پیغمبر اسلام[ص] سے نقل کیا گیا ہے کہ: ابو البشر حضرت آدم [ع] نے ۹۳۰ سال عمر کی ہے۔ سید بن طاوس، کتاب "سعد السعود" میں لکھتے ہیں: صحف ادریس میں آیا ہے کہ حضرت آدم[ع] دس دن تک بخار کی بیماری میں مبتلا رہے اور جمعہ کے دن ۱۱ محرم کو اس دار فانی کو وداع کر گئے اور انھیں ابو قبیس نامی پہاڑ میں ایک غار میں سپرد خاک کیا گیا ، انھین قبلہ رخ رکھا گیا اور ان کی عمر خلقت سے وفات تک ۹۳۰ سال تھی ۔ حضرت حوّا[س] ان کے بعد صرف ایک سال تک زندہ تھیں اور اس کے بعد پندرہ دن تک بیمار ہوئیں اور پھر وفات پا
سوال کا خلاصہ
وفات کے وقت حضرت آدم[ع] کی عمر کتنی تھی ؟
سوال
وفات کے وقت حضرت آدم[ع] کی عمر کتنی تھی ؟
ایک مختصر
پیغمبر اسلام[ص] سے نقل کیا گیا ہے کہ: ابو البشر حضرت آدم [ع] نے ۹۳۰ سال عمر کی ہے۔ سید بن طاوس، کتاب "سعد السعود" میں لکھتے ہیں: صحف ادریس میں آیا ہے کہ حضرت آدم[ع] دس دن تک بخار کی بیماری میں مبتلا رہے اور جمعہ کے دن ۱۱ محرم کو اس دار فانی کو وداع کر گئے اور انھیں ابو قبیس نامی پہاڑ میں ایک غار میں سپرد خاک کیا گیا ، انھین قبلہ رخ رکھا گیا اور ان کی عمر خلقت سے وفات تک ۹۳۰ سال تھی ۔ حضرت حوّا[س] ان کے بعد صرف ایک سال تک زندہ تھیں اور اس کے بعد پندرہ دن تک بیمار ہوئیں اور پھر وفات پا گئیں اور انھیں حضرت آدم [ع]کے پاس سپرد خاک کیا گیا[1]۔
ایک دوسری روایت میں حضرت آدم[ع] کی عمر ایک ہزار سال بیان کی گئی ہے[2] ۔
ممکن ہے تاریخ اور احادیث کی دوسری کتابوں میں کچھ دوسری روایتیں بھی پائی جاتی ہوں۔
ایک دوسری روایت میں حضرت آدم[ع] کی عمر ایک ہزار سال بیان کی گئی ہے[2] ۔
ممکن ہے تاریخ اور احادیث کی دوسری کتابوں میں کچھ دوسری روایتیں بھی پائی جاتی ہوں۔
[1]محدث جزائرى، النور المبین فی قصص الأنبیاء و المرسلین، ص 59، قم، آیت الله مرعشى، طبع اول، 1404 ق.
source : islamquest