روزے کی حالت میں ناک، کان یا آنکھ میں دوا ڈالنے کا کیا حکم ہے؟
الف: مکروہ ہے اور اگر گلے تک پہنچ جائے تو روزہ باطل ہو جاتا ہے: امام خمینی، بہجت، رہبر، صافی۔
ب: اگر نہ جانتا ہوں کہ دوا گلے تک پہنچے گی یا نہیں تو مکروہ ہے لیکن اگر جانتا ہو کہ گلے تک پہنچ جائے گی تو جائز نہیں ہے: اراکی، تبریزی، خوئی، سیستانی، زنجانی، فاضل لنکرانی۔
وضاحت: اگر خود دوا گلے تک نہ پہنچے لیکن اس کا مزہ یا بو گلے تک پہنچ جائے تو روزہ باطل نہیں ہو گا۔
منبع: رہ توشہ راھیان نور، رمضان ۱۳۹۲ ص ۵۹
سوال: ماہ مبارک رمضان میں علاج کے لیے اسپرے کے استعمال کا کیا حکم ہے؟
جواب: کوئی اشکال نہیں رکھتا: امام خمینی، رہبر معظم، آیت اللہ سیستانی، فاضل لنکرانی اور جواد تبریزی۔
ضرورت کی حد تک روزے کو باطل نہیں کرتا: نوری ہمدانی
اگر باریک گیس کی صورت میں بدن میں داخل کی جائے تو کوئی اشکال نہیں ہے: مکارم شیرازی۔
نازک گیس روزے کو باطل نہیں کرتی لیکن غلیظ باطل کر دیتی ہے: بہجت
اگر اسے منہ میں ڈالیں اور اس کی بو کو سونگھائیں لیکن منہ سے تھوک دیا جائے اور گلے تک نہ پہنچے تو کوئی اشکال نہیں ہے: صافی
منبع: مکارم، استفتائات، ج۱، س ۲۸۵؛ رہبر انقلاب، استفتائات مرکز ملی؛ نوری، استفتائات، ج۲، س ۲۵۰؛ فاضل: جامع المسائل، س۵۵۰؛ امام، استفتائات، ج۱ ص۳۰۶ س۷۔
source : abna