اردو
Sunday 28th of April 2024
0
نفر 0

آپ مفسر قرآن ہیں اور کئی سالوں سے قرآن کریم کا درس دے رہے ہیں۔ قرآن کریم کی کس آیت سے ہم علی علیہ السلام کی ولایت اور امامت کو ثابت کر سکتے ہیں؟

 امیر المومنین علی علیہ السلام کی ولایت کو ثابت کرنے کے لیے بہت ساری آیتیں پائی جاتی ہیں لیکن میں اس گفتگو میں صرف ایک کی طرف اشارہ کرتا ہوں، لیکن اس سے پہلے ایک مقدمہ بیان کرتا ہوں:

خداوند عالم کے تمام کام کسی حکمت اور مقصد کے تحت ہوتے ہیں۔ خدا کے کاموں میں سے ایک کام قرآن کریم کا نزول اور اس کے اندر تمام مطالب کا بیان منجملہ گزشتہ انبیاء کے قصوں کو بیان کرنا ہے۔ خدا نے قرآن کریم میں حضرت یوسف کا قصہ بیان کیا ہے اور اس کے آخر میں کہا ہے: ہم اس طرح سے نیکی کرنے والوں کو اجر و ثواب دیتے ہیں۔(۳) یعنی یہ نہ سوچنا کہ یہ قصہ صرف ایک داستان ہے بلکہ جو شخص بھی اپنے آپ کو اس طرح گناہ سے بچائے گا ہم اس کو اسی طرح کی جزا دیں گے۔ اس طرح کی عبارتیں قرآن کریم میں بہت کم ہیں۔ اور قانون یہ ہے کہ قرآن سے ہم عموم کا استفادہ کریں۔

خداوند عالم سورہ بقرہ میں جو قرآن میں سب سے بڑا سورہ ہے طالوت اور جالوت کا قصہ بیان کرتا ہے اس واقعہ میں دو طاقتیں حق و باطل ایک دوسرے کے مد مقابل قرار پاتی ہیں۔ حق کی جانب سے ایک نوجوان ہوتا ہے داوود نام کا جو اپنی تمام شجاعت کے ساتھ باطل کے نمائندے اور رہبر کو قتل کر دیتا ہے۔ خدا کہتا ہے کہ اب جب تو نے اپنی شجاعت کا مظاہرہ کیا ہے اور باطل کے رہبر کو نابود کر دیا ہے تو میں تمہیں تین چیزیں دیتا ہوں: ۱: حکومت، ۲: حکمت، ۳: علم (۴)

داوود کے اس عظیم کام کے بعد آپ کا نام ہو گیا جناب داوود۔ اس کے بعد حضرت داوود(ع) یعنی نبی ہو گئے اور پھر ان کی اولاد میں بھی نبیوں کا سلسلہ چلا۔

اب یہاں پر میں عرض کروں۔ کیا جنگ احزاب یا جنگ خندق جو بھی کہیں اس میں حضرت علی (ع) عمرو بن عبدود کے مد مقابل نہیں آئے؟ اب کیسے وہاں خداوند عالم اس داوود نامی جوان کو جس نے کفر کے رہبر کو قتل کیا حکومت، حکمت اور علم عطا کر دے لیکن علی کو نہ دے؟ کیا یہ اللہ کی سنت کے خلاف نہیں ہے؟ لہذا خدا تو بے انصاف نہیں ہے اس نے جو کچھ داوود (ع) کو وہاں دیا وہ سب کچھ آج یہاں علی (ع) کو بھی عطا کرنا چاہیے۔

اگر قانون الہی یہ ہے کہ داوود اگر جالوت کو قتل کرے تو اسے حکومت، حکمت اور علم عطا کیا جائے تو پھر اگر علی(ع) بھی عمر بن عبدود کو جو کل کفر ہے جنگ خندق میں واصل جہنم کریں تو انہیں بھی یہ تین چیزیں ملنا چاہیے۔

یہ قرآن کریم کی ایک محکم دلیل ہے امیر المومنین علی علیہ السلام کی ولایت کے اثبات پر۔ قرآن سے اوپر اور کیا دلیل ہو سکتی ہے؟


source : http://www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

قرآن میں کیا ہے؟ (۱)
پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و الہ) نے حدیث سفینہ ...
کیسے اور کس پر انفاق کریں؟
فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کون ہیں؟
ابليس نے پروردگار کی مخالفت كيوں كي؟
غدیر کا دن صرف پیغام ولایت پہنچانے کے لئے تھا؟
تقلید و مرجعیت کے سلسلہ میں شیعوں کا کیا نظریہ ...
کیا ائمہ اطہار (ع ) کی طرف سے کوئی ایسی روایت نقل ...
اس باشعور کائنات کا خالق مادہ ہے یا خدا؟
روزے کی تعریف اور اس کی قسمیں

 
user comment