اردو
Thursday 18th of July 2024
0
نفر 0

ولادت امام محمد باقر علیہ السلام

آپ کی ولادت باسعادت

حضرت امام محمدباقرعلیہ السلام بتاریخ یکم رجب المرجب ۵۷ ھ یوم جمعہ مدینہ منورہ میں پیداہوئے 1 ۔         

علامہ مجلسی تحریرفرماتے ہیں کہ جب آپ بطن مادرمیں تشریف لائے توآباؤ اجدادکی طرح آپ کے گھرمیں آوازغیب آنے لگی اورجب نوماہ کے ہوئے توفرشتوں کی بے انتہاآوازیں آنے لگیں اورشب ولادت ایک نورساطع ہوا،ولادت کے بعدقبلہ روہوکرآسمان کی طرف رخ فرمایا،اور(آدم کے مانند) تین بارچھینکنے کے بعد حمد خدا بجالائے،ایک شبانہ روزدست مبارک سے نورساطع رہا، آپ ختنہ کردہ ،ناف بریدہ، تمام آلائشوں سے پاک اورصاف متولدہوئے۔ 2۔

آسم گرامی ،کنیت اورالقاب         

آپ کااسم گرامی ”لوح محفوظ“ کے مطابق اورسرورکائنات کی تعیین کے موافق ”محمد“تھا آپ کی کنیت ”ابوجعفر“تھی، اورآپ کے القاب کثیرتھے، جن میں باقر،شاکر،ہادی زیادہ مشہورہیں ۔۔3

باقرکی وجہ تسمیہ         

باقر،بقرہ سے مشتق ہے اوراسی کااسم فاعل ہے اس کے معنی شق کرنے اوروسعت دینے کے ہیں، 4۔ حضرت امام محمدباقرعلیہ السلام کواس لقب سے اس لیے ملقب کیاگیاتھا کہ آپ نے علوم ومعارف کونمایاں فرمایااورحقائق احکام وحکمت ولطائف کے وہ سربستہ خزانے ظاہرفرمادئیے جولوگوں پرظاہروہویدا نہ تھے 5         

جوہری نے اپنی صحاح میں لکھاہے کہ ”توسع فی العلم“ کوبقرہ کہتے ہیں، اسی لیے امام محمدبن علی کوباقرسے ملقب کیاجاتاہے ،علامہ سبط ابن جوزی کا کہنا ہے کہ کثرت سجودکی وجہ سے چونکہ آپ کی پیشانی وسیع تھی اس لیے آپ کوباقرکہاجاتاہے اورایک وجہ یہ بھی ہے کہ جامعیت علمی کی وجہ سے آپ کویہ لقب دیاگیاہے ،شہیدثالث علامہ نوراللہ شوشتری کاکہناہے کہ آنحضرت نے ارشاد فرمایا ہے کہ امام محمدباقرعلوم ومعارف کواس طرح شگافتہ کردیں گے جس طرح زراعت کے لیے زمین شگافتہ کی جاتی ہے۔6۔

بادشاہان وقت         

آپ ۵۷ ھ میں معاویہ بن ابی سفیان کے عہدمیں پیداہوئے ۶۰ ھ میں یزیدبن معاویہ بادشاہ وقت رہا، ۶۴ ھ میں معاویہ بن یزیداورمروان بن حکم بادشاہ رہے ۶۵ ھ تک عبدالملک بن مروان خلیفہ وقت رہا پھر ۸۶ ھ سے ۹۶ ھ تک ولیدبن عبدالملک نے حکمرانی کی، اسی نے ۹۵ ھ میں آپ کے والدماجدکودرجہ شہادت پرفائزکردیا، اسی ۹۵ ھ  سے آپ کی امامت کاآغازہوا، اور ۱۱۴ ھ تک آپ فرائض امامت ادا فرماتے رہے، اسی دروان میں ولیدبن عبدالملک کے بعدسلیمان بن عبدالملک ،عمربن عبدالعزیز، یزیدبن عبدالملک اورہشام بن عبدالملک بادشاہ وقت رہے 7۔

