امام مہدي (عج)
اسلام اور دوسرے اديان ميں حضرت مہدي (عج) کے ظہور کي نشانياں (حصّہ اوّل)
کيا حضرت مہدي (عج) کي حکومت کي کاميابي کے ليے معجزے کي ضرورت ہے؟
حضرت مہدي (عج) کي حکومت کي کاميابي کے ليے کوئي غيبي قوت يا معجزے کي ضرورت نہيں ہے-
سب سے پہلي بات يہ ہے کہ حضرت مہدي (عج) کا قيام، دنيا کے موجودہ معاشرتي نظام کو بروۓ کار لاتے ہوۓ وجود ميں آۓ گا اور اس کے ليۓ انہيں کسي غيبي طاقت کي ضرورت نہيں پڑے گي کيونکہ اللہ تعالي کي چاہت سے سب کچھ طبيعي اور تقدير کے مطابق ہو گا " ابي الله ان يجري الامور الا باسبابها" اسي ليے امام زمان (عج) کا قيام بھي اسي تقدير کي بنا پر اور دنيا کے متداول طرز سے ہي وقوع پذير ہوگا جس ميں خدا کي واضح مدد شامل ہو گي -
ثانيا، اگر يہ طے کر ليا جاتا کہ اس کاميابي ميں غيبي قدرت اور معجزے سے کام ليا جائے گا تو کوئي بھي اس قدرت کا مقابلہ نہيں کر پاتا اور ايسي صورت ميں اس کي تاخير کے ليے کوئي وجہ باقي نہيں رہتي -
يہ بات قابل ذکر ہے کہ بےشک ايک ايسے انقلاب سے کچھ ظالموں اور طاقتوروں کو نفرت ہو گي اور وہ اس بنا پر حضرت مہدي (عج) سے مقابلہ اور اس کي مخالفت کريں گے جس کي وجہ سے جنگ و جدل کا خطرہ بھي موجود ہے ليکن اس کا مطلب يہ نہيں کہ ان جنگوں ميں لوگوں کي کثير تعداد ماري جائے گي- خاص طور پر کہ جب حضرت مہدي (عج) آئيں گے تو عقلمند لوگوں کو اپني طرف راغب کريں گے اور دين کے حقائق سےانہيں روشناس کرائيں گے اور دنيا ميں علم و دانش کو پھلائيں گے-
تيسري بات يہ کہ ايسي صورت ميں حضرت مہدي (عج) کو 313 مددگاروں کي کوئي ضرورت نہيں تھي چنانچہ بعض روايات اور احاديث ميں حضرت مہدي (عج) کے قيام ميں تاخير کي ايک وجہ ان کے اعلان کردہ ساتھيوں کي عدم موجودگي بيان کي جاتي ہے
چہارم يہ کہ عدل کي حکومت کي بنياد رکھنے کے ليۓ کسي معجزے کي ضرورت ہو گي يہ مسئلہ اس بات کو بيان کرتا ہے کہ عدل کي حکومت بس معجزے سے قائم ہو گي اور احکام الہي معجزے کے بغير پوري دنيا ميں عدل و انصاف قائم نہيں کر پائيں گے جو کہ دين سے ايک بہت غلط قسم کا مفہوم اخذ کيا گيا ہے-
پنجم يہ کہ بنيادي طور پر روايات کے مضامين اور عقلي دلائل سے ہميں يہ پتہ چلتا ہے کہ اس کے ليے کسي معجزے کي کوئي ضرورت نہيں - اگرچہ ہميشہ خدا کي نعمتوں سے مستفيد ہونا چاہيے ليکن حکومت عدل کو قائم کرنے کے ليے حضرت مہدي (عج) کوکسي بھي قسم کے معجزے کي ضرورت نہيں ہوگي- (جاری ہے)
تحرير و ترجمہ : مہديہ نژاد شيخ
source : تبیان