بين الاقوامی گروپ : درحالنكہ اخباری ذرائع نے مصر كے دارالحكومت قاہرہ میں شيعوں كے پہلے امام بارگاہ كو مكمل طور پر بند كیے جانے كی خبر دی ہے ، جامع الازہر اپنے موقف كے اعلان كے لیے مختلف مذاہب كے رہنماؤں اور ممتازعلماء كی موجودگی میں منعقدہ نشست كے بعد اپنا بيان جاری كرے گی ۔
ايران كی قرآنی خبر رساں ايجنسی (ايكنا ) نے مصر سے نكلنے والے اخبار ، روزنامہ"اليوم السابع" ، كے حوالے سے نقل كرتے ہوئے كہا ہے كہ مصر میں حكومت كی جانب سے شيعوں كے پہلے امام بارگاہ كو سيل كرديا گياہے اور كتابوں سميت امام بارگاہ كے سارے سامان كو ضبط كر ليا گيا ہے۔
واضح رہے كہ مذكورہ امام بارگاہ كا افتتاح دو ہفتے قبل لبنان كے ممتاز عالم دين حجت الاسلام والمسلمين"شيخ علی كورانی" كے توسط سے كيا گيا تھا ۔
قاہرہ میں اس امام بارگاہ كے افتتاح پر مصر میں انجمن شرفاء اور وہابی ٹولے نے شديد احتجاج كيا تھا ليكن امام بارگاہ پر پابندی كے بعد مصر كے شيعہ سياسی رہنماؤں "محمد الدرينی" اور "محمود حامد" نے مصر میں اظہار رائے اور عقيدے كی عدم آزادی اور وہابيوں كی تشدد آمير رویے كے خلاف شكايت درج كرائی ہے ۔
source : http://www.iqna.ir/