پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ایک حدیث میں فرمایا: حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں جو حسین کا دوست ہے وہ میرا دوست اور جو حسین کا دشمن ہے وہ میرا دشمن ہے یہی وجہ ہے خواجہ اجمیری نے دین محمد (ص) کو حضرت امام حسین (ع) کے نام سے موسوم کرکے واضح کردیا ہے کہ نبی کریم (ص) کا اصلی دین اور اصلی اسلام حضرت امام حسین (ع) کے پاس ہےاور حسین بن علی (ع) کے بغیر دین اسلام کی شناخت ممکن نہیں ہے۔
ابنا: محرم الحرام کا آغاز ہوتے ہی نبی کریم (ص) کے نواسے حضرت امام حسین (ع) اور ان کے بہتر باوفا ساتھیوں کی دین اسلام کو بچانے کے سلسلے میں کربلا کے میدان میں عظيم الشان قربانی کی یاد پوری دنیا میں منائي جاتی ہے۔ہر سال کی طرح اس سال بھی نبی کریم کے پیروکار اور شیعیان حیدر کرارسید الشہدا کی عزاداری پوری دنیا میںس عقیدت و احترام کے ساتھ منا رہے ہیں اور سرکار دوعالم (ص) کو ان کے نواسے پر ہونے والے مظالم کے سلسلے میں پرسہ اور تعزيت پیش کررہے ہیں۔ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ایک حدیث میں فرمایا: حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں جو حسین کا دوست ہے وہ میرا دوست اور جو حسین کا دشمن ہے وہ میرا دشمن ہے یہی وجہ ہے خواجہ اجمیری نے دین محمد (ص) کو حضرت امام حسین (ع) کے نام سے موسوم کرکے واضح کردیا ہے کہ نبی کریم (ص) کا اصلی دین اور اصلی اسلام حضرت امام حسین (ع) کے پاس ہےاور حسین بن علی (ع) کے بغیر دین اسلام کی شناخت ممکن نہیں ہے حسین نے اسلام کو بچایا بھی اور پناہ بھی دی۔
شاہ است حسین، بادشاہ است حسین
دین است حسین دیں پناہ است حسین
سرداد نداد دست در دست یزید
حقا کہ بنای لاالہ است حسین
خواجہ اجمیری (رہ)
اسلامی جمہوریہ ایران مکمل طور پرشہداء کربلا کی یاد میں سیاہ پوش اور غم و اندوہ میں ڈوبا ہوا ہے پورے ملک میں مجالس عزا ، جلوس اور عزاداری کا سلسلہ عقید و احترام کے ساتھ جاری ہےمؤمنین غم حسین (ع) میں گریہ و زاری اور اشک بہا رہے ہیں۔ پاکستان میں بھی محرم الحرام مؤمنین عقیدت و احترام کے ساتھ منار ہے ہیں عزاداران حسین عقیدت و احترام کے ساتھ امام حسین (ع) اور ان کے جانثاروں کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں محرم شروع ہوتے ہی عزاداروں نے عزاخانوں میں علم اور شبیہ شہدائے کربلا سجادی ہیں، ذاکرین اور نوحہ خواں واقعہ کربلا کے ذکر کی مجالس کر رہے ہیں۔ ہندوستان اور کشمیر میں بھی عزاداری کا سلسلہ شروع ہوگيا ہے جو صفر المظفر کی 20 تاریخ تک جاری رہےگا۔ عراق ، سعودی عرب، کویت، قطر، بحرین، ترکی،متحدہ عرب امارات،شام، اردن، مصر اور یورپ و امریکہ میں بھی سید الشہداء حضرت امام حسین(ع) کے چاہنے والے کیربلا والوں کو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔ حسینی مجالس کو آج بھی یزید کے حامیوں کے دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ رہتا ہے اسی لئے بعض ممالک میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے جاتے ہیں یزید اور یزید کے ماننے والوں سے پوری دنیا متنفرہے کیونکہ یزيد دہشت گردوں کا سرغنہ تھا۔آج دینا میں جاری دہشت گردی چاہیے امریکہ کی طرف سے ہو یا طالبان اور القاعدہ کی طرف سے ہو، دونوں کا سلسلہ یزيد ملعون سے ملتا ہے۔
source : www.abna.ir