اردو
Tuesday 26th of November 2024
0
نفر 0

عظمت سادات

''عظمت سادات'' نامی کتاب اشاعت سے قبل پنجاب (پاکستان ) سے آئے ہوئے ایک خط کا جواب 

مندرجہ بالا حقائق و معارف کی روشنی میں مجھے حق ہے کہ سادات بنی فاطمہ (ع) کو اولاد رسول کی حیثیت سے سب سے بہتر ارفع و اعلیٰ کہوں اور سمجھوں یہاں تک کہ سادات بنی ہاشم اور سادات علوی سے بھی بہتر ہیں لیکن بہتر ، ارفع و اعلیٰ سمجھنے کا کیا یہ مطلب بھی ہے کہ سید زادی کا نکاح غیر سید مسلمان سے نا جائز سمجھ لوں کیا یہ بات عظمت سادات کے منافی ہے ؟ افسوس ہے کہ ایسی غیر عاقلانہ بات کہنے کے لئے میرے پاس کچھ نہیں ہے۔ 

لفظ ناجائز میرے خیال سے بہت سخت ہے اور ایسا کہنا اسلام کے قانون عقد کو چیلنج کرنا ہے کیا فقہ کی کتابیں کسی کو '' ناجائز '' کہنے کا حق دیتی ہیں ہم جیسوں کو مضمون نویسی کی دعوت دینے سے بہتر ہوتا اگر فقہا مذہب کی طرفرجوع کرتے اور ان کے عملئے دیکھے جاتے مسئلہ خود ہی حل ہو جاتا زیادہ سے زیادہ اس موقع کے لئے ''لفظ'' ''نامناسب ''کافی تھا ۔ حالانکہ اس زمانہ میں نامناسب کہنا بھی مناسب نہیں ہے کیوں کہ لڑکے والوں کا دماغ عرش پر ہے کرداری اور جسمانی عیوب کے باوجود مکروہ ترین لڑکوں کو ان کے والدین بیرر چیک سمجھتے ہیں ۔ جس کو کیش کرانے کے لئے دولتمند خاندان کے بینکوں کی تلاش ہوتی ہے ماحول کی گندگی اور نفس کی غلاظت نے ''تلک '' کا خواہش مند بنا رکھا ہے ۔ شادی سے پہلے جہیز کی لمبی چوڑی فہرست لڑکی والوں کے یہاں بھیجی جاتی ہے فرمایئے غرباء سادات اپنی لڑکیوں کو کیا کریں غیر سید مسلمان سے نہ بیاہیں تو زندہ درگور کر دیں ؟! 

مسئلہ کا ایک دوسرا رخ بھی ہے اگر سید زادی کو سید زادہ دستیاب ہے تو سبحان اللہ مگر جو سید زادہ ملا ہے خالص سید ہے تعلیم یافتہ ہے خوبرو ہے اور مالدار بھی ہے لیکن نہ دین جانتا ہے نہ مذہب کو پہجانتا ہے ایک دوسرا لڑکا بھی ہے جو ہے تو غیر سید مگر مومن متدین اور متشرع محب اہل بیت پابند صوم و صلوٰۃ صرف غیر سید ہی نہیں غریب بھی ہے سید زادی کا عقد اس دوسرے لڑکے سے تو محققین کی نظر میں ناجائز ہے ۔ البتہ پہلا لڑکا جو سید زادہ ہے خوب ہے مگر اب جو نسل پیدا ہوگی وہ مذہبی ہوگی یا لا مذہب ؟ کیا ناجائز کا فتوی دینے والے صاحبان تحقیق اس نسل کی لا مذہبیت کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں؟مانوں گا تو میں وہی جو حضرات فقہا اکرام فرمائیںگے مگر ایک منٹ میری بھی سنئے حقانیت مذہب اور عظمت سادات کو اگر ممکن ہو تو تول کر دیکھئے با وزن کون ہے ؟ آپ نہ تولئے تلے ہوئے مال کو دیکھ تو لیجئے ۔ اگر ہاشمی بھی سید ہیں جیسا کہ علماء کا خیال ہے تو ابو لہب آنحضرت (ص) کا چچا بھی تھا اور ہاشمی بھی مگر کو ڑیوں کا مہنگا '' تبت یدا '' کا مصداق اور سلمان فارسی خالص غیر سید مگر ایمان کے دس درجوں پر فائز '' منااہلبیت'' کے خطاب یافتہ فرمائے نسل قیمتی ہوئی یا مذہبی کردار۔ مذہب کی قدر و قیمت اور اس کے وزن و عظمت کو یوں بھی دیکھئے کہ اٹھارہ بنی فاطمہ کے علاوہ تحفظ مذہب کے لئے خود امام حسین علیہ السلام نے جام شہادت نوش فرما لیا اس لئے مذہب کے ساتھ اگر نسل سیادت کا شرف بھی ہے اور ایسا لڑکا کسی خوش نصیب کو ملتا ہے تو لاریب اس کی خوش قسمتی کا جواب نہیں ہے لیکن اگر نسلی سیادت کا شرف ہے مگر لڑکا مذہبی نہیں ہے تو سمجھئے کہ وہ ایک ایسا درخت ہے جو ثمر نہیں ایک ایسا پھول ہے جس میں خوشبو نہین ایسی صورت میں پھل اور خوشبو کی تلاش کرنے والوں کی ہر گز ملامت نہین کی جا سکتی ۔ 

