اے اللہ ! تیرے عرش کے اٹھانے والے فرشتے جو تیری تسبیح سے اکتاتے نہیں اورنہ تیری عبادت سے خستہ وملول ہوتے ہیں اور نہ تیرے تعمیل امت میں سعی وکوشش کے بجائے کوتاہی برتتے ہیں اورنہ تجھ سے لو لگانے میں غافل ہوتے ہیں اور اسرافیل صاحب صور جو نظر اٹھائے ہوئے تیری اجازت اورنفاذ حکم کے منتظر ہیں تا کہ صور پھونک کر قبروں میں پڑے ہوئے مردوں کو ہوشیار کریں اور میکائیل جو تیرے یہاں مرتبہ والے اورتیری اطاعت کی وجہ سے بلند منزلت ہیں اورجبرئیل جو تیری وحی کے امانتدار اوراہل آسمان جن کے مطیع وفرمانبردار ہیں اورتیری بارگاہ میں مقام بلند اورتقرب خاص رکھتے ہیں اور وہ روح جو فرشتگان حجاب پر موکل ہے اور وہ روح جس کی خلقت تیرے عالم امر سے ہے اورسب پر اپنی رحمت نازل فرما اوراسی طرح ان فرشتوں پر جو ان سے کم درجہ اور آسمانوں میں ساکن اورتیرے پیغاموں کے امین ہیں اور ان فرشتوں پر جن میں کسی سعی کوشش سے بدلی اورکسی مشقت سے خستگی و درماندگی پیدا نہیں ہوتی اور نہ تیری تسبیح سے نفسانی خواہشیں انہیں روکتی ہیں اور نہ ان میں غفلت کی رو سے ایسی بھول چوک پیدا ہوتی ہے جو انہیں تیری تعظیم سے باز رکھے ۔ وہ آنکھیں جھکائے ہوئے ہیں کہ (تیرے نور عظمت کی طرف )نگاہ اٹھانے کا ارادہ بھی نہیں کرتے اورٹھوریوں کے بل گرے ہوئے ہیں اور تیرے یہاں کے درجات کی طرف ان کا اشتیاق بے حد و بے نہایت ہے اورتیری نعمتوں کی یاد میں کھوئے ہوئے ہیں اورتیری عظمت اورکبریائی کے سامنے سرافگندہ ہیں اور ان فرشتوں پر جو جہنم کو گنہگاروں پر شعلہ ور دیکھتے ہیں تو کہتے ہیں : پاک ہے تیری ذات ! ہم نے تیری عبادت جیسا حق تھا ویسی نہیں کی ۔(اے اللہ !) تو ان پر اورفرشتگان رحمت پر اور ان پر جنہیںتیری بارگاہ میں تقرب حاصل ہے اور تیرے پیغمبروں کی طرف چھپی ہوئی خبریں لے جانے والے اور تیری رحمت کے امانت دار ہیں اور ان قسم کے فرشتوں پر جنہیں تو نے اپنے لیے مخصوص کر لیا ہے اورجنہیں تسبیح اورتقدیس کے ذریعہ کھانے پینے سے بے نیاز کر دیا ہے اورجنہیں آسمانی طبقات کے اندرونی حصوں میں بسایا ہے اور ان فرشتوں پر جوآسمان کے کناروں میں توقف کریں گے جب کہ تیرا حکم وعدے کے پورا کرنے کے سلسلہ میں صادر ہو گا۔ اوربارش کے خزینہ داروں اوربادلوں کے ہنکانے والوں پر اوراس پر جس کے جھڑکنے سے رعد کی کڑک سنائی دیتی ہے اورجب اس ڈانٹ ڈپٹ پر گرجنے والے بد دل رواں ہوتے ہیں تو بجلی کو کوندے تڑپنے لگتے ہیں اور ان فرشتوں پر جو برف اور راویوں کے ساتھ ساتھ رہتے ہیں اور جب بارش ہوتی ہے تو اس کے قطروں کے ساتھ اترتے ہیں اور ہوا کے ذخیروں کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور ان فرشتوں پر جو پہاڑوں پر موکل ہیں تاکہ وہ اپنی جگہ سے ہٹنے نہ پائیں اوران فرشتوں پر جنہیں تو نے پانی کے وزن اورموسلادھار اورتلاطم افزا بارشوں کی مقدار پر مطیع کیا ۔اوران فرشتوں پر جو نا گوار ابتلاوں اور خوش آیند آسائشوں کو لے کر اہل زمین کی جانب تیرے فرستادہ ہیں اور ان پر جو اعمال کا احاطہ کرنے والے گرامی منزلت اور نیکوکار ہیں اور ان پر جو نگہبانی کرنے والے کراما کاتبین ہیں اورملک الموت اور اس کے اعوان وانصار اورمنکر نکیر اوراہل قبور کی آزمائش کرنے والے رومان پراور بیت المعمور کا طواف کرنے والوں پر اور مالک اورجہنم کے دربانوں پر اور رضوان اورجنت کے دوسرے پاسبانوں پر اورفرشتوں پر جو خدا کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اورجو حکم انہیں دیا جاتا ہے اسے بجا لاتے ہیں ۔ اور ان فرشتوں پر جو (آخرت میں )سلام علیکم کے بعد کہیں گے کہ دنیا میں تم نے صبر کیا ( یہ اسی کا بدلہ ہے ) دیکھو تو آخرت کا گھر کیسا اچھا ہے اور دوزخ کے ان پاسبانوں پر کہ جب ان سے یہ کہا جائے گا کہ اسے گرفتا ر کرکے طوق وزنجیر پہنا دو پھر اسے جہنم میں جھونک دو تو وہ اس کی طرف تیزی سے بڑھیں گے اور اسے ذرا مہلت نہ دیں گے۔ اور ہر اس فرشتے پر جس کا نام ہم نے نہیں لیا اور نہ ہمیں معلوم ہے کہ اس کا تیرے ہاں کیا مرتبہ ہے اور یہ کہ تو نے کس کام پر اسے معین کیا ہے اور ہوا زمین اورپانی میں رہنے والے فرشتوں پر اور ان پر جو مخلوقات پر معین ہیں ان سب پر رحمت نازل کر اس دن کہ جب ہر شخص اس طرح آئے گا کہ اس کے ساتھ ایک ہنکانے والا ہو گا اورایک گواہی دینے والا اور ان سب پر ایسی رحمت نازل فرما جو ان کے لیے عزت بالائے عزت اورطہارت بالائے طہارت کا باعث ہو۔ اے اللہ ! جب تو اپنے فرشتوں اوررسولوں پر رحمت نازل کرے اورہمارے صلوة وسلام کو ان تک پہنچائے تو ہم پر بھی اپنی رحمت نازل کرنا اس لیے کہ تو نے ہمیں ان کے ذکر خیر کی توفیق بخشی ۔ بے شک تو بخشنے والا اورکریم ہے ۔
source : www.islaminurdu.com