اردو
Sunday 24th of November 2024
0
نفر 0

اقدام از روز اول

یعلمھم الکتاب و الحکمۃ (سورہ جمعہ) کا مطلب یہ ہوا کہ کتاب و حکمت کا علم پیغمبر رحمتۖ کے وجود میں اپنے پورے کمال کے ساتھ موجود ہے۔ یزکیھم اس بات کو ثابت کر رہا ہے کہ آپۖ کا وجود مطہر بشری و انسانی طبیعت کی آخری ممکنہ حد تک پاک و طاہر ہے اور اسی بنیاد پر آنحضرتۖ پورے عالم وجود کو تزکیہ کی شاہراہ پر گامزن کرنے کی قوت و توانائی کے حامل ہیں۔ یہ ایک ایسا
اقدام از روز اول

یعلمھم الکتاب و الحکمۃ (سورہ جمعہ) کا مطلب یہ ہوا کہ کتاب و حکمت کا علم پیغمبر رحمتۖ کے وجود میں اپنے پورے کمال کے ساتھ موجود ہے۔ یزکیھم اس بات کو ثابت کر رہا ہے کہ آپۖ کا وجود مطہر بشری و انسانی طبیعت کی آخری ممکنہ حد تک پاک و طاہر ہے اور اسی بنیاد پر آنحضرتۖ پورے عالم وجود کو تزکیہ کی شاہراہ پر گامزن کرنے کی قوت و توانائی کے حامل ہیں۔ یہ ایک ایسا طرہ امتیاز ہے جس سے دنیا کے مختلف مکاتب کے رہنما اور گوناگوں فلسفی، سیاسی، اجتماعی تعالیم و تفکرات کے بانی محروم ہیں۔ اس طرح کے افراد کے ذہن میں کوئی بات خطور کرتی ہے، ان کے تصورات کی دنیا انگڑائی لیتی ہے اور وہ انہی خود ساختہ خیالات کو معاشرہ کے حوالہ کردیتے ہیں۔ معاشرہ کے بعض لوگ اس تعلیم کو حاصل کرلیتے ہیں جبکہ بعض اسے فراموشی کے پلندے میں ڈال دیتے ہیں لیکن انبیاء (ع) کی راہ اس سے مختلف ہے جہاں ابتدا ہی سے تحرک ہے، اقدام ہے اور جس کا آغاز ہی وہ شعائر ہیں جو ان کی مقدس زبان اور طاہر عمل کے ذریعہ ظاہر ہوتے ہیں۔ نبی اکرمۖ کی حیات طیبہ اس پر استوار تھی۔ ابتدا ہی سے تعلیم و تزکیہ اور قسط و عدل کو سرشعاری حاصل نسانی رہی کی رہ میں قیام کا آغاز تہا۔


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

عقيدہ توحيد و عدل کا انساني معاشرہ پر اثر
حق الناس قبولیت اعمال میں رکاوٹ ہے
کیا علم خدا کی موجوده زمانه کے موسم شناسی اور ...
عبادت اور خدا کا ادراک
قیامت کی ضرورت کا نتیجہ بحث
خدا کی نعمتوں سے صحیح فائدہ اٹھانے کی ضرورت
اسلام کا قانون
دعا توحید کے دائرہ میں
باب تقلید
[دین اور سیاست] نظریہ ولا یت فقیہ

 
user comment