بسم الله الرحمن الرحیم
شہر بانو ایران کے بادشاہ یزدجر ساسانی کی بیٹی اور امام زین العابدین (ع) کی والدہ ہیں ۔ عمر کے زمانہ خلافت میں اسلام و ایران کے درمیان ہونے والی جنگ میں اسیر ہو کر مدینہ آئیں ۔ عمر انہیں کنیزی میں فروخت کرنا چاہتا تھے ۔
علی (ع) نے فرمایا :
شہزادی و شہزادوں کو اگرچہ کافر ہی کیوں نہ ہوں بیچنا نہیں چاہیے انہیں ان کی حالت پر چھوڑ دو تاکہ مسلمانوں میں سے کسی کو اپنی ہمسری کے لیۓ پسند کر لیں ۔
شہر بانو نے امام حسین علیہ السلام کو پسند کیا ۔ حضرت علی (ع) نے اپنے بیٹے سے فرمایا کہ ان کا احترام و خیال رکھنا ۔ اس مبارک شادی کا ثمرہ امام علی بن الحسین ہیں ۔ تاریخ اسلام میں یہ بھی ہے کہ شہربانو کے ہمراہ ان کی بہن کیہان بھی تھی جو محمد بن ابی بکر کے حبالۂ نکاح میں آئی ۔ اس سے قاسم پیدا ہوۓ اس بنا پر امام زین العابدین اور قاسم آپس میں خالہ زاد بھائی ہیں ۔ اھل مدینہ کنیزوں سے شادی ،نکاح نہیں کرتے تھے ۔ امام حسین علیہ السلام کے اس انسانی اقدام سے تدریجا یہ رسم ختم ہو گئی اور مسلمانوں میں کنیزوں سے عقد کرنے کا رواج ہو گیا ۔ شہر بانو کا اپنے بیٹے زین العابدین کی ولادت کے بعد ہی انتقال ہوگیا تھا ۔ بچے کی پرورش دیگر عورتوں نے کی تھی ۔
امام زین العابدین علیہ السلام فرماتے ہیں :
"" میں دو بڑی ہستیوں کا بیٹا ہوں ""
کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کے جد اور شہربانو والدہ تھیں ۔
ابوالاسود دئلی کہتے ہیں :
وان ولیدا بین کسری و ھاسم
لا کرم من نیطت علیه التمائم ( جو بچہ کسری و ہاشم کی نسل سے پیدا ہوا ہے وہ سب سے زیادہ عظیم و شریف ہے )