واقعہ کربلامیں امام محمد باقرعلیہ السلام کاحصہ         

آپ کی عمرابھی ڈھائی سال کی تھی کہ آپ کوحضرت امام حسین علیہ السلام کے ہمراہ وطن عزیزمدینہ منورہ چھوڑناپڑا،پھرمدینہ سے مکہ اوروہاں سے کربلا تک کی صعوبتیں سفربرداشت کرناپڑیں اس کے بعد واقعہ کربلا کے مصائب دیکھے، کوفہ وشام کے بازاروں اوردرباروں کاحال دیکھا ایک سال شام میںقید رہے، پھروہاں سے چھوٹ کر ۸/ ربیع الاول ۶۲ ھ کومدینہ منورہ واپس ہوئے۔         

جب آپ کی عمرچارسال کی ہوئی ،توآپ ایک دن کنویں میں گرگئے ،لیکن خدانے آپ کوڈوبنے سے بچالیا(اورجب آپ پانی سے برآمدہوئے توآپ کے کپڑے اورآپ کابدن تک بھیگاہوانہ تھا8۔   

حضرت امام محمدباقرعلیہ السلام اورجابربن عبداللہ انصاری کی باہمی ملاقات         

یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ حضرت محمدمصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی ظاہری زندگی کے اختتام پرامام محمدباقر(ع)کی ولادت سے تقریبا ۴۶/ سال قبل جابربن عبداللہ انصاری کے ذریعہ سے امام محمدباقرعلیہ السلام کوسلام کہلایاتھا، امام علیہ السلام کایہ شرف اس درجہ ممتازہے کہ آل محمدمیں سے کوئی بھی اس کی ہمسری نہیں کرسکتا9۔         

مورخین کابیان ہے کہ سرورکائنات ایک دن اپنی آغوش مبارک میں حضرت امام حسین علیہ السلام کولئے ہوئے پیارکررہے تھے ناگاہ آپ کے صحابی خاص جابربن عبداللہ انصاری حاضرہوئے حضرت نے جابرکودیکھ کر فرمایا،اے جابر!میرے اس فرزند کی نسل سے ایک بچہ پیداہوگا جوعلم وحکمت سے بھرپورہوگا،اے جابر!تم اس کازمانہ پاؤگے،اوراس وقت تک زندہ رہوگے جب تک وہ سطح ارض پرآنہ جائے ۔         

ائے جابر!دیکھو،جب تم اس سے ملنا تواسے میرا سلام کہہ دینا،جابرنے اس خبراوراس پیشین گوئی کوکمال مسرت کے ساتھ سنا،اوراسی وقت سے اس بہجت آفرین ساعت کاانتظارکرناشروع کردیا،یہاں تک کہ چشم انتظارپتھراگیں اورآنکھوں کانورجاتارہا۔          

جب تک آپ بیناتھے ہرمجلس ومحفل میں تلاش کرتے رہے اورجب نورنظرجاتا رہاتوزبان سے پکارنا شروع کردیا،آپ کی زبان پرجب ہروقت امام محمدباقر(ع)کانام رہنے لگاتولوگ یہ کہنے لگے کہ جابرکادماغ ضعف پیری کی وجہ سے ازکاررفتہ ہوگیاہے لیکن بہرحال وہ وقت آہی گیاکہ آپ پیغام احمدی اورسلام محمدی پہنچانے میں کامیاب ہوگئے راوی کابیان ہے کہ ہم جناب جابرکے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں امام زین العابدین علیہ السلام تشریف لائے، آپ کے ہمراہ آپ کے فرزندامام محمدباقرعلیہ السلام بھی تھے امام علیہ السلام نے اپنے فرزندارجمندسے فرمایاکہ چچاجابربن عبداللہ انصاری کے سرکابوسہ دو،انہوں نے فوراتعمیل ارشادکیا،جابرنے ان کواپنے سینے سے لگالیااورکہاکہ ابن رسول اللہ آپ کوآپ کے جدنامدارحضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام فرمایاہے۔         

