اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

کا شتکاری کے نتیجوں میں برکت

۲۔کا شتکاری کے نتیجوں میں برکت

 

رسول خدا   فرماتے ہیں : ”وہ زندگی مبارک ہو جس کے بعد حضرت مسیح       (علیہ السلام) دجال کو قتل کریں گے ؛اس لئے کہ آسمان کو بارش اور زمین کو اگانے کی جازت دی جائے گی اگر کوئی دانہ صاف چٹیل پہاڑ پر ڈال دیا جائے گا تو یقینا اُگے گا اس زمانے میں کینے ،حسد ختم ہو جائیں گے اس طرح سے کہ اگر کوئی شخص شیر کے پاس سے گذرے گا تو وہ اسے گزند نہیں پہنچائے گا اور اگر سانپ پر پیر پڑجائے گا تو اسے نہیں ڈسے گا“(۱)

 

نیز فرماتے ہیں : ”میری امت حضرت مہدی(عجل اللہ تعالی فرجہ) کے دوران حکومت ایسی نعمتوں سے بہرہ مند ہوگی کہ ویسی کبھی نہیں ہوئی ہوگی آج تک کوئی مومن یا کافر ایسی نعمت سے بہرہ مند نہیں ہوا ہے آسمان سے مسلسل بارش اور زمین سے اپج ہوگی “(۲)

 

رسول خدا   عصر مہدی(عجل اللہ تعالی فرجہ) میں زمین کی آمادگی کے بارے میں فرماتے ہیں:”زمین چاندی کے مانند جو جوش کھانے کے بعد درست ہوئی ہے کھیتی کے لئے آمادہ ہوگی پودے اگائے گی جس طرح حضرت آدم (علیہ السلام) کے زمانہ میں تھا ۔(۳)

 

نیز آنحضرت پیداوار کی برکت اور بہتر حاصل کے بارے میں فرماتے ہیں:

 

ایک دانہ انار کئی لوگوں کو سیر کرے گا(۴) نیز ایک انگور کا خوشہ کئی افراد کھائیں گے اور سیر بھی ہو جائیں گے“(۵)

 

 

 

(۱)فردوس الاخبار، ج۳،ص۲۴

 

(۲)ابن طاوٴس، ملاحم، ص۱۴۱؛ملاحظہ ہو:طوسی، غیبة، ص۱۱۵؛اثبات الہداة، ج۳، ص۵۰۴

 

(۳)ابن طاوٴس ،ملاحم، ص۱۵۲؛ابن ماجہ، سنن، ج۲،ص۳۵۹؛ابن حماد، فتن، ص۱۶۲؛عبد الرزاق، مصنف ،ج۱۱، ص۳۹۹،فرق کے ساتھ

 

(۴)ابن طاوٴس ،ملاحم ،ص۱۵۲؛الدرالمنثور، ج۴،ص۲۵۵؛فرق کے ساتھ ؛عبد الرزاق، مصنف، ج۱۱،ص۴۰۱

 

(۵)ابن طاوٴس، ملاحم ،ص۱۵۲؛الدرالمنثور، ج۴،ص۲۵۵؛فرق کے ساتھ ؛عبد الرزاق، مصنف ،ج۱۱،ص۴۰۱

 

حضرت علی(علیہ السلام) فرماتے ہیں : ”حضرت مہدی(عجل اللہ تعالی فرجہ) مشرق ومغرب کو اپنے زیر اثر قرار دیں گے برائیوں اور اذیتوں کو بر طرف کردیں گے خیر اور نیکی اس کی جاگزیں ہو جائےگی ؛اس طرح سے کہ ایک کسان ایک من (۳کیلو گرام ) گیہوں سے سو۱۰۰/ من حاصل کرے گا جیسا کہ خدا وند عالم نے فرمایا ہے :(۱)ہر خوشہ میں سو دانے نکلیں گے نیز خدا وند عالم نیک ارادہ رکھنے والوں کے لئے اضافہ کر دے گا “(۲)

 

