اردو
Sunday 28th of April 2024
0
نفر 0

امام حسن عسكرى (ع) كے يہاں فرزند کا وجود

بعض لوگ اشکال کرتے ہیں کہ امام حسن عسكرى كے يہاں كوئي بيٹا ہى نہيں تھا؟جواب میں عرض کریں گے کہ چند طريقوں سے يہ ثابت كيا جا سكتا ہے كہ امام حسن عسكرى (ع) كے يہاں بيٹا تھا :الف: پيغمبر اكرم اور ائمہ اطہار عليہم السلام سے نقل ہونے والى احاديث ميں اس بات كى تصريح ہوئي ہے كہ حسن بن على محمد كے يہاں بيٹا پيدا ہوگا جو طولانى غيبت كے بعد لوگوں كى اصلاح كے لئے قيام كرے گا _ اورزمين كو عدل و انصاف سے بھرديگا يہ موضوع روايات ميں مختلف تعبيروں ميں بيان ہوا ہے :مثلاً: مہدى حسين (ع) كى نويں پشت ميں ہيں ، مہدى حضرت صادق كى چھٹى اولاد ہيں ، مہدى موسى كاظم (ع) كى پانچويں اولاد ہيں ، مہدى امام رضا (ع) كى چوتھى اولاد ہيں مہدى امام محمد تقى كى تيسرى اولاد ہيں

ب _ بہت سى احاديث ميں اس بات كى تصريح ہوئي ہے كہ مہدى موعود گيارہويں امام حسن عسكرى كے بيٹے ہيں ، بطور مثال ملا حظہ فرمائيں :

صقر كہتے ہيں : ميں نے على بن محمد سے سنا كہ آپ (ع) نے فرمايا:

'' ميرے بعد ميرے بيٹے حسن ( عسكري) امام ہيں اور ان كے بعد ان كے بيٹے قائم ہيں جو كہ زمين كو اسى طرح عدل و انصاف سے پر كريں گے جيسا كہ وہ ظلم و جور سے بھى چكى ہوگى '' _ (اثبات الہداة ج 6 ص 275)

ج: اما م حسن عسكرى (ع) نے متعدد احاديث ميں اس بات كى خبر دى ہے كہ قائم و مہدى ميرا بيٹا ہے اور امام و پيغمبر جھوٹ و خطا سے منزہ ہيں ان احاديث ميں سے بعض يہ ہيں :

محمد بن عثمان نے اپنے والد سے نقل كيا ہے كہ وہ كہتے تھے:

'' ميں امام حسن عسكرى كى خدمت ميں تھا كہ آپ (ع) سے اس حديث كے بارے ميں دريافت كيا گيا جو كہ كہ ان كے آباء و اجداد سے نقل ہوئي ہے كہ تا قيامت زمين حجت خدا سے خالى نہيں رہے گى اور جو شخص اپنے زمانہ كے امام كى معرفت كے بغير مرجائے ، وہ جہالت كى موت مرتا ہے _ امام (ع) نے جواب ديا : '' يہ بات تو روز روشن كى طرح واضح اور حق ہے'' _ عرض كيا گيا : اے فرزند رسول (ص) آپ (ع) كے بعد امام و حجت كوں ہے ؟ فرمايا: '' ميرے بيٹے محمد حجّت و امام ہيں اور جوان كے معرفت كے بغير مرے گا وہ جہالت كى موت مرے گا _ آگاہ ہوجاؤ ميرا بيٹا غيبت ميں رہے گا ، اس زمانہ ميں دنيا والے سرگردان ہوں گے ، باطل پرست ہلا ك ہوں گے اور جو شخص ان كے ظہور كے وقت كو معيّن كرتا ہے وہ جھوٹا ہے وہ اپنى غيبت كا زمانہ ختم ہوجانے كے بعد قيام كريں گے گويا ميں سفيد پرچم نجف ميں ان كے سر پر لہراتا ہوا ديكھ رہا ہوں _ (بحار الانوار ج51 ص 160)

د_ امام حسن عسكرى (ع) نے اپنے بيٹے كى ولادت كى چند اشخاص كو خوشخبرى دى ہے ازباب مثال ملاحظہ فرمائيں :

