مومن کے لیے خدائی امداد
زیاد قندی کہتے ہیں کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
اللہ کی طرف سے مومن کی مدد کے لیے یہی بات کافی ہے کہ وہ اپنے دشمن کو خدا کی نافرمانی میں مصروف دیکھتا ہے۔
حسد‘ بخل اور بزدلی ،ایمان کی متضاد صفات ہیں
حارثی کہتے ہیں کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: جس شخص میں بخل‘ حسد اور بزدلی ہو تو وہ مومن نہیں ہے۔ اور مومن بزدل‘ بخیل اور حریص نہیں ہوتا۔
مومن اپنے خلاف بھی سچی گواہی دیتا ہے
ایک جماعت نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کی۔ آپ نے فرمایا: ایک مومن اپنی ذات کے خلاف دوسرے ستر مومنین سے بھی زیادہ سچا ہوتا ہے۔
خدا کی سنت‘ نبی کی سنت اور ولی کی سنت
امام علی رضا علیہ السلام کے غلام حارث بن دلھاث کا بیان ہے کہ امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا:
ایمان کا دعویدار شخص اس وقت تک حقیقی مومن نہیں بن سکتا جب تک اس میں تین خصلتیں نہ پائی جائیں۔ اس میں ایک رب کی سنت ہونی چاہیے اور ایک نبی کی سنت ہونی چاہیے اور ایک اس کے ولی یعنی امام کی سنت ہونی چاہیے۔ اللہ کی سنت راز کا چھپانا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ”وہ عالم الغیب ہے اور اپنے غیب پر کسی کو بھی مطلع نہیں کرتاہے مگر جس رسول کو پسند کرلے اور نبی کی سنت لوگوں سے مدارات سے پیش آنا ہے کیونکہ اللہ نے اپنے نبی کو لوگوں سے مدارات کے ساتھ پیش آنے کا حکم دیاہے اور فرمایا ہے:
”آپ عفو و درگزر اپنائیں اور بھلائی کا حکم دیں اور جاہلوں سے منہ پھیر لیں“۔
امام کی روش جنگ کے ایام اور فقرو تنگدستی میں صبر کرنا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرما رہا ہے:
وہ جنگ اور فقر کی سختیوں میں صبر کرنے والے ہیں۔
فرشتے اعمال لکھتے ہیں
عبداللہ بن امام موسیٰ کاظم راوی ہیں کہ میں نے اپنے والد سے پوچھا جب کوئی انسان نیکی یا برائی کا ارادہ کرتا ہے تو کیا اس پر مامور فرشتوں کو پتہ چل جاتا ہے؟
آپ نے فرمایا: کیا تیرے نزدیک خوشبو اوربدبو دونوں یکساں ہیں؟
میں نے عرض کیا: نہیں۔
پھر آپ نے فرمایا: جب کوئی شخص نیکی کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس سے خوشبو دار سانس برآمد ہوتی ہے۔ دائیں ہاتھ والا فرشتہ بائیں ہاتھ والے سے کہتا ہے: رک جاؤ۔ اس نے نیکی کرنے کا ارادہ کیا ہے اور جب کوئی شخص نیکی کر لیتا ہے تو فرشتے کی زبان قلم بن جاتی ہے اور اس کا لعابِ دہن سیاہی بن جاتا ہے اور وہ اسے اس کے نامہ اعمال میں لکھ دیتا ہے۔
اور جب کوئی برائی کا ارادہ کرتا ہے تو اس سے بدبو برآمد ہوتی ہے۔ بائیں ہاتھ والا فرشتہ دائیں ہاتھ والے فرشتے سے کہتا ہے: رک جاؤ۔ اس نے برائی کا ارادہ کر لیا ہے اور جب وہ برائی کر لیتا ہے تو فرشتے کی زبان قلم اور اس کا لعابِ دہن سیاہی بن جاتا ہے اور وہ اس کے عمل کو لکھ دیتا ہے۔
source : tebyan