مسئلہ کا ایک اور پہلو بھی ہے عزیز محترم ! سید زادی کا نکاح ایک غیر سید مسلمان سے بیک گردش قلم ناجائز قرار دے دیا گیا کیوں کہ غالبا ًسید زادی کا غیر سید مسلمان کی ماتحتی میں رہنا ان محققین کے نزدیک عظمت سیادت کے منافی ہے یعنی ایک ایسے موضوع پر خامہ فرسائی کی گئی ہے جو نہ کی جاتی تب بھی صاحبان قلم مورد احترام نہ ٹھہرائے جاتے البتہ جو بات عظمت سیادت کے قطعا منافی ہے اور جو مسئلہ صاحبان قلم کی توجہ خاص کا مستحق ہے وہ ہے لڑکیوں کی تعلیم و تربیت کا مسئلہ ، کالج اور یونیورسٹی کی عام مخلوط تعلیم ، دفتروں کی حیا سوز ملازمت ، بسوں اور ٹرینوں میں تنہا سفر، انجمن سازی ، سینما بینی ، تفریح گاہوں کی آمد و رفت ، بازاروں کی چہل قدمی ، دوکانداروں سے بے باکانہ گفتگو ، مردوں کے مجمع میں برابر سے بے حجابانہ نشست و برخواست کے دردناک پہلوؤں کا تقاضا ہے کہ ان کے خلاف زبان اور قلم دونوں کو استعمال کیا جائے ۔ اور ملامت کرنے والوں کی ملامت کی پروا کئے بغیر اس محاذ پر جم کر جہاد کیا جائے ۔ لیکن شاید ہماری نظروں میں یہ باتیں عظمت سیادت کے منافی نہیں ہیں اسی لئے تو ہم ان خامیوں ، کمزوریوں اور بھیانک غلطیوں کی تاویل علیل پیش کرتے رہتے ہیں اور زندگی کی ان وحشتناک دلدلوں کو پاٹنے کے بجائے وسعت دے رہے ہیں ہم سب کے سوچنے کی بات یہ ہے کہ سادات کرام اپنی عظمتوں کا جنازہ اپنے کاندھوں پر اٹھائے نجس مقامات پر قبروں کی تلاش میں سرگرداں رہیں تو کس سے فریاد کی جائے کس زبان میں مرثیہ پڑھا جائے اور کہاں سے ماتم کرنے والے بلائے جائیں۔ 

