محمد بن ابراہيم نعماني اپني معتبر کتاب "الغيبہ" ميں اور شيخ مفيد اپني کتاب "الاختصاص" ميں ايک روايت کرتے ہيں کہ امام ابوجعفر محمد باقر (ع) نے فرمايا:
{يا جابر، الزم الأرض ولا تحرك يدا ولا رجلا حتى ترى علامات أذكرها لك إن أدركتها ... فيجمع الله عليه أصحابه ثلاثمائة وثلاثة عشر رجلا ، ويجمعهم الله له على غير ميعاد قزعا كقزع الخريف}- (1)
"... اے جابر! زمين سے چپک جاۆ اور ہاتھ پاۆں مت ہلاۆ حتي کہ وہ علامتيں ظاہر ہوجائيں جو ميں تمہيں بتاتا ہے اگر تم يہ علامات ديکھ لو--- پس اللہ ان کے اصحاب کو ان کے لئے جمع کريں گے؛ بغير اس کے انہيں پيشگي وعدہ ديا گيا ہو، ان کے آنے کي کيفيت خزان کے بادلوں کي مانند ہے جو تيز رفتاري سے آتے ہيں"-
يہ روايت سند کے لحاظ سے صحيح ہے اور اس ميں کوئي نقص نہيں ہے؛ بہت سي شيعہ کتب ميں بھي نقل ہوئي اور ايک معتبر روايت ہے-
سيد بن طاۆس نے اپني کتاب "الملاحم والفتن" ميں ايک حديث کے ضمن ميں امام صادق (ع) سے نقل کيا ہے کہ رسول خدا (صلي اللہ عليہ و آلہ) نے امام مہدي (عج) کے عرب صحابيوں کي تفصيل بتاتے ہوئے فرمايا:
"شام سے دو افراد، فلسطين سے ايک، بابل سے ايک، حلب سے چار، دمشق سے تين، بعلبک سے ايک، طرابلس سے ايک، ايلہ سے ايک، خيبر سے ايک، بدر سے ايک، مدينہ سے ايک، کوفہ سے چودہ، حيرہ سے ايک، زبيدہ سے ايک اور بصرہ سے تين اور --- (2)
حوالہ جات:
1- كتاب الغيبة، محمد بن إبراهيم النعماني، ص 288 و 291- الاختصاص، الشيخ المفيد، ص 257 و... -
2- الملاحم و الفتن في ظهور الغائب المنتظر، عجّل اللَّه تعالي فَرَجَهُ الشَّريف، ص 185 و 186، موسسة الاعلمي-
source : www.tebyan.net