اردو
Tuesday 19th of November 2024
0
نفر 0

دعائے حضرت رسول،دعائے سریع الاجابت

شیخ کفعمی نے بلدالامین میں امام موسٰی کاظم (ع)سے مروی ایک دعانقل کی ہے اور فرمایا ہے کہ یہ دعاء عظیم الشأن اور جلد قبول ہونے والی ہے اور وہ یہ ہے۔

اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَطَعْتُکَ فِی أَحَبِّ الْاَشْیاءِ إِلَیْکَ وَھُوَ التَّوْحِیدُ، وَلَمْ أَعْصِکَ فِی أَبْغَضِ الْاَشْیاءِ

اے معبود میں نے تیری اطاعت کی اس چیز میں جو تجھے بہت پسند ہے اور وہ تیری توحید ہے اور تیری نافرمانی نہیں کی اس چیز میں جو تجھے سخت

إِلَیْکَ وَھُوَ الْکُفْرُ، فَاغْفِر لِی ما بَیْنَھُما، یَا مَنْ إِلَیْہِ مَفَرِّی آمِنِّی مِمَّا فَزِعْتُ مِنْہُ إِلَیْکَ۔اَللّٰھُمَّ

ناپسند ہے اور وہ کفر ہے پس بخش دے جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے اے وہ جس تک میری دوڑ ہے مجھے امن دے اس سے جس کے ڈر سے میں تیری

اغْفِرْ لِیَ الْکَثِیرَ مِنْ مَعاصِیکَ، وَاقْبَلْ مِنِّی الْیَسِیرَ مِنْ طاعَتِکَ، یَا عُدَّتِی دُونَ الْعُدَدِ ، وَیَا

 طرف آیا ہوں اے معبود معاف کر دے جو میں نے تیری بہت ہی نافرمانیاں کی ہیں اور قبول فرما میری تھوڑی اطاعت جو میں نے کی ہے اے ذخیروں

رَجائِی وَالْمُعْتَمَدَ، وَیَا کَھْفِی وَالسَّنَدَ، وَیَا وَاحِدُ یَا أَحَدُ، یَا قُلْ ھُوَ اللهُ أَحَدٌ اللهُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ

کے مقابل میرے ذخیرہ اور میری امید گاہ اور سہارے اے میری پناہ گاہ اوراے پشت پناہ اور اے یگانہ اے یکتا اے کہ تیری شان ہے کہو الله ایک ہے

وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً أَحَدٌ،أَسْأَلُکَ بِحَقِّ مَنِ اصْطَفَیْتَھُمْ مِنْ خَلْقِکَ وَلَمْ تَجْعَلْ فِی

 الله بے نیاز ہے نہ کوئی اس کا بیٹا ہے اور نہ وہ کسی کا فرزند ہے اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس کے واسطے سے جسے تو نے اپنی مخلوق

خَلْقِکَ مِثْلَھُمْ أَحَداً ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَتَفْعَلَ بِی ما أَ نْتَ أَھْلُہُ ۔ اَللّٰھُمَّ

میں سے چنا ہے اور اپنی خلقت میں سے کسی کو ویسا قرار نہیں دیاکہ تو محمد اور ان کی آل(ع) پر رحمت فرما اور مجھ سے وہ سلوک کر جو تیرے شایانِ شان ہے اے

إِنِّی أَسْأَ لُکَ بِالْوَحْدانِیَّةِ الْکُبْریٰ وَالْمُحَمَّدِیَّةِ الْبَیْضاءِ، وَالْعَلَوِیَّةِ العُلْیا، وَبِجَمِیعِ

معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں بواسطہ عظیم یکتائی کے اور بواسطہ محمدیت کی تابانی اور علویت کی بلندی کے اور ان سب کے واسطے

مَا احْتَجَجْتَ بِہِ عَلی عِبادِکَ وَبِالاسْمِ الَّذِی حَجَبْتَہُ عَنْ خَلْقِکَ فَلَمْ یَخْرُجْ مِنْکَ إِلاَّ

سے جن کو تو نے حجت قرار دیاہے اپنے بندوں پر اور اس نام کے واسطے سے جو تونے اپنی مخلوق سے پوشیدہ رکھا پس وہ ظاہرنہ ہوا وہ

إِلَیْکَ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَاجْعَلْ لِی مِنْ أَمْرِی فَرَجاً وَمَخْرَجاً، وَارْزُقْنِی مِنْ حَیْثُ

تیرے سوا کسی پر محمد اور ان کی آل(ع) پر رحمت نازل فرما اور میرے کام میں کشادگی پیدا کر اور راستہ بنا دے اور مجھے رزق دے جہاں

أَحْتَسِبُ وَمِنْ حَیْثُ لاَ أَحْتَسِبُ، إِنَّکَ تَرْزُقُ مَنْ تَشاءُ بِغَیْرِ حِسابٍ

سے مجھے توقع ہے اور جہاں سے مجھے توقع نہیں ہے بے شک تو جسے چاہے بے حساب رزق دیتا ہے۔

اسکے بعد اپنی حاجت طلب کرے


source : http://www.islamshia.net/Portal/Cultcure/Urdu/CaseID/70275/71243.aspx
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

اپنے بچوں کو يہ ضرور سکھائيں
جاہلوں کی نشانیاں
خطبه شقشقیه کیتحلیل
اسلام سے قبل جزیرہ نما عرب کی دینی حالت
ماہ مبارک رمضان کی خصوصیات
علامہ حسین مسعودی: حکومت سندھ عزاداران امام حسین ...
دعائے حضرت رسول،دعائے سریع الاجابت
عرفہ کے دن اور رات کے اعمال / دعائے عرفہ امام حسین ...
ظلم بالائے ظلم جرم بالائے جرم
قرآن مجید کاتعارف

 
user comment