اردو
Thursday 28th of November 2024
0
نفر 0

امر بالمعروف اور نہی ازمنکر کا طریقہ

ہر کام کو صحیح انجام دینے کے لئے ضروری ہے کہ اس کے بارے میں پوری طرح سے آگاہی حاصل ہو تاکہ صحیح نتیجہ تک پہنچا جا سکے۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے لئے بھی ضروری ہے کہ ہم اس کے صحیح راستہ سے اس کو انجام دیں ۔ 
امر بالمعروف کو نتیجہ تک پہنچانے کے لئے ضروری ہے کہ دو چیزوں کی پابندی کی جائے۔ 
۱۔ظاہری طریقہ ۲۔بنیادی طریقہ 

۱۔ظاہری طریقہ

یعنی معاشرے کے ظاہری ڈھانچے کو محفوظ رکھا جائے مثلا اگر معاشرے میں لڑکیاں اور خواتین حجاب کی پابندی نہ کریں یا بے حجاب مجمع عام میں آنے لگیں تو نہی عن المنکر کے طور پر ان کو روکا جائے تا کہ معاشرے کی عفت محفوظ رہے ۔ ظاہری طریقے میں ضروری ہے۔ 
گناہ گار کو سمجھایاجائے اگر اہل منطق ہے تو دلائل کے ساتھ اگر نہیں ہے تو پھر آرام اور پیار سے اس سے یہ بات کی جائے۔ 
جیسا کہ سورہء نحل کی آیت ۱۲۵ میں لفظ "ھی احسن" استعمال ہوا ہے ۔ ارشاد ہے
"
حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ پرور دگا ر کی طرف دعوت دو اور ان کے ساتھ اچھے طریقہ سے مناظرہ کرو
حکمت: اشارہ ہے منطق ، دلائل اور عقلی راستوں کی طرف۔ 
موعظہ:اشارہ ہے محبت کے راستوں کی طرف۔ 
مجادلہ: اشارہ ہے مناظرہ اور دوستانہ گفتگو کے مختلف طریقوں کی طرف ۔ 

۲۔بنیادی طریقہ

یہ ایک گہرا اور بنیادی راستہ ہے جو کہ انسان کے اندر درست راستہ کی ضمانت فراہم کر تا ہے اس طرح ہے کہ گناہ اور انحراف اس کی زندگی میں اجنبی ہو جاتے ہیں ۔ جیسے صفائی کے مسئلہ میں جو کہ علاج سے پہلے ہے اگر انسان صفائی کا خیال رکھے تو بیمار نہیں ہو گا اور اگر ہو بھی گیا تو صفائی کے دوسرے طریقوں سے جیسے واکسینشن کے ذریعہ سے اس کو دور کر دیا جائے گا۔ 
اسلام میں صفائی وہ بنیادی راستہ ہے جو کہ انسان کو گناہ اور انحراف سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس راستہ میں چند امور کی پابندی ضروری ہے۔ 

۱۔خاندان کی تربیت

بچوں کی صحیح پر ورش والدین کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ بہت ہی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گناہ کے نقصانات جسمانی نقصانات سے کہیں زیادہ ہیں اور اس کے مضر اثرات بھی بہت زیادہ ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک ڈاکٹر کی طرح ہر کسی کو اس کی بیماری کے مطابق نسخہ لکھ کر دیا جائے
اگر بچپن ہی میں بچے کو واکسی نیٹ کر دیا جائے جیسے جسمی طور پر کیا جاتا ہے تو وہ پھر بڑے ہو کر گناہ نہیں کر ے گا۔ 
حدیث میں آیا ہے
"
ہر بچہ فطرت (اسلامی) پر پیدا ہوتا ہے اس کے والدین اس کو یہودی یا نصرانی بنا دیتے ہیں خدا رحمت کرے ان والدین پر جو اپنے بچوں کو صحیح راستے تک مدد کرتے ہیں
(
فرع کافی جلد ۶ صفحہ ۴۸
حضرت امیرا لمومنین- ارشاد فر ماتے ہیں
"
فرزند کا حق والدین پر یہ ہے کہ وہ اس کا اچھا نام رکھیں ، ادب سکھائیں اورقرآن کی تعلیم دیں۔ 
(
نہج البلاغہ حکمت ۳۹۹

