جب آپ مدينہ منورہ زيارہ کے لئے مشرف ہوتے ہيں، ايک مقام کا مشاہدہ کرتے ہيں جو کنکريٹ کي ديواروں کے ذريعے محصور ہوچکا ہے اور اس کے دروازے پر تالا لگا ديا گيا ہے- يہ "مشرب ام ابراہيم" ہے جو اہل بيت عليہم السلام کا گھر ہے اور امام رضا عليہ السلام کي دادي اور والدہ (امام موسي کاظم عليہ السلام کي والدہ ماجدہ اور زوجہ مطہرہ) کا مزار اقدس بھي يہيں ہے-
فارس نيوز ايجنسي کے نامہ نگار کي تيار کردہ ايک رپورٹ اس نيوز ايجنسي نے 11 ذوالقعدۃ الحرام اور يوم ميلاد امام رضا عليہ السلام کي مناسبت سے ايک رپورٹ بعنوان "حضرت امام رضا عليہ السلام کي والدہ کے مکان کا شائع نہ ہونے والي تصوير" شائع کي ہے اور کہا گيا ہے:ہم اس مناسبت سے مدينہ منورہ کے ايک محلے "مشربہ ام ابراہيم" کا تعارف کرانا چاہتے ہيں-مشربہ ام ابراہيم ايک مقام کا نام ہے جو شراع علي ابن ابي طالب عليہ السلام ميں واقع ايک گلي ميں واقع ہے؛ جب زائرين اس گلي کے پاس جاکر کھڑے ہوتے ہيں تو انہيں سفيد سيمنٹ سے بني ايک چارديواري نظر آتي ہے جس کے دروازے پر ايک تالا لگايا گيا ہے اور جن لوگوں نے تالا لگايا ہوا ہے وہ شايد سمجھ رہے ہيں کہ تالا لگا کر اس مقام کي تاريخي حيثيت اور اس ميں رونما ہونے والے واقعات کو چھپايا جاسکتا ہے!
مدينہ ميں امام رضا عليہ السلام کي والدہ ماجدہ کا گھر
مشربہ ام ابراہيم در حقيقت مدينہ کا ايک چھوٹا سے باغ کا نام ہے جو قبا کے مشرق اور بني قريظہ کے علاقے کے شمال ميں واقع العوالي ميں واقع ہوا تھا- رسول اللہ کے بيٹے ابراہيم (ع) کي والدہ ماجدہ ام المۆمنين حضرت ماريہ قبطيہ (س) کا گھر بھي يہيں تھا اور ابراہيم بن رسول اللہ (ص) يہيں متولد ہوئے تھے اور پيغمبر خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم طويل مدت تک يہيں قيام پذير رہے اور بہت زيادہ نمازيں پڑھ ليں- مشہور ہے کہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے وہاں پاني کے مٹکے رکھے تھے جن سے لوگ پاني پيا کرتے تھے- اسي وجہ سے اس مقام کو مشربہ کہا گيا ہے اور اس کو مشربہ ام ابراہيم کہا گيا ہے کيونکہ ام ابراہيم ام المۆمنين ماريہ قبطيہ کي کنيت ہے- اسي مقام پر امام صادق عليہ السلام کي زوجہ مطہرہ اور امام رضا عليہ السلام کي دادي حضرت حميدہ خاتون (س)، امام موسي کاظم عليہ السلام کي زوجہ مطہرہ اور امام رضا عليہ السلام کي والدہ ماجدہ حضرت نجمہ خاتون (س) بھي يہيں مدفون ہيں اور امام صادق عليہ السلام نے اس مقام کي زيادت کي سفارش فرمائي ہے -روايت ميں ہے کہ عقبہ بن خالد نے امام صادق عليہ السلام سے پوچھا: ہم مدينہ کے اطراف ميں واقع مساجد کي زيارت کرتے ہيں کونسي مسجد سے شروع کريں تو بہتر ہوگا؟"-امام صادق عليہ السلام نے فرمايا: امام صادق(ع) فرمود: «اِبْدَأْ بِقُبَا فَصَلِّ فِيهِ وَأَکْثِرْ فَإِنَّهُ أَوَّلُ مَسْجِد صَلَّي فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ(ص) فِي هَذِهِ الْعَرْصَةِ ثُمَّ إئْتِ مَشْرَبَةَ أُمِّ إِبْرَاهِيمَ فَصَلِّ فِيهَا وَهِيَ مَسْکَنُ رَسُولِ اللَّهِ (ص) وَمُصَلاَّهُ"- (کافي 4/560)ترجمہ: مسجد قبا سے آغاز کرو اور وہاں زيادہ نماز پڑھو کيونکہ يہ اس علاقے کي پہلي مسجد ہے جس ميں رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے نماز پڑھي- اس کے بعد مشربۂ ام ابراہيم چلے جاۆ اور وہاں نماز پڑھو کيونکہ وہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کا مسکن اور مصلّي' (نماز پڑھنے کا مقام) ہے-
