کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزيرخارجہ ابراہيم جعفري نے ايران کے شہر قم ميں علمائے اسلام کے نقطہ نگاہ سے تکفيري خطرات کے زيرعنوان ہونےوالي بين الاقوامي کانفرنس ميں کہا کہ دہشت گردوں کا کوئي دين و مذہب نہيں ہوتا اور تکفيري عناصر کسي بھي انسان پر رحم نہيں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ تکفيريوں کے ہاتھوں کوئي بھي مذہب محفوظ نہيں ہے ۔
عراقي وزيرخارجہ ابراہيم جعفري نے تکفيري گروہوں کي حقيقي ماہيت کو سمجھنے کي ضرورت پر زورديتے ہوئے کہاکہ تکفيريت اور دہشت گردي ايک ايسا نظريہ ہے جو معمولي سے اختلافات کي بنياد پر مسلمانوں کي جان و مال کو مباح سمجھتا ہے , اور آج اسي نظريے نے داعش جيسے خطرناک گروہوں کے وجود ميں آنے کا راستہ ہموار کيا ہے۔ عراقي وزيرخارجہ نے کہاکہ عراق ميں داعش کے دہشت گردوں کے حملوں کے بعد سب سے زيادہ قتل عام سني مسلمانوں کا ہواہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش کے ہاتھوں عراق ميں جتنے لوگ مارے گئے ہيں ان ميں دوفيصد عيسائي چودہ فيصد شيعہ مسلمان باقي چوراسي فيصد سني مسلمان مارے گئے ہيں ۔
.......
source : www.abna.ir