حدیث(۱)
قالت فاطمہ سلام اللہ علیھا : ” ما یصنع الصائم بصیامہ اذا لم یصن لسانہ و سمعہ و بصرہ و جوارحہ “
ترجمہ : حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں: ” اگر روزہ دار حالت روزہ میں اپنی زبان ، اپنے کان و آنکہ اور دیگر اعضاء کی حفاظت نہ کرے تو اس کا روزہ اس کے لئے فائدہ مند نھیں ھے “۔
حدیث(۲)
قالت فاطمہ سلام اللہ علیھا : ” یا ابا الحسن انی لا مستحیی من الٰھی ان اکلف نفسک ما لا تقدر علیہ “
ترجمہ : حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں : ” اے علی مجھے خدا سے شرم آتی ھے کہ آپ سے ایسی چیز کی فرمائش کروں جو آپ کی قدرت سے باھر ھے “۔
حدیث(۳)
قالت فاطمہ سلام اللہ علیھا : ” الزم عجلھا فان الجنة تحت اقدامھا “
ترجمہ : حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں : ” ماں کے پیروں سے لپٹے رھو اس لئے کہ جنت انھیں کے پیروں کے نیچے ھے “۔
حدیث(۴)
قالت فاطمہ سلام اللہ علیھا : ” خیر للنسا ان لا یرین الرجال و لا یراھن الرجال “
ترجمہ : حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں : ” عورتوں کے لئے خیر و صلاح اس میں ھے کہ نہ تو وہ نا محرم مردوں کو دیکھیں اور نہ نامحرم مرد ان کو دیکھیں “۔
حدیث(۵)
قالت فاطمہ سلام اللہ علیھا : ”حبب الٰھی من دنیاکم ثلاث : تلاوة کتاب اللہ و المنظر فی وجہ رسول اللہ و الانفاق فی سبیل اللہ “
ترجمہ : حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں : ” میرے نزدیک تمھاری اس دنیا میں تین چیزیں محبوب ھیں: تلاوت قرآن مجید ، زیارت چھرہ رسول خدا ، اور راہ خدا میں انفاق “۔
حدیث(۶)
قالت فاطمہ سلام اللہ علیھا : ” من اصعد الی اللہ خالص عبادتہ اھبط اللہ عزو جل الیہ افضل مصلحتہ “
ترجمہ : حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں : ” ھر وہ شخص جو اپنے خالصانہ عمل کو خداوند عالم کی بارگاہ میں پیش کرتا ھے خدا بھی اپنی بھترین مصلحت اس کے حق میں قرار دیتا ھے “۔
حدیث(۷)
قالت فاطمہ سلام اللہ علیھا : ” فی المائدة اثنتا عشرة خصلة یجب علی کل مسلم ان یعرفھا اربع فیھا فرض و اربع فیھا سُنَّة و اربع فیھا تاٴدیب:فامّا الفرض فالمعرفة و الرضا والتسمیة و الشکر ، فاما السنةفالوضو ء قبل الطعام و الجلوس علی الجانب الایسر و الاکل بثلاث اصابع و لعق الاصابع، فامّا التاٴدیب فاکل بما یلیک و تصغیر اللقمہ و المضغ الشدید وقلة النظر فی وجوہ الناس“
ترجمہ : حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں : ”آداب دسترخوان میں بارہ چیزیں لازم ھیں ،جن کا علم ھر مسلمان کو ھونا چاھئے۔ ان میں سے چار چیزیں واجب ،چار مستحب اور چار رعایت ِادب کے لئے ھیں۔ وہ چار چیزیں جو لازم ھیں وہ یہ ھیں: معرفت ، خوشنودی، شکر اور بسم اللہ الرحمن الرحیم کہنا ۔ وہ چار چیزیں جو مستحب ھیں وہ یہ ھیں : کھانے سے پھلے وضو کرنا ،بائیں جانب بیٹھنا ،تین انگلیوں سے کھانا اور کھانے کو انگلیوں سے ملانا۔ اور وہ چار چیزیں جو رعایت ِ ادب میں شامل ھیں وہ یہ ھیں: جو بھی سامنے آئے اسے کھانا ، لقمہ چھوٹا ھونا، خوب چبا کر کھانا اور لوگوں کے چھرہ پر زیادہ نگاہ نہ کرنا “۔
حوالہ :
۱۔تحف العقول ص ۹۵۸ ۲۔ تحف العقول ص ۹۵۸ ۳۔تحف العقول ص ۹۵۸ ۴۔ تحف العقول ص ۹۶۰ ۵۔ تحف العقول ص۹۶۰ ۶۔تحف العقول ص۹۶۰ 7۔ تحف العقول ص
|