اردو
Monday 6th of May 2024
0
نفر 0

لیبیا میں جدید آئین کا سرچشمہ دین اسلام ہو گا

بین الا قوامی: لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بن غازی میں مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ملک میں جدید آئین اسلامی قوانین کے مطابق ہونا چاہیے۔

خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کے مطابق لیبیائی مظاہرین نے گذشتہ" التحریر" چوک پر جمع ہوکر پر زور مطالبہ کیا کہ لیبیا جدید آئین شریعت اسلام کے مطابق ہونا چاہیے۔ شہر بن غازی کی ایک مسجد کے پیش نماز"احمد المغربی" نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمارا ملک مسلمان ملک ہے اور ہمارے ملک کا آئین ہمارے عقائد کے مطابق ہونا چاہیے۔

نیوز چینل العالم کی رپورٹ کے مطابق اس مظاہرے کا اہتمام کرنے والوں میں سے "صبری علی احمد" نامی ایک شخص نے کہا قذافی کے دور حکومت میں ملک میں اسلامی قوانین نافذ نہیں تھے۔

یادرہے کہ لیبیا کی قومی عبوری کونسل کے سربراہ" مصطفی عبدالجلیل" نے بھی قذافی کے قتل کے بعد کہا تھا اس ملک میں جدید آئین کا منبع اور سرچشمہ دین اسلام ہوگا۔


source : http://www.shabestan.net
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

كويت ؛ قرآن كريم كی نشر و اشاعت كے لیے ايك بہت بڑے ...
بحری انتفاضہ جاری
ایران کے صوبہ چہارمحال وبختیاری میں مہدویت کے ...
آئندہ پانچ سال کے لئے رہبر انقلاب نے مجمع تشخیص ...
ایران کے ایٹمی مذاکرات کامیاب+ عالمی ذرائع ابلاغ ...
اسرائیل کا اسلحہ شام میں دھشتگردوں تک نہ پہنچ سکا
برطانیہ؛ برمنگھم یونیورسٹی سے قرآن کریم کا 1370 ...
الازہر نے آثار قدیمہ کی مسماری کو حرام قرار دے دیا
تصویر کے سامنے نماز
عید فطر کے موقع پر رہبر انقلاب نے ۹۳۰ قیدیوں کی ...

 
user comment