اردو
Wednesday 27th of November 2024
0
نفر 0

مشکلات کے وقت کی دعا

يا من تحل به عقد المكاره ، و يا من يفثأ به حد الشدائد ، و يا من يلتمس منه المخرج الي روح الفرج .ذلت لقدرتك الصعاب ، و تسببت بلطفك الاسباب ، و جري بقدرتك القضاء ، و مضت علي ارادتك الاشياء .فهي بمشيتك دون قولك مؤتمرة ، و بارادتك دون نهيك منزجرة .أنت المدعو للمهمات ، و أنت المفزع في الملمات ، لا يندفع منها إلا ما دفعت ، و لا ينكشف منها إلا ما كشفت .و قد نزل بي يا رب ما قد تكأدني ثقله ، و الم بي ما قد بهظني حمله .و بقدرتك اوردته علي ، و بسلطانك وجهته الي .فلا مصدر لما اوردت ، و لا صارف لما وجهت ، و لا فاتح لما اغلقت ، و لا مغلق لما فتحت ، و لا ميسر لما عسرت ، و لا ناصر لمن خذلت .فصل علي محمد و اله ، و افتح لي يا رب باب الفرج بطولك ، و اكسر عني سلطان الهم بحولك ، و انلني حسن النظر فيما شكوت ، و اذقني حلاوة الصنع فيما سألت ، و هب لي من لدنك رحمة و فرجا هنيئا ، و اجعل لي من عندك مخرجا وحيا .و لا تشغلني بالاهتمام عن تعاهد فروضك ، و استعمال سنتك .فقد ضقت لما نزل بي يا رب ذرعا ، و امتلأت بحمل ما حدث علي هما ، و أنت القادر علي كشف ما منيت به ، و دفع ما وقعت فيه ، فافعل بي ذلك و إن لم استوجبه منك ، يا ذاالعرش العظيم .

اے وہ جس کے ذریعہ مصیبتوں کے بندھن کھل جاتے ہیں ۔ اے وہ جس کے باعث سختیوں کی باڑھ کند ہو جاتی ہے اے وہ جس سے (تنگی ودشواری سے ) وسعت وفراخی کی آسائش کی طرف نکال لے جانے کی التجا کی جاتی ہے۔ تو وہ ہے کہ تیری قدرت کے آگے دشواریاں آسان ہو گئیں ۔ تیرے لطف سے سلسلہ اسباب برقرار رہا اورتیری قدرت سے قضا کا نفاذ ہوا اورتمام چیزیں تیرے ارادہ کے رخ پر گامزن ہیں۔ وہ بن کہے تیری مشیت کی پابند اور بن روکے خود ہی تیرے ارادہ سے رکی ہوئی ہیں ۔ مشکلات میں تجھے ہی پکارا جاتا ہے اور اسی بلیات میں تو ہی جائے پناہ ہے ۔ ان میں سے کوئی مصیبت ٹل نہیں سکتی مگر جسے تو ٹال دے اور کوئی مشکل حل نہیں سکتی مگر جسے توحل کر دے۔ پروردگارا ! مجھ پر ایک ایسی مصیبت نازل ہوئی ہے جس کی سنگینی نے مجھے گراں بار کر دیا ہے اور ایسی آفت آ پڑی ہے جس سے میری قوت برداشت عاجز ہو چکی ہے تو نے اپنی قدرت سے اس مصیبت کو مجھ پر وارد کیا ہے اور اپنے اقتدار سے میری طرف متوجہ کیا ہے ۔ تو جسے وارد کرے اسے کوئی ہٹانے والا ، اورجسے تومتوجہ کرے اسے کوئی پلٹانے والا ، اورجسے تو بند کرے اسے کوئی کھولنے والا اورجسے تو کھولے اسے کوئی بند کرنے والا اورجسے تو دشوار بنائے اسے کوئی آسان کرنے والا اورجسے تو نظر انداز کرے اسے کوئی مدد دینے والا نہیں ہے ۔ رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر ، اور اپنی کرم فرمائی سے اے میرے پالنے والے میرے لیے آسائش کا دروازہ کھول دے اوراپنی قوت وتوانائی سے غم و اندوہ کھول دے اوراپنی قوت وتوانائی سے غم واندوہ کا زور توڑ دے اورمیرے اس شکوہ کے پیش نظر اپنی نگاہ کرم کا رخ میری طرف موڑ دے اورمیری حاجت کو پورا کرکے شیرینی احسان سے مجھے لذت اندوز کر ۔ اور اپنی طرف سے رحمت اورخوشگوار آسودگی مرحمت فرما اورمیرے لیے اپنے لطف خاص سے جلد چھٹکارے کی راہ پیدا کر اور اس غم واندوہ کی وجہ سے اپنے فرائض کی پابندی اورمستحبات کی بجا آوری سے غفلت میں نہ ڈال دے ۔ کیونکہ میں مصیبت کے ہاتھوں تنگ آچکا ہوں اوراس حادثہ کے ٹوٹ پڑنے سے دل رنج واندوہ سے بھر گیا ہے جس مصیبت میں مبتلا ہوں اس کے دور کرنے اورحسن بلا میں پھنسا ہوا ہوں اس سے نکالنے پر تو ہی قادر ہے۔ لہذا اپنی قدرت کو میرے حق میں کار فرما کر ۔ اگرچہ تیری طرف سے میں اس کا سزا وار نہ قرار پا سکوں ۔ اے عرش عظیم کے مالک ۔


source : http://www.tebyan.net/index.aspx?pid=59180&LangID=8&id=7
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

دور حاضر کی دینی تحریکیں
نیک گفتار
اسلامی بیداری 1
ہندو مذہب میں خدا کا تصور و اجتماعی طبقہ بندی
حرمت شراب' قرآن و حدیث کی روشنی میں
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے اسباب
مثالی معاشرے کی اہم خصوصیات۔
مردوں کے حقوق
یوم قدس کی تاثیر
اسلامی جہاد اور عوامی جہاد میں فرق

 
user comment