سیاسی مسائل میں عوام کی ذمہ داریوں کوبھی معمولی نھیں سمجھنا چاھئے، الٰھی عذابوں میں سے ایک عذاب لوگوں پر فاسد افراد کی حکومت ھے، اس بارے میں قرآن مجید کا بیان ھے:
”واذا اردنا ان نھلک قریة امرنا مترفیھا ففسقوا فیھا فحق علیھا القول فد مرنا ھاتد میرا “ ” اور ھم جب کسی بستی کو(ان کے اعمال کی بناء پر) ھلاک کر دینے کا ارادہ کرتے ھیں توھم اس بستی کے عیش پرست افراد کو حکم دیتے ھیں پس وہ نا فرمانی کرنے لگتے ھیں پھر وہ بستی عذاب کی مستحق ھو جاتی ھے اور ھم تھس نھس کر دیتے ھیں “ ۔
ظاھر ھے کہ اللہ تعالیٰ کے انصاف اور حکمت کی بنا پر یہ ” ھلاکت “ جو صاحب اقتدار ظالم و جابر افراد کے ذریعے عملی شکل اختیار کرتی ھے ، اس کو اللہ تعالیٰ کی جانب سے اقدام نھیں کھا جا سکتا ، بلکہ یہ ایک طرح کا عذاب ھے جس کا سامنا لوگوں کو ظلم کے سامنے سر تسلیم خم کرنے اور سکوت اختیار کرنے کی وجہ سے کرنا پڑ رھا ھے ۔ جیسا کہ آیتیں بھی اسی طرف اشارہ کرتی ھیں :
” ذالک ان لم یکن ربک مھلک القریٰ بظلم و اھلھا غافلون “
source : tebyan