حقيقت يہ ہے کہ دنيا کے تمام واقعات کے لئے بعض تمہيدات و مقدمات کي ضرورت ہوتي ہے اور حضرت حجت (ع) کا ظہور بھي ايسا ہي ہے جس کے لئے ماحول کو تيار ہونا چاہئے، صاحبان ايمان ميں سے ايک بڑي جماعت کو امام زمانہ (ع) کي نصرت اور مدد اور ان کي راہ ميں جانبازي کے لئے تيار ہونا چاہئے تا کہ امام (عج) کا نجات بخش انقلاب ممکن ہوسکے- بے شک جب ماحول تيار ہوگا تو امام (عج) تشريف لائيں گے- تا ہم موجودہ زمانے ميں رکاوٹيں بہت زيادہ ہيں جن کي بنا پر امام (ع) ظہور نہيں فرما رہے ہيں-
سب سے اہم رکاوٹيں کچھ يوں ہيں:
دنيا امام مہدي (عج) کو خيرمقدم کہنے کے لئے تيار نہيں ہے، دنيا معنويات اور الہي اقدار سے جدا ہوچکي ہے، دنيا والے گناہوں اور فساد و برائي کے دلدل ميں ڈوبے ہوئے ہيں، اور دنيا بھر ميں حکومت عدل کے قيام کے لئے ضروري، انساني قوت گويا موجود نہيں ہے-
بہر حال کہا جاسکتا ہے کہ امام مہدي (عَجَّلَ اللهُ فَرَجَهُ الشريف) کے عدم ظہور کا اہم ترين سبب يہ ہے کہ اس ظہور کے لئے مناسب ماحول اور مساعد حالات فراہم نہيں ہوئے ہيں- چنانچہ ظہور کو قريب تر کرنے کے لئے ماحول کي فراہمي کے لئے کوشش کرنے کي ضرورت ہے، معاشروں کي اصلاح کي ضرورت ہے؛ امام مہدي (عج) کي راہ ميں جانبازي کرنے کے لئے محبان رسول و آل رسول (ص) ميں سے افرادي قوت کي تعليم و تربيت کرنے کي ضرورت ہے؛ اور دوسري طرف سے ہميں پروردگار عالمين کے سامنے نيازمندي کا ہاتھ پھيلانا چاہئے اور دعا کرني چاہئے کہ اللہ کا ارادہ اس امر کے شامل حال ہو:
اس سلسلے ميں مزيد معلومات جاننے کے لئے درج ذيل کتب سے رجوع فرمائيں:
1. عصاره خلقت دربارة امام زمان (عج) / آيت الله جوادي آملي.
2. حكومت جهاني امام عصر / گفتار فلسفي.
حديث:
رسول اللہ (صلي اللہ عليہ و آلہ) نے فرمايا:
{افضل الاعمال انتظار الفَرَجِ}- (1)
"بہترين اور برترين عمل فَرَج (وسعت و فراخي) کا انتظار ہے"-
حوالہ جات:
1- بحارالانوار، ج 52، صفحة 122.
source : tebyan