اردو
Sunday 25th of August 2024
0
نفر 0

افغانستان میں قرآن كی بے حرمتی کا مسئلہ، فلسطین میں كوتاہی كا نتيجہ ہے

اسلامی جمہوریہ ايران كے پارليمانی سپيكرنے افغانستان میں قرآن كی بے حرمتی كی جانب اشارہ كرتے ہوئے كہا ہے كہ ايك فوجی چھاؤنی سے جلے ہوئے قرآنی نسخوں كی بڑی تعداد باہر پھينكی گئی ہے اور بيت المقدس كے مسئلے میں كوتائی اور سستی ہی اس قسم كی گستاخيوں كا پيش خيمہ ہے ۔ 

ابناايران كے پارليمانی سپيكر "علی لارجانی" نے قومی اسمبلی كی عمارت میں عالمی كارواں "الی بيت المقدس" كے شعبہ ايشيا كے اراكين سے ملاقات كے دوران كہا ہے كہ جس عمارت میں آپ لوگ موجود ہیں ، یہ جگہ ايك سو سال قبل عوامی كوششوں سے جمہوريت كی علامت بن گئی تھی ۔ درحقيقت ايرانی قوم نے ايك سوسال قبل جمہوريت كی آواز بلند كی تھی ۔

انہوں نے افغان عوام كی جانب سے مسلسل مظاہروں كو خطے میں امريكہ کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت قرار ديتے ہوئے خيال ظاہر كيا ہے كہ امريكہ نے افغانستان پر قبضے کے ذریعے سنگين اسٹریٹيجك غلطی کا ارتکاب کیا ہے اور اب وہ بے آبرو ہو كر افغانستان چھوڑنے پر مجبور ہے البتہ یہ بھی امريكہ كے لیے ايك پيغام ہے كہ خطے میں اس كے لیے كوئی جگہ نہیں ہے ۔ 

 


source : http://www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

وہابی فرقہ صہیونیوں سے بدتر
اسلامی مشرق وسطی. انقلاب سعودی سرحدیں بھی پار ...
انڈونیشیا کے دار الحکومت میں بم دھماکے، سات ...
اسرائیل: اسرائیل میں صلاحیت نہیں ہے کہ وہ ایران ...
روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام اور عالمی برادری کی ...
پچاس سال بعد يمن میں مجالس عزا كا انعقاد
بعثیوں سے متعلق ٹی وی چینل میں مرجعیت کی توہین
مراكش كی جانب سے اسلام ہراسی كا مقابلہ كرنے كا ...
اسلامك يونيورسٹی ملائشياء؛ اسلامی خطی نسخوں كے ...
پاكستان كی ميزبانی میں بين الاقوامی اسلامی ...

 
user comment