1_ فضل بن شاذان جن كا انتقال حضرت حجت كى ولادت كے بعد اور امام حسن عسكرى كى شہادت سے قبل ہوا تھا ،انہوں نے اپنى كتاب غيبت ميں محمد بن على بن حمزہ سے نقل كيا ہے كہ انہوں نے كہا : ميں نے امام حسن عسكرى سے سنا كہ آپ(ع) فرمارہے تھے :

''15 شعبان (255) كى شب ميں طلوع فجر كے وقت حجت خدا اور ميرا جانشين مختون پيدا ہوا ہے '' ( منتخب الاثر طبع اول ص 320)

2_ احمد بن اسحاق كہتے ہيں : ميں نے اما م حسن عسكرى (ع) سے سنا كہ آپ (ع) فرما رہے تھے :

''حمد ہے اس خدا كى جس نے ميرے مرنے سے قبل ہى مجھے ميرا جانشين دكھا ديا ، اخلاق و خلق ميں وہ سب سے زيادہ رسول(ص) سے مشابہ ہے ،ايك مدت تك خدا انھيں پردہ غيب ميں ركھے گا اس كے بعد انھيں ظاہر كرے گا تا كہ وہ زمين كو عدل و انصاف سے پر كريں '' ( بحار الانوار ج 51 ص 161)

3_ احمد بن حسن بن اسحاق قمى نے روايت كيہے كہ جب خلف صالح پيدا ہوئے اس وقت امام حسن (ع) كاخط احمد بن اسحاق كے بدست ميرے پاس پہنچا اس ميں آپ نے اپنے دست مبارك سے تحرير كيا تھا كہ:

''ہمارے يہاں بيٹے كى ولادت ہوئي ہے ، اس بات كو مخفى ركھنا كيونكہ ميں بھى سوائے اپنے دوستوں كے اور كسى سے بيان نہيں كروں گا ''_ (اثبات الہداة ج 6 ص 432)

4_ اسحاق بن احمد كہتے ہيں : ايك روز ميں امام حسن عسكرى (ع) كى خدمت ميں شرفياب ہوا ، آپ (ع) نے فرمايا:

''احمد جس چيز كے بارے ميں لوگ شك ميں مبتلا ہيں اس كے بارے ميں تمہارا كيا خيال ہے ؟ ميں نے عرض كى : ہمارے زن و مرد اور بوڑھے جوان پر تو حق اس وقت آشكار ہوگيا تھا جب آپ (ع) نے خط كے ذريعہ بيٹے كى ولادت كى خوشبخرى دى تھى چنانچہ ہم ان كے معتقد ہوگئے ہيں '' ( منتخب الاثر طبع اول ص 345_)

5_ ابوجعفر عمرى نے روايت كى ہے كہ جب صاحب الامر پيدا ہوئے اس وقت امام حسن عسكرى (ع) نے فرمايا:

'' ابو عمر كو بلاؤ'' ، جب ميں حاضر خدمت ہوا تو آپ نے فرمايا: دس ہزار طل (يعنى آدھا سير) نان اور دس ہزار رطل گوشت خريد كر لاؤ اور بنى ہاشم ميں تقسيم كردو اور خلال گوسفند سے ميرے بيٹے كا عقيقہ كرو

( اثبات الہداة ج 6 ص 430)

احاديث و اخبار كے اس مجموعہ سے يہ اطمينان حاصل ہوجاتا ہے كہ امام حسن عسكرى كے يہاں بيٹا تھا_


source : http://www.shiastudies.net
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

باغ فدک کے تعجبات
پیغمبراسلام (ص) آخری نبی
امام سجاد علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر تعزیت ...
سیدہ سلام اللہ علیھا کی والدہ افضل النساء ہیں
امام مہدی(عج) کے حضورمیں شرفیابی کا امکان اور ...
دربارِ یزید میں بنتِ زہرا کا انقلاب آفریں خطبہ
علم, فرمودات باب العلم حضرت علی{ع}
اقوال حضرت امام علی علیہ السلام
پیغمبراسلام(ص) کے منبر سے تبرک(برکت) حاصل کرنا
حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی سیرت کے بعض ...

 
user comment