نیز فرماتے ہیں :” حضرت مہدی(عجل اللہ تعالی فرجہ) اپنے کار گزاروں کو شہروں میں لوگوں کے درمیان عادلانہ رفتار و رویہ کا حکم دیں گے اس زمانہ میں کسان ایک مد (۳)(یعنی تین سیر) لگائے تو سات مد در آمد کرے گا جیسا کہ خدا وند عالم فرماتا ہے :اسی طرح خدا وند عالم اس مقدار سے زیادہ کردے گا“(۴)

 

درختوں کے ثمر دینے کے بارے میں فرماتے ہیں :” حضرت مہدی کے زمانے میں درخت بارآور و پھلدار ہو جائیں گے نیز برکت فراوان ہو جائے گی“(۵)

 

امیر الموٴ منین(علیہ السلام) فرماتے ہیں : ”جب ہمارے قائم(عجل اللہ تعالی فرجہ) قیام کریں گے تو آسمان برسے گا اور زمین گھاس اُگائے گی اس درجہ کہ ایک عورت شام سے عراق پیدل جائے گی تو پورے راستہ میں سبزہ ہی سبزہ نظر آئے گا اور اسی پر چلے گی “(۶)

 

 

 

(۱)سورہٴ بقرہ آیت ۲۶۱

 

(۲)الشیعہ والرجعہ، ج۱،ص۱۶۷

 

(۳)مد ایک پیمانہ ہے جو عراق میں ۱۸ /لیٹر کے برابر ہے فرہنگ فارسی عمید، ص۹۵۳

 

(۴)عقد الدرر، ص۱۵۹؛ابن طاوٴس ،ملاحم ،ص۱۹۷؛القول المختصر ،ص۲۰

 

(۵)ابن طاوٴس، ملاحم، ص۱۲۵؛الحاوی للفتاوی، ج۲،ص۶۱؛متقی ہندی، برہان، ص۱۱۷

 

(۶)تحف العقول، ص۱۱۵؛بحار الانوار ،ج۵۲،ص۳۴۵

 

شاید حضرت اس علاقہ کو مثال کے طور پر بیان کر رہے ہوں غور کرنا چاہئے کہ اس کی جغرافیائی حالت اس طرح ہے کہ اس راستے میں جنگلی کانٹوں کے سوا کچھ بھی نہیں ملے گا ،شاید اس علاقہ کا عصر حضرت مہدی میں اس لئے نام لیا گیا ہے کہ تمام بنجر زمین کاشتکاری میں بدل جائے گی ۔

 

اسی سلسلے میں حضرت رسول خدا   فرماتے ہیں : جب حضرت مہدی (عجل اللہ تعالی فرجہ) ہمارے امت کے درمیان ظاہر ہوں گے ؛زمین حاصل ، میوہ ، پھل اُگائے گی او ر آسمان بر سے گا“(۱) 

 

امام جعفر صادق (علیہ السلام) آیہ شریفہ <مدھامتان >دو سبز پتے کی تفسیر فرماتے ہیں: ”مکہ و مدینہ خرمے کے درختوں سے متصل ہو جائےگا“(۲)

 

نیز آنحضرت فرماتے ہیں : ”خدا کی قسم دجال کے خروج کے بعد کا شتکاری ہوگی اور درخت لگائے جائیں گے“(۳)

 

کتاب تہذیب میں شیخ طوسی ۺکی نقل کے مطابق ((ہم کھیتی کریں گے اور درخت اُگائیں گے ‘ ‘(۴)

 

۳۔حیوانوں کے پالنے کا رواج

 

رسول خدا   فرماتے ہیں :” میری امت کی زندگی کے آخری دور میں ، حضرت

 

 

 

(۱)المناقب والمثالب، ص۴۴؛احقا ق الحق ،ج۱۹،ص۶۷۷؛ملاحظہ ہو:ابن ماجہ، سنن ،ج۲ ،ص۱۳۵۶؛حاکم، مستدرک، ج۴،ص۴۹۲؛ الدرالمنثور، ج۲،ص۲۴۴

 

(۲)تفسیر ،قمی ،ج۲،ص۳۴۶؛بحار الانوار،ج۵۱،ص۴۹؛سورہٴ رحمن کی آیت ۶۴ ہے

 

(۳)کافی ،ج۵،ص۲۶۰؛من لایحضرہ الفقیہ، ج۳،ص۱۵۸؛وسائل الشیعہ، ج۱۳،ص۱۹۳؛التہذیب ،ج۶، ص۳۸۴               

