حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کی مناسبت سے ابنا کے نامہ نگار نے جامعۃ الزہرا (س) قم کی استاد ڈاکٹر زہرا حکیم جوادی سے حضرت فاطمہ زہرا(ع) کے مقام و منزلت کے بارے میں اور مسلمان عورت کی عملی زندگی میں آپ کی سیرت کو اجاگر کرنے کی اہمیت کے حوالے سے گفتگو کی جس کا ترجمہ حسب ذیل ہے:
ترجمہ: افتخار علی جعفری
ابنا: سب سے پہلے ہم آپ سے یہ پوچھنا چاہیں گے کہ ائمہ معصومین علیہم السلام کی نگاہ میں جناب زہرا(ع) کا مقام و مرتبہ کیا تھا۔
۔ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے بارے میں گفتگو کرنا در حقیقت کوئی آسان کام نہیں ہے اور یہ کوئی مبالغہ آرائی بھی نہیں ہے۔ اس لیے کہ اصول کافی میں امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام سے ایک روایت منقول ہے جس میں آپ، امام کی تعریف میں فرماتے ہیں کہ امام وہ ہوتا ہے جس کا اسوہ اور آئیڈیل، فاطمہ زہرا(س) کی سیرت ہوتی ہے۔
امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں: ہم لوگوں پر اللہ کی حجت ہیں اور فاطمہ زہرا ہمارے اوپر اللہ کی حجت ہیں۔ یہ روایتیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ آپ ایک عظیم مقام کی حامل ہیں اور شاید جرائت کے ساتھ یہ کہنا درست ہو کہ رسول خدا(ص) اور امیر المومنین (ع) کے بعد بلند ترین مقام پر اگر کوئی فائز ہے تو فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہیں۔
امام رضا علیہ السلام ایک اور روایت میں حضرت زہرا(س) کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اگر تمام شعراء، مولفین، فلاسفہ، ادباء سب کے سب مل بیٹھیں اور ایک معصوم شخصیت کے اوصاف بیان کریں تو بیان کرنے سے عاجز ہوں گے۔
· میں نے جب یہ روایت اصول کافی میں پڑھی تو میرے ذہن میں سورہ ہود کی یہ آیت آ گئی جس میں ارشاد رب العزت ہے: أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ ۖ قُلْ فَأْتُوا بِعَشْرِسُوَرٍمِّثْلِهِ مُفْتَرَيَاتٍ وَادْعُوا مَنِ اسْتَطَعْتُم مِّن دُونِ اللَّـهِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ / کیا یہ کہتے ہیں کہ اس نے (قرآن کو) خود بنایا ہے؟ کہدیجیے: اگر تم سچے ہو تو اس جیسی خود ساختہ دس سورتیں بنا لاؤ اور اللہ کے سوا جس جس کو بلا سکتے ہو بلا لاؤ.
شاید یہ اسی وجہ سے تھا کہ جب پیغمر اکرم (ص) دنیا سے رخصت ہو رہے تھے تو انہوں نے ہمارے درمیان دو امانتیں چھوڑیں ایک قرآن اور دوسری اہل بیت۔ اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہ دونوں ہم مثل ہیں اور ان کا کوئی مثل و نظیر نہیں ہے۔
source : abna24