اردو
Thursday 7th of November 2024
0
نفر 0

کائنات ميں بليک ہولز کي موجودگي

خلائی تحقیق کرنے والای ایک خلائي ادارہ 13 جون کو خلا ميں ايک دوربين لانچ کر رہا ہے جو بليک ہولز کو تلاش کرے گي اور ان کا مطالعہ کريگي -بليک ہولز ابھي بھي بھيدوں بھرے آسماني عناصر ہيں جن کے بارے ميں سائنسدانوں کا خيال ہے کہ وہ ہر بڑي کہکشاں کے قلب ميں واقع ہيں اور ان ميں ہماري کہکشاں بھي شامل ہے -بليک ہولز کي کشش ثقل اتني شديد ہوتي ہے ک
کائنات ميں بليک ہولز کي موجودگي

خلائی تحقیق کرنے والای ایک خلائي ادارہ 13 جون کو خلا ميں ايک دوربين لانچ کر رہا ہے جو بليک ہولز کو تلاش کرے گي اور ان کا مطالعہ کريگي -بليک ہولز ابھي بھي بھيدوں بھرے آسماني عناصر ہيں جن کے بارے ميں سائنسدانوں کا خيال ہے کہ وہ ہر بڑي کہکشاں کے قلب ميں واقع ہيں اور ان ميں ہماري کہکشاں بھي شامل ہے -بليک ہولز کي کشش ثقل اتني شديد ہوتي ہے کہ روشني تک اس سے بچ کر گزر نہيں سکتي - گيس، گردوغبار اور ستارے سبھي اس کے اندر کھنچے چلے آتے ہيں - يہ مادے تيزي سے گھومتے ہيں اور گرم ہو جاتے ہيں جس سے طاقتور ايکسرے لائٹ کا اخراج ہوتا ہے -ابھي کچھ دہائياں پہلے کا ذکر ہے سائنسدانوں نے سوچا کہ بليک ہول ايک نادر چيز ہيں ليکن گزشتہ20 برسوں ميں اس سوچ ميں تبديلي آئي ہے اور اب ناسا کائنات ميں بليک ہولز کي تعداد کا پتہ چلانے کي کوشش ميں ہے- ناسا کے ايسٹرو فزکس شعبے کے ڈائريکٹر پال ھرٹز کہتے ہيں’’ستارے - نيبولائے اور بليک ہولز اس طرح کي شعائيں خارج کرتے ہيں جو ہم ميڈيکل ايکسرے ميں استعمال کرتے ہيں - اور زمين کي سطح سے ان کا پتہ نہيں چلايا جا سکتا ليکن نو سٹار دوربين ان ايکسريز پر فوکس کريگي اور سائنسي تجزئيے کے لئے ان تصاوير کو زمين پر بھيجے گي‘‘- نو سٹار ايک نئي دوربين ہے - ناسا کو توقع ہے کہ نو سٹار بليک ہولز کي بہتر تصاوير فراہم کريگي اور اس کے علاوہ آسمان کا جائزہ ليتے ہوئے اہم انرجي ايونٹس کا پتہ لگا سکے گي- دنيا بھر ميں لوگ ان تصويروں کا مطالعہ کريں گے ان ميں نو سٹار کي کليدي انويسٹي گيٹر ہيريسن بھي شامل ہونگي- ان کا کہنا ہے -’’ نو سٹار کائنات کے ليے ايک نئي کھڑکي کھول ديگي - يہ پہلي دوربين ہے جو ہائي انرجي ايکس ريز پر توجہ مرکوز کريگي اور اس طرح اس سے بنائي جانے والي تصويريں 10گنا زيادہ واضح اور 100 گنا زيادہ حساس ہونگي ان تصويروں کے مقابلے ميں جو باقي دوربينيں فراہم کرتي ہيں-ناسا سائنسدان کہتے ہيں خيال يہ ہے کہ ہر تين ميں سے دو بليک ہولز گردوغبار اور گيس کے پردوں ميں چھپے ہوئے ہيں اور يہ نئي دوربين ان چھپے ہوئے بليک ہولز کا پتہ چلا سکے گي-پھر يہ بتا سکے گي کہ کوئي بليک ہول کتني تيزي سے گھوم رہا ہے جس سے سائنسدانوں کو يہ سمجھنے ميں مدد ملے گي کہ بليک ہول بنتے کيسے ہيں- ناسا کے پال ہرٹز بتاتے ہيں ’’ ہماري باقي مشينوں کي طرح اس بار بھي ہم غير متوقع عناصر کا پتہ لگائيں گے جو کائنات کي وسعتوں ميں موجود ہيں اور ہمارے بہت سے سوالوں کا جواب مل سکے گا-ناسا کا کہنا ہے کہ نو سٹار اپني لانچ کے ايک ماہ بعد سائنسدانو


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

عید فطر اور اس کے تقاضے
مختصر حالات زندگی حضرت امام حسن علیہ السلام
امام خميني رح کي شخصيت سے رہنمائي
دعا کی تعریف (دعا کسے کہتے ہیں)
اعتکاف
ماہ رجب کی فضیلت
کائنات ميں بليک ہولز کي موجودگي
حضرت زینب (س) کی شخصیت اور عظمت
عید نوروز کی شرعی حیثیت
اخلاق ،قرآن کی روشنی میں

 
user comment