حضرت مہدي (عج) سے عقيدت کا اظہار، بھي منتظرين کا فريضہ ہے اور يہ اظہار امام (عج) کي طرف سے صدقہ دينے، واجب اور مستحب اعمال کا ثواب امام (عج) کو تحفتاً پيش کرنے وغيرہ جيسے اعمال کے ذريعے ممکن ہے-
عقيدت کا اظہار درحقيقت معرفت و محبت ميں اضافہ کرنے کا وسيلہ ہے اور معرفت و محبت بھي ايک گذرگاہ ہے امام (عج) کا تقرب حاصل کرنے کے لئے؛ اور ہم اس بحث کو اظہار عقيدت کے دو مصداقوں سے مختص کرديتے ہيں:
اول- امام عصر (عج) کي سلامتي کي خاطر صدقہ دينا ان اہم ترين فرائض ميں سے ہے جو عصر غيبت ميں منتظرين پر عائد ہيں- بےشک امام عصر (عج) بے نياز ہيں ہمارے صدقے کے محتاج نہيں ہيں ليکن يہ اظہار عقيدت اور ان کي پيروي کا اعلان ہے اور اظہار عقيدت اور پيروي کے اپنے لوازمات ہيں جن ميں سے ايک امام (عج) کي سلامتي سے دلچسپي، ہے اور جس طرح کہ ہماري اپني زندگي ميں سلامتي صدقے سے حاصل ہوتي ہے، امام زمانہ (عج) کي سلامتي ميں بھي صدقہ مۆثر ہے-
رسول اللہ (ص) فرماتے ہيں:
"کوئي بھي بندہ ايمان نہيں لاتا مگر يہ کہ وہ مجھ سے زيادہ محبت کرے اور ميرا خاندان اس کے نزديک اس کے خاندان سے محبوبتر ہو اور ميري عترت اس کے نزديک اس کي اپني عترت سے محبوبتر ہو اور ميري ذات اس کو، اپني ذات سے محبوبتر ہو"- (1)
چنانچہ ہم اگر اپني اور اپنے گھرانے کي سلامتي کے لئے صدقہ ديتے ہيں يہ صدقہ اس خاندان کے لئے زيادہ شائستہ ہوگا جو ہم اور ہمارے خاندان سے عزيزتر ہے اور اس زمانے ميں حضرت مہدي (عج) سے عزيز تر اور محبوبتر کون ہوسکتا ہے؟ چنانچہ سيد بن طاۆس اپنے بيٹے کو وصيت کرتے ہيں:
"--- پس آنحضرت (عج) کي پيروي کرو اور پيروي ميں اس طرح سے رہو جس طرح کہ خداوند متعال اور رسول خدا (ص) اور امام عصر (عج) کے آباء و اجداد تم سے تقاضا کرتے ہيں اور اس بزرگوار کے حوائج کو اپني خواہشات پر مقدم رکھو، جب نماز واجب بجا لاتے ہو، اپنے اور اپنے عزيزوں کے لئے صدقہ دينے سے قبل، امام عصر (عج) کي طرف سے صدقہ دو"- (2)
روايات کے مطابق ہمارے اعمال امام (عج) کي خدمت ميں پيش کئے جاتے ہيں اور جب وہ ہماري وفاداري کا اظہار ديکھيں گے ہم سے خوشنود ہونگے اور کونسي توفيق اس سے برتر و بالاتر ہوسکتي ہے کہ امام عصر (عج) کے چہرے پر ايک مسکراہٹ، منتظرين کے حصے ميں آئے؟
دوئم- اپنے مستحب اعمال کا ثواب امام (عج) کو اہداء کرنا، اظہار عقيدت کا دوسرا مصداق ہے- روزمرہ کي زندگي ميں ہديہ دوستي کے اعلان اور نفرتوں کے خاتمے کا وسيلہ ہے- (جاری ہے)
-------------------
1- مكيال المكارم، ترجمه، ج2، ص297-
2- مكيال المكارم ص 288/ النجم الثاقب، ترجمه، ص773-