۲۔اچھی اور بری چیزوں کی پہچان

یعنی انسان پاک اور ناپاک آدمیوں کی شناخت رکھتا ہو اور اپنی روح کی سلامتی کے لئے ناپاک انسانوں سے رابط منقطع کر دے۔ 
رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) فرماتے ہیں
"
انسان اپنے دوست اور ہم نشین کے دین پر ہوتا ہے
(
اصول کانی جلد ۲ صفحہ ۳۷۵
حضرت امام محمد تقی جو اد- کا فرمان ہے
"
بدکار شخص سے دوستی مت کرو کیونکہ وہ اس تلوار کی مانند ہے جس کا ظاہر خوبصورت ہے اور باطن برا ہوتا ہے
(
بحار جلد ۷۳ صفحہ ۱۹۵

اقسام امر بالمعروف و نہی عن المنکر

…اور انہیں سے وہ لوگ کہ جو نہ زبان سے ، نہ دل سے اور نہ ہاتھ سے (نہی عن المنکر نہیں کر تے ہیں) وہ حقیقت میں مردہ ہیں اور زندوں کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں !" 
(نہج البلاغہ حکمت
۲۷۴ ) 
کمترین مرحلہ قلبی یہ ہے کہ دل میں نیک آدمی سے محبت کر ے اور برے آدمی سے نفرت۔ جب اچھے آدمی سے ملے تو خوشی کے ساتھ اور برے آدمی ملے تو غصہ اور ناراضگی کی حالت میں ۔ 
اگر قلبی طور پر ظاہر نہ ہو تو پھر زبان کی باری ہے ۔ اور زبان کے تین مر حلے ہیں۔ 
۱۔حکمت دلائل ۲۔ نصیحت ۳۔مجادلہ 
اگر زبانی طور پر اثر نہ ہو تو پھر عمل کی باری ہے جس کے مختلف مراتب ہیں کتاب چھپوانا، مقالہ نویسی، مدارس کا قیام، مراکز تربیتی ، دینی محافل دینی اور تبلیغ کے مراکز قائم کر نا اور برائی وگناہ کے ٹھکانوں کو ختم کر نا۔ 
اس امید کے ساتھ کہ ان واقعات کو پڑھ کر عام نوجوان یہ سوچ پیدا کریں کہ یہ تمام سیرت کے لائق تقلید ہیں یہ درست ہے کہ ہم رسول گرامی(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی طرح صادق وامین کی صفات پیدا نہیں کر سکتے مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کہ ہم خیانت اور جھوٹ کو عام کرنا شروع کر دیں۔ 
ہمیں یہ بات تسلیم کرنا پڑے گی کہ آئمہ(علیہم السلام) کی زندگی قابل تقلید ہے اگر ایسا نہ ہو تو فلسفہ امامت بے معنی ہو کر رہ جاتا ہے۔ 
اللہ تعالیٰ ہم سب کو سیرت آئمہ(علیہم السلام) پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عنایت فرمائے

 


source : http://www.ahl-ul-bayt.org
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

اخلاق کی لغوی اور اصطلاحی تعریف
افغانستان میں قرآن کریم کی بے حرمتی، مغرب میں ...
ہندو مذہب میں خدا کا تصور و اجتماعی طبقہ بندی
مسجد اقصیٰ اسرائیلی نرغے میں
سب سے پہلے اسلام
سيد حسن نصراللہ کا انٹرويو
بازار اسلامی حکومت کے سایہ میں
دور حاضر کی دینی تحریکیں
نیک گفتار
اسلامی بیداری 1

 
user comment