اسلامی تحریک اور اس کے تعلیمی اثرات و تبلیغی رجحانات، انقلابی پیغامات اور روحانی گہرائی و گیرائی پر جن اصحاب کی محققانہ نظریں ہیں اور جنھوں نے اس الٰہی مذہب کی تبلیغی تاریخ اور انقلابی جد و جہد اور معرکہ آرائیوں کو مفکرانہ انداز سے دیکھا ہے وہ بخوبی اس امر سے واقف ہیں کہ اسلام بیمار آدمیت اور مریض انسانیت کا مسیحابن کر آیا تھا انسانوں کے درمیان کھینچی ہوئی عصبیتی دیواروں کو گرانے اور امتیازی نشانات کو مٹانے آیا تھا ۔ خاندانی اور نسلی تفوق و تفاخر کو ختم کرنے خونی اور لسانی غرور و برتری کو دفن کرنے آیا تھا دولت و امارت کی جاہلی خلیج کو پاٹنے قبائلی طبقاتی ، ارضی اور وطنی عصبیت اور حسد و رشک کے لئے پیغام موت بن کر آیا تھا سماج کے کچلے ہوئے عوام اور پسماندہ اقوام کو بلند کرنے آیا تھا ۔ اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلامی انقلابی تحریک پورے طور پر کامیاب رہی اس تحریک نے تمام چھوت چھات اور بھید بھاؤ کو ختم کر دیا آدمیت کے ہاتھوں اور انسانیت کے پیروں میں پڑی ہوئی آہنی ہتھکڑیوں اور بیڑیوں کو کاٹ کر اسلامی تحریک نے دور پھینک دیا ۔ افسوس یہ ہے کہ اسلامی آئین و قوانین قرآنی ارشادات و فرمودات اور نبوی سیرت و کردار کی روشنی کو اسلام کے نام پر قائم ہونے والی سلطنتوں اور حکومتوں کے سیاہ بادلوںنے پھیلنے سے روک دیا ورنہ آج نہ صرف مسلم معاسرہ بلکہ عالمی برادری کا رنگ کچھ اور ہی ہوتا۔ ان چند فقروں میں جس سچائی کی طرف میں نے اشارہ کیا ہے حقائق ومعارف کے وہ دفتر قرآن و نہج البلاغہ سے لے کر تاریخ و حدیث تک میں موجود ہیں ایسی صورت میں سید زادی کا نکاح ایک غیر سید مسلمان کے ساتھ حرام یا ناجائز کس طرح کہا جا سکتا ہے ہاں اگر ایسے نکاح کو قرآن و سیرت کی روشنی میں عظمت سادات کے منافی ثابت کر دیا جائے تو مجھے کوئی عذر نہ ہوگا ۔ وہ ذات صرف فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی تھی جن کے لئے خصوصی الہٰی اہتمام ہوا اور مرسل اعظم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو اعلان کرنا پڑا کہ اگر علی (ع) نہ ہوتے تو کوئی فاطمہ (ع)کا کفو نہ ہوتا کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ یہی اعلان ہر سید زادی کے لئے کر دیا جائے کہ اگر کوئی سید زادہ نہ ملے تو سید زادی کا کوئی کفو نہیں ہے اس لئے ساری زندگی وہ ناکتخدا ر ہے یہ اعلان بھی ممکن ہے لیکن ایسی صورت میں سادات کرام کا ازدواجی معاشرہ کن ہول ناک تباہیوں اور ہوش ربا بربادیوں سے دو چار ہوگا اس کا تصور ہی دل ودماغ میں لرزہ پیدا کر دیتا ہے خدا کے واسطے اس تحریک سے پہلے اس کے مضمرات کو سامنے رکھئے تو اندازہ ہوگا کہ ایسی صورت میں سادات کرام کا ازدواجی مستقبل انتہائی تاریک اور وحشتناک ہے ۔ 

البتہ اگر سادات کرام کی توہین و ذلت کی نیت سے کوئی غیر سید مسلمان ایسے عقد کا خواہاں ہے تو لاریب ایسا عقد اسی طرح حرام اور ناجائز ہو جائے گا جس طرح خارجی اور ناصبی کے ساتھ حرام اور ناجائز ہوتا ہے ۔ 

برادر عزیز !ہمارے وطن ہندوستان میں ایسی کوئی نسلی شدت سادات کرام میں نہیں ہے کہ وہ سید زادی کا نکاح غیر سید مسلمان سے ناجائز سمجھتے ہوں ہاں جاگیر دارانہ اور زمیندارانہ ماحول کی برکتیں آج بھی پائی جا رہی ہیں اور اس کی وجہ سے یہاں بھی عام طور سے سادات کی لڑکیاں غیر سادات میں نہیں بیاہی جا تیں شاذ و نادر اگر ایسا واقعہ ہو جاتا ہے تو اپنے پرائے سبھی انگشت نمائی کرتے ہیں اور اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ آج ہندوستان میں کسی قوم یا برادری میں رشتہ کوئی مسئلہ نہیں ہے مگر سادات کرام کے یہاں یہی رشتہ پرابلم بنا ہوا ہے بہت سی بستیاں اور خاندان ایسے ہیں جہاں لڑکیاں بیٹھی بیٹھی بوڑھی ہو گئیں اور اب شادی کا کوئی امکان نہیں رہ گیا اگر آپ کو غیر شادی شدہ اور ناکتخدا لڑکیوں کی بستی بسانی ہو اور سادات کرام کو رسوا و ذلیل کرنا مقصود ہو تو ضرور اس تحریک کو ہوا دیجئے۔ 


source : ttp://www.quranoitrat.com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

آیت اللہ بہجت کی یادیں بیٹے اور شاگرد کے زبانی
اسلام میں عورت کا حق وراثت
فضائلِ صلوات
ديني غيرت کو فراموش مت کريں (حصّہ دوّم)
عظمت سادات
اخلاق کی قسمیں
اولیاء سے مددطلبی
قرآن ایک جاودان الہی معجزہ ہے
مغربی ممالک میں اسلام کا فروغ
رمضان المبارک طہارت، پاکیزگی اور توبہ و انابہ کا ...

 
user comment