مدينہ ميں امام رضا عليہ السلام کي والدہ ماجدہ کا گھر
اب اس زمانے ميں اس مقام کي صورت حال رسول اللہ اور آل رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے ساتھ ہونے والے نہايت وہابيانہ طرز سلوک کي گواہي ديتي ہے- آل سعود نے اس مقدس مقام کے دروازے کو مقفل کرديا ہے ليکن وہ شايد نہيں جانتے کہ زائرين رسول اور آل رسول (صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے عاشقوں کے عشق کو تالوں سے ختم نہيں کيا جاسکتا؛ يہ وہابيانہ اقدام رسول و آل رسول صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم سے لوگوں کي محبت ميں اضافہ کر ديتا ہے اور حتي کہ وہ لوگ بھي جو اہل بيت رسول صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کو نہيں جانتے، جب ديکھتے ہيں کہ ايک مقدس مقام پر تالے لگے ہوئے ہيں تو وہ بھي سوچ ميں پڑجاتے ہيں اور جب سمجھ ليتے ہيں اس مقام کا تعلق کن سے ہے وہ بھي اہل بيت عليہم السلام کے عاشق ہوجاتے ہيں-روايات کے مطابق حضرت اميرالمۆمنين علي عليہ السلام اور حضرت سيدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ عليہا کا پہلا گھر يہي تھا اور ان دو عظيم ہستيوں نے بھي اپني معنوي اور خير و برکت سے بھرپور زندگي يہيں سے شروع کي تھي- تا ہم مشربہ ام ابراہيم ميں دوسرے تاريخي واقعات بھي رونما ہوئے ہيں- ساتويں امام اور نويں معصوم حضرت امام موسي الکاظم عليہ السلام کي ولادت يہيں ہوئي ہے جس کا مفہوم يہ ہے کہ يہ مقام رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے وصال کے بعد اہل بيت عليہم السلام کے پاس رہا اور يہ خود اس جعلي حديث کي نفي بھي ہے کہ "ہم انبياء ترکہ نہيں چھوڑا کرتے اور ہمارا ترکہ صدقہ ہوتا ہے!"-
مدينہ ميں امام رضا عليہ السلام کي والدہ ماجدہ کا گھر
مشربہ ام ابراہيم کي موجودہ صورت حال
ان دنوں زائرين مشربہ ام ابراہيم سے دور کھڑے ہوکر اہل بيت نبي (صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم) کو سلام دے سکتے ہيں ليکن يہ سلام دل و جان کي گہرائيوں سے اور خلوص و عقيدت کي انتہاۆں پر ہوتا ہے؛ يہ کيسے ممکن ہے کہ آپ پيغمبر رحمت (صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم) کے زائر ہوں اور آپ تھوڑے سے فاصلے پر واقع ائمہ طاہرين عليہم السلام کي والدات کي زيارت کو نہ جائيں! يہ کون سي منطق ميں درست ہے کہ آپ رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم سے محبت کا دعوي کريں اور آل رسول (صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم) سے محبت نہ رکھيں اور انہيں بھول جائيں؟
مدينہ ميں امام رضا عليہ السلام کي والدہ ماجدہ کا گھر
مشربہ ام ابراہيم کي فضائي تصوير
مدينہ ميں امام رضا عليہ السلام کي والدہ ماجدہ کا گھر
مشربہ ام ابراہيم ايک اور زاويئے سے
نيچے دي گئي تصوير پہلي بار نشر ہورہي ہے اور يہ درحقيقت حضرت امام موسي کاظم عليہ السلام کي والدہ ماجدہ حضرت سيدہ حميدہ خاتون (س) اور حضرت امام رضا عليہ السلام کي والدہ ماجدہ حضرت نجمہ خاتون (س) کے مزار اقدس کي تصوير ہے جس کو بعد ميں وہابي حکومت نے منہدم کرديا-