قال رسول الله (ص): احب اهلبيتي الي الحسن و الحسين-
ميري اہل بيت اور ميرے خاندان ميں ميں حسن و حسين (ع) سے سب سے زيادہ محبت کرتا ہوں-
قال رسول الله (ص): من احبهما فقد احبني و من ابغضهما فقد ابغضني-
جس نے امام حسن حسن اور امام حسين (ع) سے محبت کي ميں اس سے محبت کرتا ہوں اور جس نے ان دو سے دشمني کي ميں اس کو اپنا دشمن سمجھتا ہوں-
قال رسول الله (ص): الحسن و الحسين ابناي من احبهما احبني و من احبني احبه الله و من احبه الله ادخله الجنة-
حسن اور حسين ميرے دو بيٹے ہيں جو ان سے محبت رکھے وہ مجھ سے محبت رکھتا ہے اور جو مجھ سے محبت کرے اللہ اس سے محبت کرتا اور اس کو جنت ميں داخل کرتا ہے-
قال رسول الله (ص) للحسن و الحسين: انتما امامان ولامکما الشفاعة، و قال من احبني و احب هذين و اباهما و امهما کان معي في درجتي في الجنة يوم القيامة-
آپ (ص) نے امامين حسنين (ع) سے مخاطب ہوکر فرمايا: آپ دونوں پيشوا اور امام ہيں اور شفاعت آپ دونوي کي والدہ ماجدہ (سيدہ بنت الرسول (ص)) کے لئے مخصوص ہے- نيز فرمايا: جو شخص ان دو اور ان کے والد اور والدہ کو دوست رکھے وہ قيامت کے روز جنت ميں ميرے ساتھ اور ميرے رتبے ميں ہوگا-
ان احاديث کا ذکر اس لئے ضروري نظر آيا کہ موضوع بہت دشوار ہے اور قابل برداشت نہيں ہے کہ کوئي اہل بيت (ع) کو ايسي نسبتيں ديں جو وہ اپنے عام سے بچوں کو دينا پسند نہيں کرتے جبکہ يہاں قطب عالم امکان امام حسن ريحانۃ الرسول (ص) کو انھوں نے ايک ساتھ کئي الزامات ديئے ہيں تا کہ ان کو اپنے بعض پسنديدگان کے رتبے تک پہنچاسکيں کيونکہ اہل بيت کے برابر ہونا تو ممکن نہيں چنانچہ ان کا رتبہ ہي گراديا جاتا ہے-
source : tebyan