 

(۴)التہذیب ،ج۶،ص۳۸۴

 

(عجل اللہ تعالی فرجہ) ظہور کریں گے اورجانوروں کی کثرت ہوجائے گی ۔(۱)

 

نیز فرماتے ہیں :” اس زمانے میں جانوروں کے گلے موجود ہوں گے اور اپنی زندگی کو جاری رکھیں گے“(۲) رسول خدا   کے قول میں نکتہ ہے۔ وہ یہ کہ گویا ظہور سے پہلے پانی اور چارہ کی کمی اور بیماریوں کے عام رواج سے جانور زندہ نہیں رہ سکیں گے ۔

 

نیز آنحضرت فرماتے ہیں :” دجال کے قتل کے بعد گلوں میں اس درجہ برکت ہوگی کہ ایک اونٹ کابچہ ( جو حاملہ ہونے کے قابل ہوگا) لوگوں کے ایک گروہ کو سیر کر دے گا اور ایک گوسالہ ( گائے کابچہ)ایک قبیلہ کی غذا فراہم کرے گا نیز ایک بکری کا بچہ ایک گروہ کو سیر کرنے کے لئے کافی ہوگا “(۳)

 

 

 

۴۔تجارت

 

 ملک و سماج میں تجارت میں اضافہ و زیادتی ہوگی جو اقتصاد کے بہتر ہونے اور سماج کے ثروتمند ہونے کی علامت ہوگی جس طرح بازاروں کی بندی اور بازار کا مندا ہونا سماج کے فقیر و نادار ہونے کی علامت ہے حضرت امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ) کے عصر میں لوگوں کی اقتصادی حالت بہتر سے بہتر ہو جائے گی اور تجارت میں رونق اور بازاریں بروی کار آجائیں گی ۔

 

رسول خدا   اس سلسلے میں فرماتے ہیں : ”قیامت کی علامت (حضرت مہدی (عج ) کے ظہور کی ) یہ ہے کہ مال و دولت لوگوں کے درمیان باڑھ کی طرح رواں ہوں گے علم و دانش

 

 

 

(۱)حاکم، مستدرک، ج۴،ص۵۵۸؛عقد الدرر ،ص۱۴۴؛متقی ہندی، برہان، ص۱۸۴؛کشف الغمہ، ج۳، ص۶۰ ۲ ؛ احقاق الحق، ج۱۳،ص۲۱۵؛بحار الانوار،ج۵۱،ص۸۱؛الشیعہ والرجعہ، ج۱، ص۲۱۴

 

(۲)جامع احادیث الشیعہ، ج۸،ص۷۷؛احقا ق الحق، ج۱۳،ص۲۱۵وج۱۹،ص۶۸۱

 

(۳)ابن حماد، فتن، ص۱۴۸

 

 ظاہر ہوں گے تجارت کو عام رواج ملے گا اور بازار کی رونق بڑھ جائے گی “(۱)

 

عبد اللہ بن سلام کہتے ہیں:کہ لوگ دجّال کے خروج کرنے کے بعد چالیس سال زندگی گذاریں گے ،کھجوریں با ر آور ہوں گی اور بازار قائم ہو گا۔(۲)

 

(۱)ابن قتیبہ، عیون الاخبار، ج۱،ص۱۲

 

(۲)ابن ابی شیبہ ،مصنف ،ج۱۵،ص۱۲۴؛الدرالمنثور، ج۵،ص۳۵۴؛متقی ہندی، برہان، ص۱۹۳

 

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کا شتکاری کے نتیجوں میں برکت
منتظرين کے فرائض
حضرت امام مہدی کی معرفت کی ضرورت
امام حسین علیہ السلام اورامام زمانہ(عج)کےاصحاب ...
امام مہدی عج اہل سنت کی نگاہ میں
امام عصر کی معرفت قرآن مجید کی روشنی میں
حضرت امام زمانہ (عج) کي نظر ميں شيخ مفيد کا مرتبہ
انتظار اور فطرت
امام زمانہ (عج) کی چالیس حديثیں
امام مہدی (ع) کے بارے میں علی (ع) کی چالیس حدیثیں

 
user comment