اردو
Sunday 25th of August 2024
0
نفر 0

مشترکہ اسلامی اقدام کی تقویت ناگزیر

منوچہرمتکی:وزیر خارجہ منوچہر متکی نے اسلامی ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون و ہم آہنگی اوراسلامی اقدام کی تقویت کو ایک ناقابل انکار ضرورت قرار دیا ہے ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ منو چہر متکی نے افریقی ملک یوگینڈا کے دارلحکومت کمپالا میں ہونے والےاسلامی کانفرنس تنظیم او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے پینتیسویں اجلاس میں کہا کہ  مسلمانوں کی خود اعتمادی کو ختم کرنے اور تفرقہ اندازی کی غرض سے    

ناجائز طریقوں سے  اسلامی ممالک پر قبصہ کرنا  اب بھی تسلط پسند ممالک کے ایجنڈ ے میں شامل ہے۔انہوں نے امریکی فوجیوں کی موجودگي اور دہشت گردانہ کارروائیوں کو عراق کے عدم استحکام کے سلسلے میں سکے کے دو رخ بتایا اور کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور کی شق نمبر سات سے مسئلۂ عراق کو الگ کرنے اور قبضے کے خاتمے کو  عراق کی حکومت اور عوام پر سیکورٹی معاہدوں کو مسلط کئے  جانے  یا بعض معاہدوں کی منظوری سے مشروط نہیں کیا جانا چاہئے۔منوچہر متکی نے اسرائیل کے روز افزوں مظالم کے سلسلے میں بڑی طاقتوں اور بین الاقوامی اداروں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی کے بحران کا منصفانہ حل صرف فلسطینیوں کے حقوق کی ادائیگی اور  آزاد فلسطینی مملکت کے قیام کے ذریعے ہی کہ جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، حل ہو ‌سکتاہے۔

واضح رہے کہ او آئی سی کے تمام ستاون رکن  ممالک کے وزرا ئے خارجہ کا پینتیسواں اجلاس کمپالا میں جمعہ کو ایک بیان جاری کرنے کے بعد ختم ہو جائے گا ۔


source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=112137
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

وہابی فرقہ صہیونیوں سے بدتر
اسلامی مشرق وسطی. انقلاب سعودی سرحدیں بھی پار ...
انڈونیشیا کے دار الحکومت میں بم دھماکے، سات ...
اسرائیل: اسرائیل میں صلاحیت نہیں ہے کہ وہ ایران ...
روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام اور عالمی برادری کی ...
پچاس سال بعد يمن میں مجالس عزا كا انعقاد
بعثیوں سے متعلق ٹی وی چینل میں مرجعیت کی توہین
مراكش كی جانب سے اسلام ہراسی كا مقابلہ كرنے كا ...
اسلامك يونيورسٹی ملائشياء؛ اسلامی خطی نسخوں كے ...
پاكستان كی ميزبانی میں بين الاقوامی اسلامی ...

 
user comment