری، کیاست اور سنجیدگی کے ساتھ طلباء کو ذہن نشین کرانا چاہئے.

انہوں نے اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات پر ایرانی ملت کی عمل پیرا ہوجانے کو دنیا کی اقوام کی آگاہی اور تشیع کی حقانیت سے ملتوں کی واقفیت کا سبب قرار دیا اور فرمایا: ملت ایران کی جدوجہد، استقامت اور پامردی میں شیعہ عقائد کا ناقابل انکار کردار دنیا والوں کے لئے بی شمار برکتوں کا باعث ہوا ہے اور اس کے فیضان کا سلسلہ جاری رہے گا.

اس تقریب کی ابتدا میں اہل بیت (ع) کے مداحوں نے مدیحہ سرائی کرتے ہوئے حضرت مہدی موعود کی توصیف و تمجید میں اشعار اور نظموں کا نذرانہ پیش کیا .

اس تقریب میں بیرون ملک مقیم ایرانی ثقافتی نمائندے، وزیر تعلیم اور ان کے معاونین ، ملک گیر یوتھ سیمینار میں شرکت کرنے والی نوجوانوں، صوبوں کی سپریم کونسل کی ممبران، الغدیر انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی، امام خمینی امداد کمیٹی کے ارکان، دعبل خزاعی انسٹٹیوشن کے ممبران اور جشن ہائے شعبان کے لئے متعینہ کمیٹی کے ارکان نے شرکت کی تھی.


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

''صحیفۂ مہدیہ'' امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف ...
منتظرين کو کيا کرنا چاہئے 2
ظہور مہدي (عج) اور حجازيوں کا رد عمل!
امام مہدی (عج) کا انقلابی اورسیاسی طرز عمل
ولادت امام (عج) اور شيعہ اور سني محدثين کا اختلاف
المہدی منی یقضوا اثری ولا یخطئ
تيسري حتمي علامت آسماني چيخ
انتظار احادیث كی روشنی میں
عصر غیبت میں ہماری ذمہ داریاں
کا شتکاری کے نتیجوں میں برکت

 
user comment