حضرت مہدي (ع) کے ظہور کي ايک علامت يہ ہے کہ ظلم و جور عالمگير ہوجائے گا اور نفس زکيہ کو قتل کيا جائے گا- ان علامتوں کي طرف متعدد احاديث ميں اشارہ کيا گيا ہے اور ہم يہاں حضرت ابو جعفر امام محمد باقر (عليہ السلام) کي حديثيں نقل کرتے ہيں:
امام محمد باقر (ع) نے فرمايا:
"اے جابر! ہمارے قيام ظہور نہيں کريں گے حتي کہ ايک فتنہ ملک شام پر چھا جائے؛ حتي کہ لوگ راہ نجات کي تلاش ميں نکليں، ليکن اس کو پا نہيں سکيں گے اور کوفہ و شام اور حيرہ کے درميان کشت و خون واقع ہوجائے اور ان کے مقتولين راستے پر بکھرے ہوئے ہوں گے اور منادي آسماني سے ندا دے گا"- (1)
"اے جابر! زمين پر بيٹھے رہے (اور قيام و اقدام نہ کرو) حتي کہ بعض نشانيوں کو ديکھ لو؛ بعض لوگ ترکوں کے علاقے سے خروج کريں گے--- جس کے بعد روم ميں بےچيني پھيلے گي- قوم ترک پيشقدمي کرے گي حتي کہ دمشق سے گذر جائيں گے اور جزيرہ ميں اتريں گے- دوسري طرف سے روم سے بھي ايک گروہ پيشقدمي کرے گا جو "رملہ" کے علاقے ميں اتريں گے؛ اس سال مغرب کي جانب سے زمين ميں بہت زيادہ اختلاف و انتشار پھيلے گا اور اختلاف پوري سرزمين عرب پر چھا جائے گا"- (2)
"پس سب سے پہلي سرزمين جو ويراں ہوگي، سرزمين شام ہے جس ميں تين پرچموں کے درميان اختلاف ہوگا---"- (3)
"جب اہل شام آپس ميں اختلاف کريں، تو لوگ وہاں سے بھاگ جائيں گے کيونکہ قتل اور فتنہ ہوگا"- (4)
"تمہارے لئے مشکل اور مشتبہ ہو ليکن رسول اللہ (ص) کا عہد و پرچم اور اسلحہ اور نفس زکيہ ـ جو امام حسين (ع) کي اولاد سے ہے ـ کے بدولت، تمہارے لئے کوئي مشکل اور پيچيدگي نہ ہوگي [اور تمہيں حق و باطل کي تشخيص ميں کوئي دشواري نہ ہوگي]"- (5)
حوالہ جات:
1- بحار الانوار ج 52 ص 271-
2- وہي ماخذ ص 337-
3- وہي ماخذ ص 212-
4- وہي ماخذ ص 271-
5- وہي ماخذ ص 223 و 224-