يا فارج الهم ، و كاشف الغم ، يا رحمن الدنيا و الاخرة و رحيمهما ، صل علي محمد و آل محمد ، و افرج همي ، و اكشف غمي .يا واحد يا احد يا صمد يا من لم يلد و لم يولد و لم يكن له كفوا احد ، اعصمني و طهرني ، و اذهب ببليتي ( و إقرأ آية الكرسي و المعوذتين و قل هو الله احد ، و قل : ) .اللهم إني أسألك سؤال من اشتدت فاقته ، و ضعفت قوته ، و كثرت ذنوبه ، سؤال من لا يجد لفاقته مغيثا ، و لا لضعفه مقويا ، و لا لذنبه غافرا غيرك ، يا ذالجلال و الاكرام أسألك عملا تحب به من عمل به ، و يقينا تنفع به من استيقين به حق اليقين في نفاذ امرك .اللهم صل علي محمد و آل محمد ، و اقبض علي الصدق نفسي ، و اقطع من الدنيا حاجتي ، و اجعل فيما عندك رغبتي شوقا الي لقائك ، و هب لي صدق التوكل عليك .أسألك من خير كتاب قد خلا ، و أعوذ بك من شر كتاب قد خلا ، أسألك خوف العابدين لك ، و عبادة الخاشعين لك ، و يقين المتوكلين عليك ، و توكل المؤمنين عليك .اللهم اجعل رغبتي في مسألتي مثل رغبة أوليائك في مسائلهم ، و رهبتي مثل رهبة أوليائك ، و استعملني في مرضاتك عملا لا أترك معه شيئا من دينك مخافة احد من خلقك .اللهم هذه حاجتي فاعظم فيها رغبتي ، و اظهر فيها عذري ، و لقني فيها حجتي ، و عاف فيها جسدي .اللهم من اصبح له ثقة أو رجاء غيرك ، فقد اصبحت و أنت ثقتي و رجائي في الامور كلها ، فاقض لي بخيرها عاقبة ، و نجني من مضلات الفتن برحمتك يا ارحم الراحمين .
اے رنج واندوہ کے برطرف کرنیوالے اورغم والم کے دور کرنے والے ۔ اے دنیا وآخرت میں رحم کرنے والے اور دونوں جہانوں میں مہربانی فرمانے والے تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور میری بے چینی کو دور اور میرے غم کو برطرف کر دے۔ اے اکیلے، اے یکتا! اے بے نیاز ! اے وہ جس کی کوئی اولاد نہیں اورنہ وہ کسی کی اولاد ہے اورنہ اس کا کوئی ہمسر ہے میری حفاظت فرما اور مجھے(گناہوں سے ) پاک رکھ اور میرے رنج والم کو دور کر دے (اس مقام پر آیہ الکرسی ، قل اعوذ برب الناس ، قل اعوذ برب الفلق اورقل ھو اللہ احد ، پڑھو اور یہ کہو بارالہا! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس شخص کا سوال جس کی احتیاج شدید ، قوت وتوانائی ضعیف اور گناہ فراواں ہوں اس شخص کا سا سوال جسے اپنی حاجت کے موقع پر کوئی فریادرس جسے اپنی کمزوری کے عالم میں کوئی پشت پناہ اور جسے تیرے علاوہ ۔۔۔۔ اے جلالت وبزرگی والے! کوئی گناہوں کا بخشنے والا دستیاب نہ ہو ۔ بارالہا! میں تجھ سے اس عمل ( کی توفیق ) کا سوال کرتا ہوں کہ جو اس پر عمل پیرا ہو تو اسے دوست رکھے اورایسے یقین کا کہ جو اس کے ذریعہ تیرے فرمان قضاء پر پوری طرح متقین ہو تو اس کے باعث تو اسے فائدہ ومنفعت پہنچائے اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے حق وصداقت پر موت دے اور دنیا سے میری حاجت وضرورت کا سلسلہ ختم کر دے اور اپنی ملاقات کے جذبہ اشتیاق کی بنا پر اپنے ہاں کی چیزوں کی طرف میری خواہش ورغبت قرار دے اور مجھے اپنی ذات پر صحیح اعتماد وتوکل کی توفیق عطا فرما ۔ میں تجھ سے سابقہ نوشتہ تقدیر کی بھلائی کا طالب ہوں اورسابقہ سرنوشت تقدیر کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں ۔ میں تیرے عبادت گزار بندوں کے خوف عجز وفروتنی کرنے والوں کی عبادت توکل کرنے والوں کے یقین اورایمان داروں کے اعتماد توکل کا تجھ سے خوستگار ہوں۔ بارالہا! طلب وسوال میں میری خواہش و رغبت کو ایسا ہی قرار دے جیسی طلب وسوال میں تیرے دوستوں کی تمنا وخواہش ہوتی ہے اور میرے خوف کو بھی اپنے دوستوں کے خوف کے مانند قرار دے اورمجھے اپنی رضا وخوشنودی میں اس طرح برسر عمل رکھ کہ میں تیرے مخلوقات میں سے کسی ایک کے خوف سے تیرے دین کی کسی بات کو ترک نہ کروں۔ اے اللہ ! یہ میری حاجت ہے اس میں میری توجہ ورغبت کو عظیم کر دے ،میرے عذر کو آشکار کر اوراس کے بارے میں مجھے دلیل وحجت کی تعلیم کر اوراس میں میرے جسم کو صحت وسلامتی بخش ۔ اے اللہ ! جسے بھی تیرے سوا دوسرے پر بھروسا امید ہو تو میں اس عالم میں صبح کرتا ہوں کہ تمام امور میں تو ہی اعتماد وامید کا مرکز ہوتا ہے لہذا جو امور بلحاظ انجام بہتر ہوں وہ میرے لیے نافذ فرما اور مجھے اپنی رحمت کے وسیلہ سے گمراہ کرنے والے فتنوں سے چھٹکارا دے۔ اے تمام رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔ اور اللہ رحمت نازل کرے ہمارے سید وسردار فرستادہ خدا محمد مصطفے پر اور ان کی پاک و پاکیزہ آ ل پر ۔
source : http://www.tebyan.net/index.aspx?pid=59180&LangID=8&id=54