مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین لاہور ڈویژن کے زیر اہتمام الحمراء ہال لاہور میں یوم مادر و خواتین اور جشن کوثر قرآن کے نام سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بھرپور شرکت کی۔ کانفرنس سے ملک کی نامور مذہبی، سیاسی اور سماجی شخصیات نے خطاب کیا ۔ اپنے خطاب میں علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ آج کا دن اپنی اہمیت کے لحاظ سے نہایت مقدس دن ہے۔ چاہے اس کی نسبت سیدہ زہراء (س) سے دی جائے یا اسے یوم مادر کا نام دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس دن کا محور ہر دو صورتوں میں دختر رسول (ص) ہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین میں فاطمہ الزھراء (س) العالمین کی خواتین کی سردار ہیں اور ماں ہیں تو ایسی کہ جس نے حسین (ع) جیسے فرزند کی تربیت کی۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری تربیت علامہ ابوذر مہدوی کا کہنا تھا کہ تربیت اولاد ایک اہم فریضہ ہے جس کے رہنماء اصول حضرت سیدہ زہراء (س) کی سیرت مقدسہ سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ صوبائی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ سیدۃ النساء العالمین کہنے کا مطلب یہ ہے کہ فاطمہ وہ ہستی ہیں جن کی شخصیت کو زندگی کے جس پہلو سے دیکھا جائے کمال پر فائز نظر آتی ہیں۔ رکن صوبائی اسمبلی محترمہ ثمینہ خاور حیات کا کہنا تھا کہ اسلام نے عورت کو معاشرے میں عزت ومنزلت کے مقام پر فائز کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سیدہ فاطمہ الزھراء (س) وہ ہستی ہیں جن کے تشریف لانے پر حضرت محمد (ص) کھڑے ہو جاتے تھے اور انہیں اپنی مسند پر بٹھاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے ہم ایسی ہستیوں کو عالمی سطح پر روشناس کرائیں اور یوم مادر کو یوم فاطمہ (س)کے نام سے سرکاری سطح پر منایا جاناجائے۔ جماعت اسلامی پاکستان کی سابقہ رکن قومی اسمبلی محترمہ سمعیہ راحیلہ قاضی کا کہنا تھا کہ عورت کا احترام تمام مہذب معاشروں کا شعار ہے۔ سیدہ زہراء (س) کی زندگی خواتین کے لئے ایسے ہی نمونہ عمل ہے جیسے نبی پاک (ص) کا اسوہ انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ پیپلز پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی محترمہ سیدہ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ حضرت فاطمہ (س) کا دختر رسول خدا (ص) ، زوجہ علی المرتضیٰ اور مادرِ حسنین ہونا ان کی عظمت کی دلیل ہے۔ کانفرنس کے اختتام پرچند قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ پہلی قرارداد میں محترمہ ثمینہ خاور کی طرف سے پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ کہ سیدہ زہراء (س) جیسی ماں اور بے مثال خاتون کے دن کو روز مادر اور خواتین ڈے کے طور پر سرکاری سطح پر منایا جائے اور اس دن کوملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا جائے۔ دوسری قرارداد میں حکومتی اور صحافتی حلقوں سے اپیل کی گئی کہ ماں کے عظیم مقام اور منزلت کو دوبالا کرنے کے لئے معاشرے میں انسانی و اسلامی اقدار کے فروغ کے لئے کاوشیں کی جائیں اور اس کے لئے حکومت کو میڈیا کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
source : http://www.abna.ir/