بين الاقوامی گروپ: سعودی عرب كے مفتی شيخ عبدالعزيز بن عبداللہ آل شيخ نے اپنی تقرير میں آل سعود حكومت مخالف مظاہروں كو غير اسلامی قرار ديا ہے۔
ايران كی قرآنی خبررساں ايجنسی ﴿ايكنا﴾ نے " lorientlejour" نیٹ ورك سے نقل كيا ہے كہ سعودی عرب كے مفتی اعظم شيخ عبدالعزيز بن عبداللہ الشيخ نے مظاہروں كو غير اسلامی قرار ديتے ہوئے كہا ان مظاہروں سے بدامنی پھيلتی ہے جبكہ اسلام بات چيت كا درس ديتا ہے مظاہروں كے پيچھے غير ملكی ہاتھ بھی ہوتا ہے۔
مفتی اعظم نے كہا كہ ان مظاہروں كا اسلام سے كوئی تعلق نہیں بلكہ اسلام بات چيت كے عمل كو فروغ ديتا ہے۔
شيخ عبدالعزيز نے كہا مظاہرے خطرناك ہوتے ہیں اور ان سے بدامنی پھيلتی ہے دشمن انہیں اسلامی ممالك میں بدامنی پھيلانے كيلئے ہی استعمال كرتا ہے۔
مفتی اعظم نے كہا كہ عرب اور اسلامی دنيا میں ايسے واقعات مذہب سے دوری، قائدين كی عدم اطاعت يا كچھ غير ملكی فريقوں كی مداخلت كا نتيجہ ہے۔
واضح رہے كہ سعودی عرب میں مظاہروں پر مكمل پابندی ہے۔ ليكن اس كے باوجود بھی بعض شہروں میں حكومت مخالف مظاہرے ہوئے ہیں۔
source : http://www.iqna.ir