اردو
Monday 22nd of July 2024
0
نفر 0

قریش کو معاف کر دیا

حضور اکرم (ص) کو یہ بات بالکل پسند نہیں کہ اسلامی معاشرہ میں اور مسلمانوں کے بیچ بغض و کینہ اور دشمنی پائی جائے- یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ آپ لوگوں کے درمیان محبت کی فضا قائم کرنے میں کوشاں رہے۔
قریش کو معاف کر دیا

حضور اکرم (ص) کو یہ بات بالکل پسند نہیں کہ اسلامی معاشرہ میں اور مسلمانوں کے بیچ بغض و کینہ اور دشمنی پائی جائے- یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ آپ لوگوں کے درمیان محبت کی فضا قائم کرنے میں کوشاں رہے۔

یہاں تک کہ جب اسلام کا دائرہ وسیع ہوا اور اس نے مکہ کو بھی اپنے دائره میں لے لیا تو آنحضرت (ص) نے اس شہر کے باشندوں کو  بہی معاف کردیا جبکہ یہ وہی اہل مکہ تھے جنہوں نے آپ (ص) کو اپنے وطن سے ہجرت کرجانے پر مجبور کر دیا تھا- یہ وہی لوگ تھے جنہوں نے تیرہ برسوں تک آپ (ص) کو ستایا تھا- آپ (ص) کے ساتھ جنگیں کی تھیں، بہت سے مسلمانوں کو شہید کیا تھا- نتیجہ میں مسلمانوں نے بھی انہیں قتل کیا تھا۔ ایسی صورت میں اگر وہی حالات برقرار رہتے تو برسوں ان کے درمیان صلح و آشتی کی فضا قائم نہ ہو پاتی یہی وجہ تھی کہ جیسے ہی رسول اکرم (ص) وارد مکہ ہوئے، اعلان کر دیا:''انتم الطلقاء'' یعنی میں تم سب کو معاف کرتے ہوئے آزاد کرتا ہوں۔ آپ (ص) نے قریش کو معاف کردیا ''بات وہیں ختم ہوگئی۔''


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حضرت عيسى عليہ السلام كى ولادت كا سر آغاز
قرآن میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا واقعہ(اول)
تيسرا سبق
پيغمبراسلام (ص) كا دفاع كرنيوالوں كى شجاعت
اہل سنت اور واقعہ غدیر
بئر معونہ کا واقعہ
امام سجاد(ع) واقعہ کربلا ميں
خلفائے راشدین اہلِ سنت کی نظر میں
حضرت آدم علیه السلام وحوا کے کتنے فرزند تھے؟
کربلا میں خواتین کا کردار

 
user comment