ہمارے دم سے ہے باقی حرارت اسلام
نگاہ جس پہ ہے سب کی وہ آفتاب ہیں ہم
کریں گے قدس کو صیہونیوں کے شرک سے پاک
خلیل وقت خمینی (رح) کا سچا خواب ہیں ہم
بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اسلامی انقلاب کی کامیابی سے تقریبا" 20 برس قبل اپنے ایک تاریخی خطاب میں غاصب صیہونی حکومت کے خلاف عالم کو قیام کرنے کی دعوت دی تھی اور اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سب پہلا کام جو آپ نے کیا وہ تہران میں اسرائیل کے سفارتخانے کو بند کرکے اس کی جگہ فلسطین کا سفارتخانہ کھول کر جمعۃ الوداع کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے یوم القدس سے منسوب فرمایا دیا چنانچہ آپ کے اس تاریخی فرمان کے بعد دارالحکومت تہران سمیت پورے ملک میں غاصب صیہونی حکومت کے خلاف اتنے وسیع اور عظیم الشان مظاہرے ہوئے کہ دنیا حیران رہ گئی اور اس کے بعد سے آج تک ملت ایران جمعۃ الوداع کو ہرسال یوم القدس کے طور پر مناتی ہے ۔
شروع میں امام خمینی (رح) کے فرمان پر پاکستان، لبنان ،فلسطین اور چند ایک دیگر ملکوں میں عوامی سطح پر یہ دن منایا گیا لیکن اب الحمداللہ یوم القدس کے موقع پر دنیا کے کونے کونے میں غاصب اسرائیل حکومت کے خلاف مظاہرے ہوتے ہیں ۔ حتی یورپ اور امریکہ میں بسنے والے مسلمان بھی جلوس اور ریلیوں میں شرکت کرکے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف اپنی نفرت بیزاری کا اظہار کرتے ہیں در اصل امام خمینی (رح) کی دور اندیش نگاہیں یہ دیکھ رہی تھیں کہ سرکاری سطح پر یوم فلسطین کو صرف سرکاری حکام کے بیانات تک محدود کردیا گیا ہے اور حالات جو رخ اختیار کر رہے تھے اس کے تحت یہ دکھائی دے رہا تھا کہ مسئلہ فلسطین کے نام سے کوئی مسئلہ ہی باقی نہ رہے اور لوگوں کے اذہان سے اس کو مکمل طور سے محو کردیا جائے چنانچہ آپ نے انہی مسائل کے پیش نظر ایک ایسے دن کا انتخاب کیا جسے مسلمانوں میں ایک خاص تقدس اور اہمیت حاصل ہے اور جسے کبھی بھلایا نہ جا سکے چنانچہ یوم القدس کے لئے جمعۃ الوداع کا انتخاب کرکے آپ نے قدس شریف کو مسلمانوں کے ذہنوں میں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے زندہ کردیا چنانچہ اس وقت پاکستان افغانستان بنگلہ دیش ، لبنان ، شام ، فلسطین ، کویت ، قطر ، بحرین ، یورپ اور امریکہ سمیت دنیا کے بیشتر ملکوں میں یوم القدس کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اور ہر سال کی طرح اس سال یوم القدس انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا جائے گا ۔
یوم قدس اسلامی دنیا کے منافق چہروں اور قدس و فلسطین کے وفادار مسلمانوں کی شناخت و پہچان کا دن ہے جو مسلمان ہیں قدس کی آزادی کے لئے عالم اسلام کے دوش بدوش مظاہروں میں شریک ہو کر فلسطینی جانبازوں کی حمایت کا یقین دلاتے ہیں اور منافقین صیہونی قوتوں کے ساتھ مل کر سازشیں رچتے اور اپنے زير اقتدار مسلمان ملتوں کو یوم قدس کے مظاہروں میں شرکت کی اجازت نہیں دیتے ۔اے مسلمانو! اپنا مرگبار سکوت اور خاموشی کو توڑ کر اٹھو ہم فلسطینی مجاہدین کی آواز سے آواز ملاؤ قدس ہمارا ہے ، قبلۂ اول ہمارا ہے ہم قدس کو آزاد کرائیں گے ۔ ہم قدس کی راہ میں اپنا سب کچھ قربان کردیں گے لیکن قدس کو غاصبوں کے وجود سے پاک کرکے ہی دم لیں گے ۔ کیونکہ
ولی اعظمی کے بقول :
جو پتھروں میں بھی کھلتے ہیں وہ گلاب ہیں ہم
جو سرخرو ہے بہرحال وہ شباب ہیں ہم
ہمارے خون کی موجیں انہیں ڈبودیں گی
سمجھ رہے ہیں جو بس وقت کا حباب ہیں ہم
اجڑ کے بسنے نہ دیں گے کسی بھی غاصب کو
جو ان حسرتوں کی مانگ کا خضاب ہیں ہم
ہمارے دم سے ہے باقی حرارت اسلام
نگاہ جس پہ ہے سب کی وہ آفتاب ہیں ہم
کریں گے قدس کو صیہونیوں کے شرک سے پاک
خلیل وقت خمینی (رح) کا سچا خواب ہیں ہم
source : http://www.tebyan.net/index.aspx?pid=38701