اگر عالم اسلام اس دن کو کما حقہ منائے اور صیہونیوں کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کرنے کے لئے اس دن کا بخوبی استعمال کرے تو کافی حد تک دشمن کو شکست دی جا سکتی ہے، اسے پسپائی پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔
ملت ایران پیش قدمی کرکے یہ دکھائے گی کہ یوم قدس اور مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں موقف کے اعلان کے موقع سے بھرپور استفادہ کیا ہوتا ہے۔
فلسطینی مظلوموں کو احساس ہو چلا ہے کہ دنیا میں ایسے لوگ موجود ہیں جو مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں بہت حساس ہیں ۔ یہ حساسیت ظاہر ہونا چاہئے۔ اسرائیل پر دباؤ بڑھنا چاہئے۔ فلسطینیوں کو بھی چاہئے کہ جہاد کرنے کے ساتھ ساتھ مسئلہ فلسطین کو زندہ کرنے کی ذمہ داری بھی اٹھائیں۔
جہاد حالانکہ بہت سخت کام ہے لیکن صیہونیوں کے دباؤ میں زندگی بسر کرنا اس سے بھی زیادہ دشوار اور سخت ہے۔
اگر وہ جہاد کرتے ہیں تو ان کا مستقبل سنور سکتا ہے۔ اگر انہی حالات میں زندگی بسر کرتے رہے تو سختیاں روز بروز بڑھتی جائیں گی۔ البتہ آج مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فلسیطینی عوام میں بیداری پیدا ہو گئی ہے لیکن فلسطین میں داخلی سطح پر جد و جہد عمومی اور ہمہ گیر ہو جانی چاہئے۔ اسے امت مسلمہ کی گہرائیوں سے متصل ہو جانا چاہئے اور پھر پوری دنیا میں مسلمان قوموں کو ان کی مدد کے لئے آگے آنا چاہئے۔
source : http://www.tebyan.net/index.aspx?pid=135290