.قال الامام الحسین علیه السلام: ” یا اعرابی نحن قوم لا نعطی المعروف الا علی قدر المعرفة “
امام الحسین علیه السلام نے فرمایا:” ہم اہل بیت بخشش نہیں کرتے مگر لوگوں کی معرفت کے مطابق“۔
2.قال علیه السلام : ” ان اجود الناس من اعطی من لا یرجوه “
فرمایا: ” سب سے بڑا سخی وہ انسان ہے جو کسی ایسے کو عطا کرے جس سے کسی قسم کی توقع نہ ہو “
3.قال علیه السلام: ” ان اعفیٰ الناس من عفا عن قدرة “
فرمایا:” سب سے بڑا عفو کرنے والا انسان وہ ہے جو قدرت ہونے کے باوجود معاف کر دے “ ۔
4.قال علیه السلام: ” ان اوصل الناس من وصل من قطعه“
فرمایا: ” سب سے زیادہ صلہٴ رحم کرنے والا انسان وہ ہے جو قطع رحم کرنے والوں سے تعلقات قائم کرے “ ۔
5.قال علیه السلام: ” من نفس کربة مومن فرج اللہ عنه کرب الدنیا و الاخرة “
فرمایا: ” جو کسی مومن کے کرب و غم کو دور کرے ،خدا اسکے دنیا و آخرت کے غم و اندوہ کو دور کرے گا “۔
6.قال علیه السلام: ” موت فی عز خیر من حیات فی ذل “
فرمایا:” ذلت کی زندگی سے عزت کی موت کہیں بہتر ہے “ ۔
7.قال علیه السلام: ” ان حوائج الناس الیکم من نعم اللہ علیکم فلا تملوا النعم فتحور نقما“
فرمایا: ” خدا کی نعمتوں میں سے ایک، لوگوں کو تمہارے پاس حاجت کے لئے آنا ہے پس اس نعمت پر حزن و ملال محسوس نہ کرو ورنہ یہ نعمت ، نقمت میں تبدیل ہو جائیگی “۔
8.قال علیه السلام: ” ایها الناس من جاد ساد ، و من بخل رذل “
فرمایا:” لوگو! جود و سخاوت کرنے والا سردارقرار پاتا ہے ، اور بخل کرنے والا پستی میں ڈوب گیا“۔
9.قال علیه السلام: ”ان المومن لا یسئی و لا یعتذر والمنافق کل یوم یسئی و یعتذر “
فرمایا:” مومن نہ برائی کرتا ہے نہ ہی عذر پیش کرتا ہے جب کہ منافق ہر روز برائی کرتا ہے اور ہر روز معذرت خواہی کرتا ہے “ ۔
10. قال علیه السلام: ” من احبک نهاک و من ابغضک اغراک “
فرمایا: ”دوست وہ ہے جو تمہیں برائی سے بچائے دشمن وہ ہے جو تمہیں برائیوں کی ترغیب دلائے“۔
11. قال علیه السلام: ” انی لا اری الموت الا سعادة ولا الحیاة مع الظالمیں الابرما “
فرمایا: ” میں موت کو سعادت اور ظالموں کے ساتھ زندگی کو لائق ملامت سمجھتا ہوں “ ۔
source : http://www.abna.ir