اردو
Sunday 25th of August 2024
0
نفر 0

طالبان کا ایک فوجی اڈے پر قبضہ

افغانستان کے صوبہ بدخشان کی صوبائی کونسل کے سربراہ عبداللہ ناجی نظری نے کہا ہے کہ شہر وردج میں واقع تیرگران فوجی اڈے پر طالبان کا قبضہ اس لئے ممکن ہوا کہ یہ فوجی اڈہ چار دنوں سے محاصرے میں تھ
طالبان کا ایک فوجی اڈے پر قبضہ

افغانستان کے صوبہ بدخشان کی صوبائی کونسل کے سربراہ عبداللہ ناجی نظری نے کہا ہے کہ شہر وردج میں واقع تیرگران فوجی اڈے پر طالبان کا قبضہ اس لئے ممکن ہوا کہ یہ فوجی اڈہ چار دنوں سے محاصرے میں تھا اور اس کی وجہ سے وہاں تعینات بعض فوجیوں اور کمانڈروں نے ہتھیار ڈال دیئے- انھوں نے تیرگران فوجی اڈے پر تعینات فوجیوں اور کمانڈروں کی تعداد کی جانب کوئی اشارہ نہیں کیا لیکن غیر سرکاری ذرائع نے ان کی تعداد بیس سے تین سو تک بتائی ہے- اس فوجی اڈے پر ایسے عالم میں قبضہ ہوا ہے کہ جمعے کو بدخشاں کی صوبائی کونسل کے سربراہ عبداللہ ناجی نظری نے خبردار کیا تھا کہ تیرگران اڈے پر قبضہ ہونے ہی والا ہے اور اگر تازہ دم فوج نہ بھیجی گئی تو یہ فوجی اڈہ، طالبان کے قبضے میں چلا جائے گا- عبد اللہ ناجی نظری نے اس حملے میں شامل طالبان کی تعداد تین سو سے چار سو تک بتائی ہے کہ جن میں کم سے کم ساٹھ غیر ملکی تھے- تیرگران فوجی اڈہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے کافی اہمیت کا حامل ہے اور صوبہ بدخشاں کے چار اضلاع میں داخل ہونے کی گذرگاہ بھی ہے-


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

وہابی فرقہ صہیونیوں سے بدتر
اسلامی مشرق وسطی. انقلاب سعودی سرحدیں بھی پار ...
انڈونیشیا کے دار الحکومت میں بم دھماکے، سات ...
اسرائیل: اسرائیل میں صلاحیت نہیں ہے کہ وہ ایران ...
روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام اور عالمی برادری کی ...
پچاس سال بعد يمن میں مجالس عزا كا انعقاد
بعثیوں سے متعلق ٹی وی چینل میں مرجعیت کی توہین
مراكش كی جانب سے اسلام ہراسی كا مقابلہ كرنے كا ...
اسلامك يونيورسٹی ملائشياء؛ اسلامی خطی نسخوں كے ...
پاكستان كی ميزبانی میں بين الاقوامی اسلامی ...

 
user comment