حضرت نے کہاائے جابران پراورتم پرمیری طرف سے بھی سلام ہو،اس کے بعدجابربن عبداللہ انصاری نے آپ سے شفاعت کے لیے ضمانت کی درخواست کی، آپ نے اسے منظورفرمایااورکہاکہ میں تمہارے جنت میں جانے کاضامن ہوں 10         

علامہ محمدبن طلحہ شافعی کابیان ہے کہ آنحضرت نے یہ بھی فرمایاتھا کہ ”ان بقائک بعدرویتہ یسیر“ کہ اے جابرمیراپیغام پہنچانے کے بعد بہت تھوڑازندہ رہوگے ،چنانچہ ایساہی ہوا۔11

سات سال کی عمرمیں امام محمدباقرکاحج خانہ کعبہ          

علامہ جامی تحریرفرماتے ہیں کہ راوی بیان کرتاہے کہ میں حج کے لیے جارہاتھا،راستہ پرخطراورانتہائی تاریک تھا جب میں لق ودق صحرامیں پہنچاتوایک طرف سے کچھ روشنی کی کرن نظرآئی میں اس کی طرف دیکھ ہی رہاتھاکہ ناگاہ ایک سات سال کالڑکامیرے قریب آپہنچا،میں نے سلام کاجواب دینے کے بعداس سے پوچھاکہ آپ کون ہیں؟ کہاں سے آرہے ہیں اورکہاں کاارادہ ہے، اورآپ کے پاس زادراہ کیاہے اس نے جواب دیا،سنومیں خداکی طرف سے آرہاہوں اورخداکے طرف سے آرہاہوں اورخداکی طرف جارہاہوں،میرازادراہ ”تقوی“ ہے میں عربی النسل،قریشی خاندان کاعلوی نزادہوں،میرانام محمدبن علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب ہے، یہ کہہ کروہ دونوں سے غائب ہوگئے اورمجھے پتہ نہ چل سکاکہ آسمان کی طرف پروازکرگئے یا زمین میں سماگئے 12۔

حوالاجات

1: اعلام الوری ص ۱۵۵ ،جلاء العیون ص ۲۶۰ ،جنات الخلود ص ۲۵

2: جلاء العیون ص ۲۵۹

3: (مطالب السؤل ص ۳۶۹ ،شواہدالنبوت ص ۱۸۱)

4: (المنجد ص ۴۱)

5: (صواعق محرقہ،ص ۱۲۰ ،مطالب السؤل ص ۶۶۹ ،شواہدالنبوت صذ ۱۸۱) ۔

6: (مجالس المومنین ص ۱۱۷)

7: (اعلام الوری ص ۱۵۶)

8: (مناقب جلد ۴ ص ۱۰۹)

9: (مطالب السؤل ص ۲۷۲)

10: (صواعق محرقہ ص ۱۲۰ ، وسیلہ النجات ص ۳۳۸ ،مطالب السؤل ، ۳۷۳ ،شواہدالنبوت ص ۱۸۱ ، نورالابصارص ۱۴۳ ،رجال کشی ص ۲۷ ،تاریخ طبری جلد ۳ ،ص ۹۶ ،مجالس المومنین ص ۱۱۷ ۔

11: (مطالب السؤل ص ۲۷۳)

12: (شواہدالنبوت ص ۱۸۳)


source : http://www.j-fazel.com/
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کیا عباس بن عبدالمطلب اور ان کے فرزند شیعوں کے ...
حسنین کے فضائل صحیحین کی روشنی میں
امام سجاد(ع) واقعہ کربلا ميں
امام جعفر صادق اورفکری جمود سے مقابلہ
جلال و جبروت حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام
امیر المومنین علی علیہ السلام کی نگاہ میں ...
حسینیت اور یزیدیت کی شناخت
امام ہادی علیہ السلام اور اعتقادی انحرافات کے ...
حضرت ولی عصرؑ کی ولادت باسعادت
امام محمد باقر عليہ السلام کا عہد

 
user comment