بین الاقوامی:میانمار سے ملنے والی رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ نئے عیسوی سال کے آغاز سے میانمار میں ۲۰۰۰مسلمان اپنے گھروں کو ترک کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
خبررساں ایجنسی شبستان نے الاکولہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ سے وابستہ پناہ گزینوں کے امورکے ہائی کمیشن کے ترجمان اڈرین ایڈوارڈ نے سویٹزرلینڈ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ میانمار میں مسلمانوں کے خلاف تشدد میں اضافے سے ۲۰۱۳ءکے آغاز سے اس ملک کے دو ہزار مسلمان اپنے گھروں کو ترک کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ گھروں کو ترک کرنے والے مسلمانوں کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے۔
اڈرین ایڈوارڈ نے کہا ہے کہ ابھی تک ان پناہ گزینوں کی رہائش کے بارے میں کوئی رپورٹ شائع نہیں ہوئی ہے لیکن گزشتہ سال تیرہ ہزار مسلمان بنگلہ دیش میں ہجرت کر گئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ میانمار میں مسلمان انتہائی تشویشناک حالات سے دو چار ہیں اور ہر روز ان کے گھروں پر حملے کیے جاتے ہیں اور ان کی جان ومال اور ناموس محفوظ نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ گھروں کو ترک کرنے والے مسلمانوں کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے۔
اڈرین ایڈوارڈ نے کہا ہے کہ ابھی تک ان پناہ گزینوں کی رہائش کے بارے میں کوئی رپورٹ شائع نہیں ہوئی ہے لیکن گزشتہ سال تیرہ ہزار مسلمان بنگلہ دیش میں ہجرت کر گئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ میانمار میں مسلمان انتہائی تشویشناک حالات سے دو چار ہیں اور ہر روز ان کے گھروں پر حملے کیے جاتے ہیں اور ان کی جان ومال اور ناموس محفوظ نہیں ہیں۔
source : http://shabestan.net/