موصولہ رپورٹ کے مطابق شمالی عراق میں سنیچر کی شام ہونے والے ایک دہشت گردانہ حملے میں بارہ عام شہری جاں بحق ہو گئے- رپورٹ کے مطابق شمالی عراق کے "طوز خور ماتو" علاقے میں ایک سوئیمنگ پول میں دو دہشت گردوں کے خود کش حملے میں بارہ عام شہری جاں بحق اور پینتالیس زخمی ہو گئے- طبی اور پولیس ذرائع کے مطابق بعض زخمیوں کی حالت نازک ہے اور اس کے باعث مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا امکان ہے- اس حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں بیشتر تعداد شیعہ مسلمانوں کی ہے- ابھی تک کسی بھی شخص یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم داعش دہشت گرد گروہ نے میدان جنگ میں ذلت آمیز شکست کھانے کے بعد عراقی معاشرے میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے لئے شہروں اور رہائشی علاقوں میں دہشت گردانہ حملے تیز کر دیئے ہیں- ان حملوں میں ایک، صوبہ دیالہ میں ہونے والا حملہ بھی ہے جس میں سو سے زیادہ افراد مارے گئے تھے- درایں اثنا عراقی فوج نے اعلان کیا ہے کہ عوامی رضاکار فورس کی مدد سے سیکورٹی اہلکاروں نے کئی کارروائیاں کر کے دسیوں داعش دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ عراقی فوج کے بیان کے مطابق سیکورٹی اہلکار، عوامی رضاکار فورس کی مدد سے صوبہ دیالہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی تیاری کر رہے ہیں-
source : abna