تيسرا سبقرسول اكرم (ص) كى رحلت سے خلافت ظاہرى تك (2) حضرت على (ع) كے گھر ميں پناہ گزيني انصار سے مدد چاہنا حساس صورت حال قيام نہ كرنے كے دلائل اور وجوہات معقول فوجى طاقت كى كمي اسلام اور اسلامى وحدت كا تحفظ جاہليت كى طرف بازگشت كينہ توز دشمن بيعت كا انجام مسئلہ فدك فدك پر قابض ہونے كے محركات 1)مخالفين كو اپنى جانب متوجہ كرنا2) جمع وخرچ كى مد ميں كمي على (ع) كى اقتصادى قوت كے باعث خطرے كا احتمال مخالفين كى سركوبي شورش كا دباجانا حضرت فاطمہ (ع) كى وفات سوالات حوالہ جات |
حضرت فاطمہ (ع) : فدك كى زمين ميرے والد نے اپنے زمانہ حيات ميں مجھے بخش دى تھى اور اس وقت اس كى مالك ميں ہى تھي_ خليفہ: آپ كے پاس اس دعوے كے ثبوت ميں كيا شاہد و گواہ موجود ہيں ؟ حضرت فاطمہ (ع) : ہاں ميرے شاہد وگواہ على (ع) اور ام ايمن ہيں چنانچہ ان حضرات نے حضرت زہرا (ع) كى درخواست پر يہ شہادت دى كہ آپ (ع) پيغمبر اكرم (ص) كے زمانہ حيات ميں اس كى مالك تھيں_ (14) بعض مورخين نے يہ بھى نقل كيا ہے كہ حضرت امام حسن (ع) و حضرت امام حسين (ع) نے بھى گواہى دي_ (15) فخر رازى نے يہ قول نقل كيا ہے كہ : پيغمبر اكرم (ص) كے غلاموں ميں سے ايك غلام نے بھى حضرت فاطمہ (ع) كے مالك ہونے كى گواہى دى بلاذرى نے اس غلام كے نام كے تصريح بھى كى ہے اور لكھا ہے كہ اس كا نام ''رباح'' تھا_ ( 16) جب يہ گواہياں گذر گئيں تو حضرت على (ع) نے خليفہ كو ان (ابوبكر)كى خطاء كى طرف متوجہ كيا (كيونكہ خليفہ نے گواہى اس شخص سے طلب كى تھى جس كے تصرف ميں فدك تھا اور متصرف (قابض) سے گواہى مانگنا اسلامى ميزان و عدل كے سراسر خلاف ہے) اور فرمايا كہ اگر ميں اس مال كا دعويدار ہوں جو دوسرے كے قبضے ميں ہے تو آپ گواہ كس سے طلب كريں گے مجھ سے كہ مدعى ہوں يا اس سے جس كے تصرف ميں مال ہے؟ ابوبكر نے كہا كہ آپ گواہ پيش كريں اس پر حضرت على (ع) نے فرمايا كہ فدك ہمارے تحت تصرف ہے اور اب دوسروں نے يہ دعوى كيا ہے كہ يہ اموال عامہ ہيں ايسى صورت ميں وہ گواہ پيش كريں ناكہ ہم (17) خليفہ نے حضرت على (ع) كى اس دليل پر سكوت اختيار كيا اور حلبى كے قول كے مطابق انہوں نے بذريعہ تحرير اس بات كى تصديق كى كہ فدك حضرت فاطمہ زہرا (ع) كى ملكيت ہے _ ليكن عين اسى وقت عمر وہاں پہنچ گئے اور دريافت كيا كہ يہ كيسا مكتوب ہے ؟ اس پر ابوبكر نے كہا كہ ميں نے اس ورق |