اردو
Sunday 25th of August 2024
0
نفر 0

لیبیا میں جدید آئین کا سرچشمہ دین اسلام ہو گا

بین الا قوامی: لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بن غازی میں مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ملک میں جدید آئین اسلامی قوانین کے مطابق ہونا چاہیے۔

خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کے مطابق لیبیائی مظاہرین نے گذشتہ" التحریر" چوک پر جمع ہوکر پر زور مطالبہ کیا کہ لیبیا جدید آئین شریعت اسلام کے مطابق ہونا چاہیے۔ شہر بن غازی کی ایک مسجد کے پیش نماز"احمد المغربی" نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمارا ملک مسلمان ملک ہے اور ہمارے ملک کا آئین ہمارے عقائد کے مطابق ہونا چاہیے۔

نیوز چینل العالم کی رپورٹ کے مطابق اس مظاہرے کا اہتمام کرنے والوں میں سے "صبری علی احمد" نامی ایک شخص نے کہا قذافی کے دور حکومت میں ملک میں اسلامی قوانین نافذ نہیں تھے۔

یادرہے کہ لیبیا کی قومی عبوری کونسل کے سربراہ" مصطفی عبدالجلیل" نے بھی قذافی کے قتل کے بعد کہا تھا اس ملک میں جدید آئین کا منبع اور سرچشمہ دین اسلام ہوگا۔


source : http://www.shabestan.net
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

وہابی فرقہ صہیونیوں سے بدتر
اسلامی مشرق وسطی. انقلاب سعودی سرحدیں بھی پار ...
انڈونیشیا کے دار الحکومت میں بم دھماکے، سات ...
اسرائیل: اسرائیل میں صلاحیت نہیں ہے کہ وہ ایران ...
روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام اور عالمی برادری کی ...
پچاس سال بعد يمن میں مجالس عزا كا انعقاد
بعثیوں سے متعلق ٹی وی چینل میں مرجعیت کی توہین
مراكش كی جانب سے اسلام ہراسی كا مقابلہ كرنے كا ...
اسلامك يونيورسٹی ملائشياء؛ اسلامی خطی نسخوں كے ...
پاكستان كی ميزبانی میں بين الاقوامی اسلامی ...

 
user comment