بین الاقوامی:جمہوریہ آذربائیجان کے پولیس اہلکاروں نے روز عاشورا کی صبح کو گنجہ شہر کے تقریبا ۵۰عزاداروں کو گرفتار کر لیا ہے اور انہیں عزاداری کے پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔
خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے کہا ہے کہ حسینی عزادار جب عاشور کے دن گنجہ شہر کی
شاہ عباس مسجد کے سامنے عزاداری کا پروگرام منعقد کرنا چاہتے تھے تو جمہوریہ آذربائیجان کے پولیس اہلکاروں نے تقریبا ۵۰افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور انہیں یہ پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق جمہوریہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں بھی عزاداری کے پروگرام کے دوران پولیس کی بھاری نفری کوتعینات کیا گیا تھا۔ عینی شاہدین کہتے ہیں کہ پولیس اہلکار رات گئے تک باکو کی سڑکوں پرگشت کرتے رہے ہیں تاکہ ہر قسم کے پروگرام کے انعقاد کو روک سکیں۔
قابل ذکر ہے کہ جمہوریہ آذربائیجان کے حکام کی جانب سے دین اور شیعہ مخالف اقدامات ایسی صورتحال میں انجام دیے جارہے ہیں کہ اس ملک کی۹۸فی صد آبادی شیعہ ہے۔
یاد رہے کہ جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علی اف آمریکہ اور صیہونی حکومت کے قریبی اتحادیوں میں سے ہیں۔
شاہ عباس مسجد کے سامنے عزاداری کا پروگرام منعقد کرنا چاہتے تھے تو جمہوریہ آذربائیجان کے پولیس اہلکاروں نے تقریبا ۵۰افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور انہیں یہ پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق جمہوریہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں بھی عزاداری کے پروگرام کے دوران پولیس کی بھاری نفری کوتعینات کیا گیا تھا۔ عینی شاہدین کہتے ہیں کہ پولیس اہلکار رات گئے تک باکو کی سڑکوں پرگشت کرتے رہے ہیں تاکہ ہر قسم کے پروگرام کے انعقاد کو روک سکیں۔
قابل ذکر ہے کہ جمہوریہ آذربائیجان کے حکام کی جانب سے دین اور شیعہ مخالف اقدامات ایسی صورتحال میں انجام دیے جارہے ہیں کہ اس ملک کی۹۸فی صد آبادی شیعہ ہے۔
یاد رہے کہ جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علی اف آمریکہ اور صیہونی حکومت کے قریبی اتحادیوں میں سے ہیں۔
source : http://shabestan.net