اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن پاکستان کی جانب سے کربلا محورانسانیت سالانہ 7 روزہ تربیتی ورکشاپ 23سے 29 جولائی کو بھٹ شاھ میں جاری ہے، ورکشاپ میں شرکت کرنے کے لئے سندھ بھر سے طلبہ قافلوں کی صورت میں پہنچنا شروع ہوگئےہیں، 23 جولائی اتوار کی شام 5 بجہ سے طلبہ قافلوں کی صورت میں بھٹ شاھ میں پہنچنا شروع ہوگئے ہیں، جس میں حیدرآباد، میرپور خاص،، دادو، نوابشاھ، مورو، نوشہروفیروز، خیرپور، لارکانہ، شہداد کوٹ، گھوٹکی سے طلبہ شریک تھے، پروگرام کا آغاز نماز مغربین باجماعت سے کیا گیا، جس کے بعد دعا توسل کا پروگرام کیا گیا، طعام کے بعد تربیتی ورکشاپ کی پہلی نشست کا آغاز کیا گیا، جس میں افتتاحی کلمات ادا کرتے ہوئے اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن پاکستان کے مرکزی صدر قمر عباس جتوئی نے کہا کہ اصغریہ سندھ میں گذشتہ نصف صدی سے شیعہ طلبہ کی تربیت کا نظام مسلسل منظم انداز میں کرتی آرہی ہے، جس کا عملی انجام ہماری نظروں کے سامنے ہے کہ ہماری ملت پہلے کی نسبت اس وقت بہت منظم اور نظریاتی، عقیدتی، اور علمی لحاظ سے متحرک ہے، بہت سے طلبہ مستفید ہوکر اپنے پروفیشنل زندگی میں وطن عزیز اور ملت کی خدمت میں مشغول ہے، یہ تربیتی عمل ہماری ذہنی نشونما اور ملت کی اصلاح میں اہم کردار ادا کرتی ہے،تاریغ کربلا کو حقیقی نگاھ سے دیکھنا اور اس سے تمسک کرنا آج کی اہم ضرورت ہے۔
ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے مفکر اسلام انجنئیر سید حسین موسوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیعت صرف عزاداری کا نام نہیں، شیعت صرف نماز کا نام نہیں بلکہ اس وقت شیعت نظام کا نام ہے، آج پوری دنیا کی نظرین شیعت کے فکر پر ہے، شیعت کا نظام دنیا کے لیے نمونہ عمل ہے، اس لئے ہمیں اپنی نظرین اور اپنا معیار دنیا کے سامنے ایسا بنانا پڑیگا کہ اقوام عالم اس سے انسپائر ہوکر کربلا کے حقیقی فکر کو سمجھ سکے۔
صغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن پاکستان کی جانب سے کربلا محورانسانیت سالانہ 7 روزہ تربیتی ورکشاپ 23سے 29 جولائی کو بھٹ شاھ میں جاری ہے۔