|
![راولپنڈی میں تاریخی امام بارگاہ نذر آتش/ ۵۱ عزادار شہید اور زخمی +تصاویر راولپنڈی میں تاریخی امام بارگاہ نذر آتش/ ۵۱ عزادار شہید اور زخمی +تصاویر](http://www.abna.ir/a/uploads/457/9/457943_m.jpg)
اہلبیت(ع) نیوز ایجسی۔ابنا۔ پاکستان کے شہر راولپنڈی میں عصر عاشور جلوس عزا پر تکفیری دھشتگردوں اور انتہا پسندوں کی طرف سے کئے گئے حملے کے بعد اس شہر کی تاریخی امام بارگاہ کو بھی نذر آتش کر دیا گیا۔
پاکستان سے ابنا کے نمائندہ کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں امام بارگاہ چشتیان کو تکفیری وہابیوں نے نذر آتش کر دیا۔
عصر عاشور کو جلوس عزا پر کئے جانے والے حملے اور اس کے بعد امام بارگاہ اور شیعوں کی دکانوں کو جلا دینے کے باعث بہت جانی نقصان بھی ہوا ہے جس کی تاہم دقیق اطلاع موصول نہیں ہو سکی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ۱۱ عزادارن حسینی (ع) شہید اور ۴۰ کے قریب زخمی ہوئے ہیں جن میں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بروز جمعہ عصر عاشور کو عزاداروں پر یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب دیوبندی مولوی حنیف جالندھری نے نماز جمعہ کے خطبوں کے دوران شیعوں کو کافر قوم قرار دے کر انہیں مٹا دینے کا فتویٰ دیا اور ان حملے کے لیے لوگوں کے جذبات کو ابھارا جو نماز کے فورا بعد ’’شیعہ کافر‘‘ اور ’’یزیدیت زندہ باد‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے جلوس عزا پر حملہ ور ہر گئے۔
![](http://abna.ir/a/uploads//457/6/457660.jpg)
مولوی جالندھری
موصولہ رپورٹ کے مطابق دو ہزار تکفیریوں نے جلوس پر حملہ کیا اور شیعوں کی دکانوں، گھروں اور دواخانوں کو آگ لگا دی۔
حملہ آوروں نے نیز بانیان مجالس میں سے یونس نامی ایک مومن کے گھر پر بھی حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیا اور ان کے گھر کو بھی جلا دیا۔
ادھر ملتان میں بھی ایک امام بارگاہ کو اپنے حملات کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی جبکہ شیعوں نے انہیں امام بارگاہ کے قریب نہیں جانے دیا۔
مظفر آباد کے شہر نیلم میں بھی جلوس عزا پر سنگباری کی گئی جس کی وجہ سے ۲۰ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
شہر پاراچنار اور جھنگ میں بھی حالات میں کشیدگی کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
راولپنڈی میں تکفیریوں کے ہاتھوں جلائی گئی امام بارگاہ کی تصاویر:
پاکستان سے ابنا کے نمائندہ کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں امام بارگاہ چشتیان کو تکفیری وہابیوں نے نذر آتش کر دیا۔
عصر عاشور کو جلوس عزا پر کئے جانے والے حملے اور اس کے بعد امام بارگاہ اور شیعوں کی دکانوں کو جلا دینے کے باعث بہت جانی نقصان بھی ہوا ہے جس کی تاہم دقیق اطلاع موصول نہیں ہو سکی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ۱۱ عزادارن حسینی (ع) شہید اور ۴۰ کے قریب زخمی ہوئے ہیں جن میں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بروز جمعہ عصر عاشور کو عزاداروں پر یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب دیوبندی مولوی حنیف جالندھری نے نماز جمعہ کے خطبوں کے دوران شیعوں کو کافر قوم قرار دے کر انہیں مٹا دینے کا فتویٰ دیا اور ان حملے کے لیے لوگوں کے جذبات کو ابھارا جو نماز کے فورا بعد ’’شیعہ کافر‘‘ اور ’’یزیدیت زندہ باد‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے جلوس عزا پر حملہ ور ہر گئے۔
![](http://abna.ir/a/uploads//457/6/457660.jpg)
مولوی جالندھری
حملہ آوروں نے نیز بانیان مجالس میں سے یونس نامی ایک مومن کے گھر پر بھی حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیا اور ان کے گھر کو بھی جلا دیا۔
زخمی مومن
مظفر آباد کے شہر نیلم میں بھی جلوس عزا پر سنگباری کی گئی جس کی وجہ سے ۲۰ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
شہر پاراچنار اور جھنگ میں بھی حالات میں کشیدگی کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
راولپنڈی میں تکفیریوں کے ہاتھوں جلائی گئی امام بارگاہ کی تصاویر:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