ہميں يقين ہے کہ پيغمبر اسلام نے قطعاً اپنے جانشين کو معين فرمايا ہے ،اس ميں کيا مشکل ہے کہ عقل ومنطق اور دليل وبرہان سے اس موضوع پر بحث کريں؟
ليکن ہميں اس بات کا خيال رکھنا چاہئے کہ اس بحث کے دوران دوسروں کے مذہبي جذبات کو مجروح نہ کريں-
3-اسلام کے دشمنوں نے ،مسلمانوں کے اتحاد واتفاق کي بنيادوں کو متزلزل کر نے کے لئے سنيوں ميں شيعوں کے خلاف اور شيعوں ميں سنيوں کے خلاف اس قدر جھوٹ اور تہمتيں پھيلائي ہيں کہ جس کے نتيجہ ميں بعض ممالک ميں تما م شيعہ اور سني ايک دوسرے سے دور ہو گئے ہيں -
جب ہم امامت کے مسئلہ کو مذکورہ ذکر شدہ طريقے سے بيان کريں گے اور شيعوں کے نقطہ نظر کو قرآن مجيد اور احاديث کي روشني ميں دلائل سے واضح کريں گے،تو معلوم ہو گا کہ يہ جھوٹا پروپيگنڈا تھا اور ہمارے مشترک دشمنوں نے زہر چھڑ کا ہے -
مثال کے طور پر ميں يہ کبھي بھول نہيں سکتا کہ ايک سفر کے دوران عربستان کي ايک عظيم ديني شخصيت سے ميري ملاقات اور بحث ہوئي -اس نے اظہار کيا :”ميں نے سنا ہے کہ شيعوں کا قرآن ہمارے قرآن سے الگ ہے-“
ميں نے انتہائي تعجب کے ساتھ اس سے کہا :ميرے بھائي اس بات کي تحقيق کرنا بہت آسان ہے-
ميں آپ کو دعوت ديتا ہوں کہ آپ خود يا آپ کا نمائندہ ميرے ساتھ آئے تاکہ ”عمرہ“کے بعد کسي پيشگي اطلاع کے بغير ايران چليں وہاں کے تمام کوچہ وبازار ميں مسجديں ہيں اور ہر مسجد ميں بڑي تعداد ميں قرآن مجيد موجود ہيں-اس کے علاوہ تمام مسلمانوں کے گھروں ميں بھي قرآن مجيد موجود ہيں -آپ جس مسجد ميں چاہيں گے ہم چليں گے يا جس گھر ميں چاہيں اس گھر کا دروازہ کھٹکھٹائيں گے اور ان سے قرآن مجيد طلب کريں گے تاکہ معلوم ہو جائے کہ آپ کے اور ہمارے قرآن ميں ايک لفظ حتيٰ کہ ايک نقطہ کا بھي اختلاف نہيں ہے -(بہت سے قرآن مجيد ،جن سے ہم استفادہ کرتے ہيں خود عربستان ،مصر اور دنيا کے دوسرے اسلامي ممالک سے شائع ہوئے ہيں)
بيشک اس دوستانہ اور نہايت استدلالي بحث کا يہ نتيجہ نکلا کہ اسلام کے دشمنوں نے اس مشہور عالم دين کے ذہن ميں جو عجيب زہر افشاني کر رکھي تھي ،اس کا اثر ختم ہو گيا-
مقصود يہ ہے کہ اما مت سے مربوط بحثيں ،جيسا کہ ہم نے اوپر بيان کيا، اسلامي معاشرے ميں اتحاد واتفاق کو مستحکم کرتي ہيں اور حقائق کے واضح ہو نے اور فاصلے کم ہو نے ميں مدد کرتي ہيں-(ختم ہوا)
source : tebyan