اردو
Tuesday 23rd of July 2024
0
نفر 0

توجيہہ كى ضرورت نہيں ہے

توجيہہ كى ضرورت نہيں ہے

ہوشيار: اہل بيت (ع) اور ان شيعوں سے متعلق آپ نے جو مشكليں اور مصيبتيں بيان كى ہيں وہ بالكل صحيح ہيں ليكن تحليل و توضيح كى ضرورت اس وقت پيش آتى جب ہميں مہدويت كے اصلى سرچشمہ كا علم نہ ہوتا _ ليكن جيسا كہ آپ كو يا دہے _ ہم يہ بات ثابت كرچكے ہيں كہ خود پيغمبر اكرم(ص) نے اس عقيدہ كو مسلمانوں ميں رواج ديا اور ايسے مصلح كى پيدائشے كى بشارت دى ہے چنانچہ اس سلسلے ميں آپ (ص) كى احاديث كو شيعوں ہى نے نہيں ، بلكہ اہل سنّت نے بھى اپنى صحاح ميںدرج كيا ہے _ اس مطلب كے اثبات كے لئے كسى توجيہہ كى ضرورت نہيں ہے _
اپنى تقرير كى ابتداء ميں آپ نے يہ فرمايا تھا كہ يہ عقيدہ يہوديوں كے درميان مشہور تھا _ يہ بھى صحيح ہے ليكن آ پ كى يہ بات صحيح نہيں ہے كہ اس عقيدہ كو ابن سبا جيسے
-----------------
1_ المہديہ فى الاسلام ص 48_68

82
يہوديوں نے مسلمانوں كے درميان فروغ ديا ہے كيونكہ ہم پہلے كہہ چكے ہيں كہ عالمى مصلح كى پيدائشے كى بشارت دينے والے خود نبى اكرم (ص) ہيں ، ہاں يہ ممكن ہے كہ مسلمان ہونے والے يہوديوں نے بھى اس كى تصديق كى ہو _

عبداللہ بن سبا
اس بات كى وضاحت كردينا بھى ضرورى سمجھتا ہوں كہ عبداللہ بن سبا تاريخ كے مسلّمات ميں سے نہيں ہے _ بعض علماء نے اس كے وجود كو شيعوں كے دشمنوں كى ايجاد قرارديا ہے اور اگر واقعى ايسا كوئي شخص تھا تو ان باتوں كا كوئي ثبوت نہيں ہے جن كو اسكى طرف منسوب كيا جاتا ہے كيونكہ كوئي عقلمند اس بات كو قبول نہيں كرسكتا كہ ايك نو مسلم يہودى نے ايسى غير معمولى صلاحيت و سياست پيدا كرلى تھى كہ وہ اس گھٹن كے زمانہ ميں بھى كہ جب كوئي فضائل اہل بيت كے سلسلے ميں ايك بات بھى كہنے كى جرات نہيں كرتا تھا اس وقت ابن سبا نے ايسے بنيادى اقدامات كئي اور مستقل تبليغات اور وسائل كى فراہمى سے لوگوں كو اہل بيت كى طرف دعوت دى اور خليفہ كے خلاف شورش كرنے اور ايسا ہنگامہ برپاكرنے پر آمادہ كيا كہ لوگ خليفہ كو قتل كرديں اور خليفہ كے كارندوں اور جاسوسوں كو اس كى كانوں كان خبر نہ ہو _ آپ كے كہنے كے مطابق ايك مسلم يہودى نے ان كے عقيدہ كى بنياديں اكھاڑديں اور كسى شخص ميں ہمت دم زدن نہيں ہوئي ايسے كارناموں كے حامل انسان كا وجود صرف تصورات كى دنيا ميں تو ممكن ہے _ (1)
-----------------
1_ محققين '' نقش وعاظ در اسلام '' مولفہ ڈاكٹر على الوردى ترجمہ خليليان ص 111_137_ عبداللہ بن سبا مولفہ سيد مرتضى عسكرى اور '' على و فرزندانش '' مولفہ ڈاكٹر طہ حسين ترجمہ خليلى ص 139 _143 سے رجوع فرمائيں _

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

امام مہدی عج ابن خلد و ن کی نگاہ میں
آسمانی ادیان میں انتظار فرج کا عقیده
حکومت مهدي پر طايرانه نظر
حضرت زھرا (س) اور حضرت مہدی (عج)
عصر غیبت میں ہماری ذمہ داریاں
زمانہٴغیبت میں ہماری ذمہ داریاں
امام حسین علیہ السلام اورامام زمانہ(عج)کےاصحاب ...
معرفت امام کے بغیر موت جاہلیت کی موت/ ایک مناظرہ ...
ظہور مہدی (ع) کا عقیدہ اسلامی عقیدہ ہے
حضرت امام مہدی کی معرفت کی ضرورت

 
user comment